!...یہ بھی الله کے بناۓ ہوئے انسان ہیں

Posted on at


!...یہ بھی الله کے بناے ہوئے انسان ہیں

 

 میرا آج کا مو ضوں خواجہ سراؤں کے بارے میں ہے کہ آخر کیوں انکو اتنی نفرت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور ان سے اتنا برا سلوک کیوں کیا جاتا ہے ویسے تو ہر چیز ہی الله پاک کی مرضی کے مطابق چلتی ہے پوری کائنات کا مالک دو جہانوں کا بادشاہ میرا خدا جو چاہے کر سکتا ہے اس کے سامنے کسی کا کوئی زور نہیں چلتا ہے کیونکہ وہ بے شمار طاقت کا مالک اور ہر شے پر قادر ہے اسی لئے وہ جسے چاہے بیٹیاں عطا کرتا ہے اور جسے چاہے بیٹے عطا کرتا ہے یہ ہم انسانوں کے بس میں نہیں ہوتا ہے کہ ہم اس دنیا میں لڑکا بن کر آیئں یا پھر لڑکی بن کر یہ سب ہماری مرضی کے مطابق نہیں بلکے اللہ کی رضا سے ہوتا ہے اسی طرح خواجہ سرا بھی الله کے ہی پیدا کردہ انسان ہیں ان کا بھی اپنی پیدائش پر کوئی زور نہیں ہوتا ہے اور یہ بد نصیب انسان اپنی پیدائش کے وقت ہی ٹھکرا دیئے جاتے ہیں نہ کہ صرف دنیا والوں کی نظر میں بلکے اپنے گھر والوں کی نظر میں بھی اور نفرت تبھی انکا مقدر بن جاتی ہے اور انکو اپنے گھر والوں سے بھی کوئی خاص پیار و محبت نہیں ملتا ہے اور انکو کم تر ہونے کا احساس دلایا جاتا ہے اور انکو گھر سے بھی نکل دیا جاتا ہے 

 


بہت سے خواجہ سرا کم عمری میں ہی اپنے گھروں کو چھوڑ دیتے ہیں گھر والوں کےبرے  سلوک کی وجہ  اور پھر دنیا کی ٹھوکریں انکا نصیب بن جاتی ہیں یا پھر ایسے بچوں کو بڑے خواجہ سراؤں کو دے دیا جاتا ہے جو کہ پھر ان بچوں کی پرورش کرتے ہیں اور پھر ان کو ناچنا ،گانا بھی سکھایا جاتا ہے تا کہ وہ گھر ،گھر اور گلی ، گلی ناج ،گا کر اپنا پیٹ پال سکیں اور یہ لوگ پھر دوسرے لوگوں کی خوشیوں میں ناچتے ،گاتے ہیں مثلا جب کسی گھر میں بچے کی پیدائش ہو یا پھر شادی بیاہ ہو ایسی تقریبات پر انکو بلایا جاتا ہے تو یہ لوگ وہاں ناج ،گا کر سب کا دل بھلاتے ہیں یہ غم کے مارے اور دنیا کے ستاۓ ہوئے لوگ اپنا ہر غم بھلا کر دوسروں کو خوشی دیتے ہیں مگر ہم نے کبھی بھی ان کے ہستے ہوئے چہروں کے پیچھے چھپا ہوا غم اور احساس کمتری کو محسوس نہیں کیا ہے کیا کبھی ہم نے یہ سوچا ہے کہ  انک زندگیی کتنی مشکل اور تکلیف دہ ہے بہت سے لوگ ایسی تقریبات پر ان لوگوں سے بہت برے طریقے سے پیش آتے ہیں ان کے لئے غلط الفاظ استعمال کرتے ہیں انکو برے ناموں سے پکارتے  ہیں کیا ان لوگوں کو خدا بھول چکا ہے جو وہ ان بے بس اور قسمت کے مارے ہوئے لوگوں کے ساتھ ایسا سلوک کرتے ہیں یہ بھی ہماری طرح انسان ہیں انکو بھی دکھ اور تکلیف ہوتی ہے جب انکے ساتھ ایسا سلوک کیا جاتا ہے

 

 

 جب یہ لوگ گھروں میں جا کر بھیک مانگتے ہیں تو بھی بہت سے لوگ انکو برے الفاظ اور گالی گلوچ کرتے ہیں اور بری طرح سے اپنے گھروں کے دروازوں سے   نکال دیتے ہیں کسی کو کچھ دینا یا نا دینا تو بعد کی بات ہوتی ہے مگر ہمیں چاہئے کہ ہم اپنی زبان کو نرم بنایئں اور سختی کی بجاۓ نرمی سے پیش آیا جاۓ میں اکثر ٹی وی شوز میں بھی دیکھا ہے کہ خواجہ سراؤں کو بلایا جاتا ہے اور ان سے انکی زندگی اور لوگوں کے برے سلوک کے بارے میں پوچھا جاتا ہے تو وہ ایسی ، ایسی باتیں بتاتے ہیں کہ دل دکھتا ہے وو سب سن کر اکثر تو بولتے ہیں کہ انکو تو اانسان ہونے کا بھی درجہ نہیں دیا جاتا ہے اور ہم سے بہت نفرت کی جاتی ہے اکثر خواجہ سرا بولتے ہیں کہ ہمیں بھی نوکریاں دی جائیں تا کہ ہم بھی یہ ناج ،گانا چھوڑ کر عزت اور سکون کی روزی روٹی کما سکیں مگر ہمیں نوکریاں بھی نہیں دی جاتی ہیں پھر مجبورا ہمیں ناج ،گا کر ہی اپنا پیٹ پالنا پڑتا ہے اکثر خواجہ سراؤں کے بارے میں بہت بہت غلط باتیں بھی کی جاتی ہیں مگر بہت سے خواجہ ایسے بھی ہیں جو کہ پانچ وقت کے نمازی ہیں اسی لئے ہمیں چاہئے کہ ہم جو وقت دوسروں میں عیب اور کیڑے نکالنے میں لگاتے ہیں ووہی ٹائم ہم اپنے اپ کو ٹھیک کرنے میں خرچ کریں اور ان لوگوں کو ایسے الفاظ ہر گز نہ بولیں جن سے انکی دل آزاری ہو کیونکہ انکا خواجہ سرا ہونا انکے بس میں نہیں ہے بلکے یہ تو حکم ربی ہے اسی لئے ہمیں چاہئے کہ ان لوگوں سے پیار سے پیش آیا جاۓ 

 

 

رائیٹر سدرہ خان 

میرا بلاگ پڑھنے کا بہت بہت شکریہ 

 



About the author

SidraKhan

I'm Sidra Khan working @ Filmannex full time. I don't waist my time so therefore I'm serious with my job and I will never disappoint.
Thank you

Subscribe 0
160