امتحان سے ایک دن پہلے کے تاثرات

Posted on at


امتحان سے ایک دن پہلے کئی وجوہات کی وجہ سے بہت لطف اندوز ہوتا ہے۔ اس دن امتحان دینے والوں کے مختلف مزاج ہوتے ہیں۔ اکثر کے دل تیزی سے دھڑک رہے ہوتے ہیں۔ ہر ایک پے ایک عجیب کیفیت ہوتی ہے کہ امتحان میں کیا ہونے والا ہے۔ امتحان دینے والا امتحان کے لیئے دل و جان سے محنت کرتے ہیں۔ چاہے وہ طالب علم ہو یا کسی اور شعبے کے افراد۔ اگر وہ طالب علم ہے تو وہ اس مضمون پر بہت محنت کرے گا۔ جس میں اگلے دن اسکا امتحان ہو گا۔

وہ ہر جگہ سے اس مضمون کو تیار کرنے کے لیئے کوشش کرے گا۔ وہ کتابوں کے ایک انبار کو پڑھے گا۔ مختلف جگوں سے نوٹس اکٹھے کرے گا۔ ہر طرح کے مواد سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کرے گا۔ لیکن پھر بھی وہ اپنی کامیابی پر یقین نہیں کرتا۔ کہ وہ کامیاب ہو گا یا نہیں۔ امتحان سے ایک رات پہلے وہ بہت محتاط رہتا ہے۔ وہ اپنا سارا کورس دوبارہ دہراتا ہے۔ اور اپنے ذہن کو ہر طرھ کے سوالات کے لیئے تیار کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ وہ اس رات پہلے گہرائی سے مطالعہ کرتا ہے۔ اکثر دیر تک پڑھائی میں مصروف رہتے ہیں۔

کچھ اپنے آپ کو تروتازہ رکھنے کے لیئے جلدی سو جاتے ہیں۔ کچھ تو کھانے پینے سے بھی گریز کرتے ہیں۔ کیونکہ انھیں امتحان کی ٹینشن ہوتی ہے۔ انہیں اس وقت صرف امتحان کی فکر ہوتی ہے۔ انھیں امتحان کے علاوہ ہر چیز افسردہ نظر آتی ہے۔ امتحان کی رات سب طالب علم امتحان میں استعمال ہونے والی چیزیں اکھٹی کر لیتا ہے۔ جیسے قلم، سیاہی اور صفحات۔ کچھ طالب علم بہت گھبراہٹ کی حالت میں ہوتے ہیں۔ اکثر کام خراب کر دیتے ہیں۔ چیزیں لانا بھول جاتے ہیں۔

 

امتحان سے پہلے کا دن ذرا بھی لطف اندوزی کا نہیں ہوتا۔ ذہن انتہائی منتشر ہوتے ہیں۔ اور کوئی چیز انھیں لطف اندوز نہیں کر سکتی۔ اس دنیا میں کوئی بھی امتحان نہیں دینا چاہتا۔ لیکن امتحان کے بغیر یہ دنیا ادھوری ہے۔ اور ہر ایک کو کسی نہ کسی مقام پر امتحان کے مرحلہ سے گزرنا ہو گا۔ امتحان کوئی پریشانی والی چیز نہیں۔ بس اس میں ذہانت، صبر اور برداشت کی ضرورت ہوتی ہے۔ جس انسان میں یہ تینوں چیزیں ہوتی ہے۔ وہ امتحان کا بآسانی سے مقابکہ کر سکتا ہے۔ 



About the author

160