نہر میں احتیاط سے نہائیں حصہ دوئم
ہم مذاق مذاق میں ایسے مذاق تو کر لیتے ہیں بعد میں انہی باتوں سے ساری زندگی پریشانی اٹھانی پڑتی ہے اور ایسا واقعہ لوگوں کے کچھ دیر ہی ذہین میں رہتا ہے یعنی یہ کہنا درست ہو گا کہ لوگ اس سے کچھ دیر ہی سبق حاصل کرتے ہیں اور بعد میں ویسا ہی خود کر رہے ہوتے ہیں ہم لوگ یہ کہی کر جان چھڑا لیتے ہیں کہ اس کی موت ایسے ہی لکھی تھی لیکن یہ بھی تو نہیں دیکھتے کہ احتیاط بہت ضروری تھی یعنی دوبارہ احتیاط سے کام نہیں لیتے کی کسی کے ساتھ ایسا نہ ہو۔
اس طرح کا ایک اور واقعہ جو ہمیں اب تک یاد ہے کہ گھر کے کچھ فاصلے پر ایک گھر ہے جہاں دو بھائی رہتے تھے گرمی اپنی عروج پر تھی انہوں نے اپنے ماں باپ کو کہا کہ انہوں نے نہر پر نہانے جانا ہے تو انہوں نے ٖصاف منع کر دیا کہ بہت سارے ایسے واقعات ہو رہے ہیں جو پریشانی کا باعث بنتے ہیں لہذا نہیں جانا وہ دونوں اپنے ماں باپ کو بتائے بغیر بتائے ہی چلے گئے کچھ گھنٹوں بعد باہر شور کی آواز آئی تو ان میں سے کسی نے باہر دیکھا تو ان کے اپنے بیٹے کی ہی لاش باہر پڑی تھی دوسرے بھائی نے بتایا کہ جب ہم نہر میں نہا رہے تھے تو اس نے چھلانگ لگائی ہے تو اس کا سر پل سے جا ٹکرایا تو ایک دم وہاں سے ساری جگہ سرخ ہو گئی اور جب ہم نے دیکھا تو وہ فوت ہو چکا تھا۔
ہمیں گرمیوں میں جہاں نہانے جانا ہیں جائیں مگر اس طرح کے مذاق نہ کریں کہ کسی کو ساری زندگی تکلیف اٹھانی پڑے یا اس طرح کے واقعات پیش آجائیں کی ہم خود ساری زندگی اس واقعہ کا قصور وار خود کو سمجھیں ۔