امام بخاریؒ

Posted on at


ان کا نام ابو عبداللہ محمد بن اسماعیل بن ابراہیم بن مغیرہ بن بردزبہ جعفی ھے۔ امام بخاری جمعہ کے دن نماز کے بعد شوال کی تیرہ تاریخ سنہ ۱۹۴ھ میں بخارا میں پیدا ہوۓ۔ ان کے والد اسماعیل بن ابراہیم رواۃ حدیث اور ثقات میں سے ہیں۔ امام بخاری کے والد ان کی کمسنی میں ہی وفات پا گئے تھے۔ امام بخاری نے اپنی ماں کی گود میں پرورش پائی۔ امام بخاری کی بچپن میں نظر چلی گئی تھی، ان کی والدہ ماجدہ نے خواب میں حضرت ابراہیمؑ خلیل اللہ کو دیکھا فرماتے ہیں اے نیک بخت! تیرے لڑکے کی آنکھیں اللہ تعالیٰ نے پھیر دیں بوجہ تیری دعا کے۔صبح امام بخاری جب بیدار ہوۓ تو آنکھیں اچھی خاصی تھیں۔


امام بخاری کہتے ہیں جب میں اٹھارہ برس کا تھا تو میں نے کتاب قضایاۓ صحابہ اور تابعین تصنیف کی پھر تاریخ تصنیف کی۔ اور میں مدینہ شریف میں جناب رسول اللہﷺ کی قبر انور کے پاس چاندنی راتوں میں لکھا کرتا تھا۔ امام بخاری کو اپنے والد کے ترکہ میں بہت مال ملا تھا اور وہ اس میں مضاربت کیا کرتے تھے۔ ایک بار پچیس ہزار روپیہ ان کا ایک شخص پر قرض ہو گیا۔ لوگوں نے کہا نالش کرو لیکن امام بخاری نے نالش نہ کی اور اس سے صلح کر لی اس امر پہ کے ہر مہینہ دس روپیہ دیا کرے اور سارا روپیہ ڈوب گیا۔


امام بخاری جب رمضان کی پہلی رات ہوتی تو لوگ ان کے پاس جمع ہوتے وہ نماز پڑھاتے اور ہر رکعت میں بیس آیات پڑھتے یہاں تک کے سارے رمضان میں قرآن ختم کرتے پھر سحر کو نصف سے لے کر تہائی قرآن پڑھتے اور تین راتوں میں ختم کرتے۔



About the author

SZD

nothing interested

Subscribe 0
160