ایک تفریحی سفر پارٹ ٤

Posted on at


جیپ خوبصورت اور پر پیچ راستوں سے گزر رہی تھی. گرمی کا موسم کہیں دور پیچھے رہ گیا تھا اور اب ہوا میں خاصی خشکی محسوس ہو رہی تھی. کوہستانی ہوا کے اثر ہم سبھی دوستوں کے چہرے دمک رہے تھے ایک جگہ ایک تنگ سا موڈ کاٹتے ہوئے میری نظر نیچے پدی تو کلیجہ جیسے اچھل کر حلق میں آ گیا یوں معلوم ہوتا تھا جیسے جیپ ابھی پھسل کر نیچے ہزاروں فٹ گھھرے کھڈ میں جا گرے گی مگر جیپ کا ڈرائیور خاصا تجربہ کار معلوم ہوتا تھا وو بڑے اطمنان مگر احتیاط کے ساتھ جیپ چلا رہا تھا


 


ایبٹ آباد سے ہم گڑھی حبیباللہ پہنچے یہاں سے آزاد کشمیر کا صدر مقام مظفر آباد صرف ٢٠ میل فاصلے پر ہے مگر ہماری منزل تو مظفر آباد نہیں تھی چناچہ یہاں سے نکلنے کے بعد ہم دریاۓ کنہار کے ساتھ ساتھ سفر کرتے ہی کرتے بالا کوٹ کی طرف روانہ ہو گئے.



بالا کوٹ سے چلے تو جیپ ٢٤ کلو میٹر آگے کوئی کے مقام پر جا رکی یہاں ہم نے ایک ہوٹل سے قہوے کی دو دو پیالیاں پی اور آگے روانہ ہو گئے. کوائی سے آگے جیپ نے بڑی سڑک چھوڑ کر ایک پہاڑی پر چڑھنا شروع کیا. یہ شوگران کی پہاڑی تھی. جو سطح سمندر سے ٢٣٠٠ میٹر کی بلندی پر واقع ہے.



جیپ سانپ کی طرح بل کھاتی ہویی سڑک پر کمال احتیاط سے شوگران کی خوب صورت پہاڑی پر دوڑ رہی تھی ارد گرد کی چوٹی چوٹی پہاڑیاں نرم و نازک اور خوش رنگ پھلوں سے بھری نظر اتی تھیں. یوں لگتا تھا جیسے انہو نے رنگ برنگے پھولوں کا جامہ پہن رکھا ہے. شوگران پہنچ کر جیپ ایک خوب صورت جھونپڑی نما ریسٹ ہاؤس میں رک گی



About the author

160