معافی ایک پسندیدہ عمل

Posted on at


 


معاف کرنا دراصل یہ ہے کہ اگر کوئی آپ کے احساسات کو مجروح کرے یا آپ کو کوئی مالی یا جسمانی نقصان پہنچاے تو اس کی برائی کا شکار فرد اسے رضاکارانہ طور پر بدلہ نہ لے اور اسے بھول کر اسے چھوڑ دے. درحقیقت معاف کرنا صفت خداوندی ہے اور الله کو یہ عمل بہت پسند ہے


 


اور معافی مانگنا یہ ہے کہ اگر آپ کی وجہ سے کسی کا کسی بھی قسم کا نقصان ہوا ہے تو آپ اپنی غلطی پر نادم اورشرمندہ ہوں اور اس سے معافی مانگیں اور اگر وہ معاف نہ کرے تو اپنی سزا قبول کریں



انسان جب پیدا ہوتا تو اسے کسی چیز کا پتا کہ وہ کون ہے، کس نسل سے ہے، اس کا مذہب کیا ہے، یہ دنیا کیسی ہے، اسے کس نے بنایا ہے. سچ، جھوٹ، اچھائی، برائی، غیبت اور حسد کسی چیز کا علم نہیں ہوتا. لیکلن جوں جوں وہ بڑا ہوتا ہے ہر چیز،عمل اور جذبات کو سمجھنے لگتا ہے. بطور مسلمان ہمارا مذہب اسلام ہے. اور اسلام یہ کہتا ہے کہ اپنے مسلمان بہنوں اور بھائیوں سے ترک تعلق نہ کرو. انہیں ان کی خطاؤں پر معاف کر دو.اگر کوئی آپ کے ساتھ برا سلوک کرے تو اسے سمجھاؤ کہ تم غلط کر رہے ہو لیکن ہم میں سے اکثر لوگ بدلہ لینے کے بارے میں سوچتے رهتے ہیں



یہ سوچتے رهتے ہیں کیسے اس شخص کو جس نے آپ کا نقصان کیا ہے اسے ذلیل کریں. خدارا سوچئے کہ کبھی آپ نے کسی ایسے شخص کو معاف کیا ہو جس نے آپ کے ساتھ نیکی کی ہو نہیں بلکہ معاف ہشیمہ اسے ہی کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے آپ کا نقصان ہو. کیسا عظیم عمل ہے کہ کوئی آپ کے ساتھ برا برتاؤ کرے اور آپ مسکرا کر اسے معاف کر دیں. کر کے دیکھیں یقینا دوسرا شخص آپ کے اس احسن عمل سے متاثر ہو گا اور آپ سے اپنے گناہ کی معافی طلب کرے گا. اور ہمیشہ آپ کا احسن مند رہے گا



 معافی دلوں سے کدورت ختم کرتی ہے. نفرتوں کو محبتوں میں تبدیل کرتی ہے. الله پاک اور اس کے آخری رسول حضرت محمّد صلی الله علیہ وسلم نے بارہا یہ بات بتائی ہے کہ معاف کرو. الله پاک فرماتے ہیں کہ "میں اپنے ان بندوں سے محبّت کرتا ہوں جو غصّہ پی جاتے ہیں اور لوگوں کو معاف کر دیتے ہیں". حضور صلی الله علیہ وسلم کی حدیث ہے کہ "اگر کوئی کسی کو معاف کرتا ہے تو الله پاک اس بندے کی عزت بڑھا دیتے ہیں اور جنت میں وہ گھر عطا فرماتے ہیں جو صرف معاف کرنے والوں کے لئے بنے ہیں"


 


برائی کرنے والے پر بھی لازم ہے کہ جس کے ساتھ اس نے برا سلوک کیا ہو ان سے معافی طلب کرے اور اگر وہ معاف نہ کرنا چاہیں تو اپنی سزا قبول کرے. یاد رکھیں اگر ہم نے کسی کا دل دکھایا یا کسی بھی قسم کا نقصان کیا تو ہمیں صرف ووہی شخص ہی معاف کر سکتا ہے. کیونکہ الله پاک نے صاف فرما دیا ہے کہ میں حقوق العباد میں کوئی رعایت نہیں رکھوں گا. بلاشبہ دنیا کا سب سے مشکل کام اپنی اصلاح کرنا ہے لیکن اپنی غلطی پر نادم ہونا اور مافی مانگنا ہی بہترین عمل ہے  



About the author

omi-khan

my name is Umair ahmad. i am from sahiwal, pakistan. i love to read, right playing games on my pc. i love share my thoughts so i joined Film Annex.

Subscribe 0
160