صلاح الدین بو کاسا "ژاں بیدل بو کا سا"۔۔۔

Posted on at


دائرہ اسلام میں داخل ہونے والی ایک اہم شخصیت



بر اعظم افریقہ  میں سوڈان، چاڈ، زائرے، کیمرون اور کانگو کے درمیان ایک ملک وسطی افریقہ جمہوریہ واقع ہے۔ یہ ملک فرانس کی نو آبادی رہا ہے۔ اس ملک میں مسلمانوں کی آبادی کا تناسب صرف 8 فیصد ہے۔ 13 اگست 1960ء کو وسطی افریقہ جمہوریہ مکمل خودمختار ملک بنا۔ یکم جنوری 1966ء کو کرنل ژاں بیدل بو کاسا حکومت کا تختہ الٹ کر ملک کا حاکم بنا۔ کرنل بو کاسا ایک سخت گیر شخص تھا۔ یہ بات بھی مشہور رہی ہے کہ وہ ایک زمانے میں آدم خوری کرتا رہا تھا اور کئی افراد کو لقمہ بنا چکا تھا۔ ہو سکتا ہے یہ بات اس کے مخالفین نے اسے بدنام کرنے کے لئے پھلائی ہو مگر اس سے یہ اثر ضرور پڑا کہ ملک کا ہر شخص کرنل سے بہت ڈرتا تھا۔




تقدیر کچھ اور ہی منصوبہ بنائے بیٹھی تھی۔ ایک لا دین بو کاسا جس کا نام ہی اس کے مخالفین کے لئے خوف کی علامت تھا اس کی زندگی میں تبدیلی آنے لگی۔ وہ سکون کی تلاش میں تھا کہ اسے یہ روحانی سکون اسلام میں ملا۔ آخر کاراس نے دائرہ اسلام میں داخل ہونے کا فیصلہ کیا۔ 8 اکتوبر 1976ء کرنل بو کاسا کی زندگی کا اہم دن ثابت ہوا۔ اس روز نے ایک تقریب میں لیبیا کے صدر معمر قزافی اور جمعیتہ الدع تہ اسلامیہ لیبیا کے سر براہ شیخ محمد وصبحی کے ہاتھ پر بانگی کی جامع میں اسلام قبول کیا۔



صدر قذافی نے صدر باکاسا کو وضو کرایا اور شیخ محمود صبحی نے باکاسا کو کلمہ طیبہ پڑھایا اور ان کا اسلامی نام صلاح بوکاسا رکھا۔ صدر بوکاسا کے تمام محافظوں کے علاوہ صدر کی اہلیہ اور بیٹے نے بھی اسلام قبول کر لیا۔ یہی نہیں ملک کے وزیر اعظم، وزیر اطلاعات، وزیر منصوبہ بندی، ایک خاتون وزیر اور وزیر نشریات نے بھی اسلام کی قبولیت کی سعادت حاصل کی۔
جدید دنیا میں اپنی نوعیت کا یہ منفر اور ایمان افروز واقعہ تھا۔ لیبیا میں بھی اس موقع پر جشن کاسماں تھا۔



About the author

eshratrat

i really like to write my ideas

Subscribe 0
160