رمضان ایک برکتوں اور رحمتوں کا مہینہ ہے جس میں الله پاک ہر مسلمان کے اچھے عمل کا بدلہ اسے ٧٠ گنا کر کے دیتا ہے یہ کسی بھی مسلمان کے لئے خوش قسمتی ہوتی ہے کے اس کی زندگی میں بار بار رمضان کا مہینہ ہو . پہلے رمضان میں ہر طرف ایک ذوق شوق ہوتا تھا ہر مسلمان ایک دوسرے سے بڑھ چڑھ کر نیکی کے کاموں میں حصہ لیتا تھا افطاری اور سحری بھی خوب دل کھول کر کی جاتی تھی لیکن آج ایسا کچھ نہیں ہے ہم سے ہمارے دسترخان کی رونقیں ہی چھین لی گئی ہیں
کیوں کے مہینہ تو رحمت کا ہے لیکن اس میں ہماری مشکلات اسی قدر ہیں ان میں کسی قسم کی کوئی کمی نہیں آی ہے . کیوں کے نہ تو ہمیں گیس کی فراہمی پوری طرح مل سکی ہے اور نہ ہی ہمیں بجلی ملی ہے ایک تو گرمی کا موسم اپر سونے پے سہاگہ ہماری یہ حکومت اور ہم خود لوگ . حکومت نے تو اپنا سہی مسلمان ہونے کا ثبوت دے دیا لیکن اس کے ساتھ ہی ہمارے تاجروں نے بھی اس مہینے کو خوب کمائی کا ذریعہ بنایا ہے
جو چیز پہلے سستے داموں مل جاتی تھی اب وہ اس قدر مہنگی ہو گئی ہے کہ میرے جیسے عام آدمی کو کسی بھی چیز کو ہاتھ لگانے سے پہلے ١٠ بار سوچنا پر جاتا ہے اور ان میں خاص کر ہے فروٹ کی قیمتوں میں حیرت انگیز اضافہ . کوئی بھی غریب آدمی کا کسی بھی ایک فروٹ کو خریدنے کی ہمت نہیں ہے کیوں کہ پھر پورے مہینے کا خرچ بھی تو اٹھنا ہوتا ہے . آخر کیا ہو گا اس ملک کا جہاں پے اس قدر نہ انصافی ہو کے ایک وہ لوگ جن کے پاس سب کچھ ہے اور ایک وہ جن کے پاس کچھ بھی نہیں ہے