چکنائی

Posted on at


چکنائی میں کاربن، ہائیڈروجن اور آکسیجن جیسے اجزاء شامل ہوتے ہیں تاہم اس میں آکسیجن کی مقدار نشاستے کے مقابلے میں کم ہوتی ہے۔ چکنائی بھی توانائی کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے تاہم یہ تیزی سے ہضم نہیں ہوتی یہی وجہ ہے کہ چکنائی جسم میں جمع ہوتی رہتی ہے۔ جسم پہلے کاربوہائیڈریٹس سے توانائی حاصل کرتا ہے اس کے بعد اگر اسے مزید توانائی درکار ہوتی ہے تو ہو چکنائی سے مدد لیتا ہے وگرنہ یہ چکنائی مستقبل میں توانائی کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے محفوظ ہو جاتی ہے۔


 


اگر آپ اپنے بڑھتے ہوئے وزن پر نظر رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں تو ظاہر ہے آپ صرف میٹھے پکوانوں ہی سے دور رہنے کی کوشش کر رہے ہیں ہوں گے حالانکہ یہاں یہ بات مد نظر رکھنا زیادہ ضروری ہے کہ چکنائی میں دوسری ہی غذاؤں سے دوگنی مقدار میں حرارے ہوتے ہیں۔ ایک اونس چکنائی میں ۲۵۵ حرارے پائے جاتے ہیں جبکہ ایک اونس لحمیات میں محض ۱۱۳ حرارے ہوتے ہیں یہی وجہ ہے کہ اگر آپ اپنے وزن کو توازن میں رکھنا چاہتے ہیں تو چکنائی کو کم سے کم مقدار میں اپنے جسم کے اندر جانے دیں۔ کچھ نہ کچھ مقدار میں چکنائی کا جسم میں جانا ضروری ہے کیونکہ اس کی مدد سے پیٹ بھرا رہتا ہے اور جلدی بھوک نہیں لگتی۔


 


چکنائی دو طرح کی ہوتی ہے۔۔۔۔۔ ایک سیر شدہ چکنائی اور دوسری غیر سیر شدہ چکنائی۔ سیر شدہ چکنائی جانوروں کے گوشت اور دودھ کے علاوہ مکھن سے حاصل کی جا سکتی ہے۔ سیر شدہ چکنائی عام درجہ حرارت میں عموماً ٹھوس رہتی ہے جو جسم میں کولیسٹرول لیول کو بڑھا دیتی ہے۔ اگر جسم میں کولیسٹرول کی مقدار بڑھتی رہے تو یہ کولیسٹرول شریانوں میں جمع ہونا شروع ہو جاتا ہے جس کی بدولت خون کا دورانیہ متاثر ہوتا ہےاور حرکت قلب بند ہو جانے کا اندیشہ بڑھ جاتا ہے۔ ماہرین غذائیت کے مطابق خوراک میں دس فیصد سے بھی کم مقدار میں سیر شدہ چکنائی کی شمولیت ہونی چاہیے۔ یہی صحت مندانہ طریقہ ہے۔۔ اس کے ساتھ دس فیصد سے بھی کم چکنائی کثیر غیر سیر شدہ ہو اور باقی مقدار ایک غیر سیر شدہ چکنائی کی ہونی چاہیے۔


 


ایک غیر سیر شدہ چکنائی کے حصول کے لیے زیتون، مونگ پھلی اور کپاس کے بیج کا تیل استعمال میں لانا چاہیے جبکہ کثیر غیر سیر شدہ چکنائی ہمیں مکئی، سویابین اور سورج مکھی کے تیل سے متوازن غذا دراصل ایسی غذا ہے جس میں کھانا تین وقت کھایا جائے اور جس میں تمام اجزاء کا تناسب بھی درست ہو۔ اسی وجہ سے غذاؤں کو مختلف گروپوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے۔ ہر گروپ سے کچھ نہ کچھ مقدار ایک ساتھ لی جائے تو غذا اور صحت متوازن بن جاتی ہے۔


گروپ ۱: گوشت، مچھلی، مرغی، پھلیاں ،     گروپ ۲: دودھ اور دہی


گروپ ۳: پھل                                ،     گروپ ۴: سبزیاں


گروپ ۵: انڈا                                 ،     گروپ ۶: روٹی وار دلیہ


گروپ ۷: آیوڈین ملا نمک                 ،     گروپ ۸: پانی (چھ سے آٹھ گلاس روزانہ



مصنفہزاریہ وھاب


 :ٹویٹر پر مجھے فالو کرنے کے لیے یہاں کلک کریں 


  زاریہ وھاب


:اور میرے بلاگ شیئر کرنے کے لیے اس لنک پر کلک کریں


http://www.filmannex.com/Zaria-Wahab/blog_post



About the author

Zaria-Wahab

My name is Zaria Wahab and i am a student of Fsc. I want to prove myself so for that i have to joined Film-Annex. Film-Annex is a very good plate-form for us. because it is such a good approach for every bloggers.

Subscribe 0
160