زنا

Posted on at


زنا کے لفظ سے آپ اور میں دونوں ہی اچھی طرح واقف ہیں اور آپ اور میں اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ زنا کیسے کہتے ہیں اس لئے اس کی تفصیل کی تو ضرورت نہیں لیکن اپ کو اس بارے میں کچھ اور معلومات دینا ضروری سمجھتا ہوں


وہ عورتیں جو حضور ﷺ کی خدمت میں بیعت کے ارادے آتی تھیں، ان کے بارے میں الله کے نبی ﷺ کو بتایا جا رہا ہے کہ کن کن باتوں سے ان عورتوں سے بیعت لیں یہ معاہدہ کریں ان عورتوں سے تم یہ کام نہیں کرو گی، ان میں سے چند باتوں کا ذکر بہت ضروری ہے کیونکہ کہ یہ ساری باتیں اور کام آج کل ہمارے ہاں اپنے عروج پر ہیں


ارشادباری تعالی ہے


جب اپ کے پاس مومن عورتیں ایں بیعت ہونے کے لیے ان سے ان باتوں کی بیعت لیں


١: الله کے ساتھ کسی کو شتیک نہیں کریں گی


٢: چوری نہیں کریں گی


٣: اور زنا نہیں کریں گی


زنا کے بارے میں تھوڑیسی تفصیل بیان کرتا چلوں، کہ یہ وہ مرض ہے جو کہ آج کل ہمارے معاشرے ہمارے ملک میں بہت حد تک بڑھ چکا ہے، وہ چیز جس کا تصور آج سے ١٠ ١٥ سال پہلے نہیں تھا آج ہمارے معاشرے میں پھیلتی چلی جا رہی ہے عورت کے لئے زنا پر آمادہ  ہو جانا یہ بہت ہی بڑھا گناہ یر اس ملک کے قانون کے صفات میں بہت بڑھا جرم ہے، مرد اگر زنا کرتا ہے تو وہ بھی گناہ کبیرہ ہے لیکن عورت کا زنا کرنا اس سے بھی بڑھا جرم ہے


اس حوالے سے تھوڑی سے تفصیل اور بیان کروں اگر آپ تھوڑا سا غور کریں گے، بعض تو ایسی عورتیں ہیں کو خاندانی زنی ہے - طاوائف  ہے یہ سلسلے ان کے باب دادا سے یہ سلسلہ چلتا آ رہا ہے، ان کا تو پشہ ہی یہی ہے، اس کے ان بات کرنا بھی کوئی معنی نہیں رکھتا


جبکہ بعض ایسی عورتیں ہیں کو کہ اچھے خاندان سے تعلق رکھتی ہیں، یعنی جن کے باب دادا کا بھی تصور ہی نہیں کیا جا سکتا کہ ان کے خاندان کی عورت بھی زنا کرسکتی ہے ایسی عورتوں میں بھی زنا بہت تیزی سے پھیل رہا ہے، ان میں سے تو بعض ایسی بھی خواتین ہیں جن کے بھائی اور باپ دیں دار ہیں، وہ بھی یہ گندہ کام کر رہی ہیں، ان کے بھائی اور باپ کو تو کیا معلوم ان کے فرشتوں کو بھی اس بات کا علم نہیں ہوتا کہ ہمارے گھر کے عورت یہ سب کچھ کر رہی ہے


اس برائی کی سب سے بڑی دو وجوہات ہے ایک انٹرنیٹ کا غلط استعمال اور دوسرا ہے موبائل کا غلط استعمال، انٹرنیٹ اور موبائل ایسی چیزیں ہیں جن کی مدد سے اپ جب چاہیں دنیا میں کھین بھی کسی سے بھی تعلق قائم کر سکتے ہیں دوستی لگا سکتے ہیں پہلے دوستی لگانے کا تقلق قائم کرنے کے لئے گھر سے باہر نکلنا پڑتا تھا، لڑکوں کے لئے تو گھر سے باہر نکلنا آسان کام ہوتا تھا، تو اس وقت بھی ایسے واقعات سامنے آ جاتے تھے کہ کسی کے اپنی چچا زاد سے تعلق ہوتا تھا یا دوستی ہوتی ہو جاتی تھی


انٹرنیٹ پر اپ کے لئے یم کام بہت آسان ہو گیا ہے گھر میں ہی  بیٹھہ کر اپ کسی سے بھی دوستی کر لی اس میں سب سے بڑا ہاتھ ہمارے ہاں استعمال ہونے والا سوشل میڈیا ہے، اور اس میں بھی سب سے بڑھا حصہ فیس بک کا ہے، بات چٹنگ سے شروع ہوتی ہے پھر دوستی سے ہوتی ہوئی بے حیائی اور ننگے پن تک پہنچ جاتی ہے، اگر یہ کہیں کہ ان میں صرف لڑکوں کا ہاتھ ہوتا ہے تو ایک بات یاد رکھیں تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے، لڑکیوں کا بھی اتنا ہاتھ ہوتا ہے جتنا کہ لڑکوں کا – آیئے دن اپ لاکھوں ایسے کیس سنتے ہوں گے کے فیس بک پر چیٹنگ کا نتجہ – لڑکی کے خودکشی کر لی یا بھائی یا باپ نے بہن یا بیتی ہو غیرت کے نام پر قتل کر دیا، جس کا بعد میں پتا چلتا کہ لڑکی کی فیس بک یا پھر کسی اور سوشل ویب پر کسی لڑکے سے دوستی تھی


لڑکی یہ سوچتی ہے کہ صرف دوستی ہی ہے اس میں کیا حرج ہے لکن آہستہ آہستہ دل میں میلان اور محبت پیدا ہونا شروع ہو جاتی ہے، اپ اس بات سے بھی واقف ہوں کے آپ کا یا آپ کی کسی نہ کسی دوست نے انٹرنیٹ پر کسی دوسرے ملک میں شادی کی ہو گی، جب انٹرنیٹ پر شادی ہو سکتی ہے تو زنا کون سے بڑی بات ہے


یہ ساری برائی اس وقت شروع ہوتی ہیں جب باپ یا بھائی یہ سمجھہ لیتا ہے کہ میری بیتی یا بہن خراب نہیں ہو سکتی, یہ نہیں کہ وہ گمان کرنے سے ہی اس برائی میں مبتلا ہو جائے گی، لیکن سارے اسباب کو دھیان میں رکھیں تا کہ وہ اس برائی میں مبتلا نہ ہو سکے


اپ اور میں بہت سے ایسے گھرانوں کو جانتے ہوں کے جنہوں نے اپنی بچیوں کی بہت اچھی تربیت کی ہو گی یا کی ہے، لیکن اس بات کو یاد رکھیں کے اچھی تربیت اس کو نماز یا تھجت سکھانا نہیں ہے اچھی تربیت اس کو اچھی تعلیم دینا نہیں ہے اچھی تربیت میں سب سے پہلے اس کو پردہ اور مردوں یعنی غیر محرم سے بات کرنے سے منع کرنا ہے، اگر کوئی لڑکی مردوں سے فری ہو رہی ہے ان سے باتیں کر رہی ہیں اس کا مطلب کہ اپ اس کو کچھ بھی سکھا دیں اپ اس کو اچھی تربیت نہیں دے رہے، اور مرد کا بھی یہی حال ہے کتنے نوجوان ہے جو نماز پڑھتے اور بہت اچھے اچھے کام کرتے ہیں لیکن لڑکیوں سے دوستی ختم نہیں کرنی اور یہ سب کچھ کرنے کے بعد الله سے رحم اور کامیابی کی امید رکھنا – جوکہ ممکن نہیں


قرآن پاک میں ارشاد ہے کہ – ترجمہ


زنا کے قریب مت جاؤ


وہ گناہ جو انسان جو زنا کے قریب لے جاتے ہیں ان گناہوں کو انسان ہلکا سمجھہ کر کرتا ہے کہ چلو دو چار باتیں ہی تو کرنی ہیں اس میں کون سی بڑی بات ہے، یا فیس بک پر چٹنگ کرنے میں کیا حرج ہیں  - دوستی ہی انسان کو زنا کے قریب لے جاتی ہے


اس لئے اس بات کو یاد رکھیں کے زانی کی سزا قیامت کے دن بہت سخت ہے، اللہ نے زنا کو ایسے ہی حرام قرار دے دیا – ذرا سوچیے


آپ ﷺ  نے معراج کی رات کی دیکھا کہ کچھ ننگی عورتیں یر ننگے مرد آگ میں جلاۓ جا رہی ہیں اور آپ ﷺ نے پوچھا کے اے جبرائیل یہ کون لوگ ہیں تو جبرائیل علیہ السلام کے کہا کہ یہ آپ کی امت کے وہ مرد اور عورتیں ہیں جو زنا کیا کرتے تھے



About the author

DarkSparrow

Well..... Leave it ....

Subscribe 0
160