الزام جیسے گناہ کو کوئی گناہ ہی نہیں سمجھتا

Posted on at


الزام ایک ایسا گناہ ہے جس کی معافی اس وقت تک نہیں ملتی جب تک کہ انسان اس بندے سے معافی نہ مانگ لے جس پر کہ اس نے الزام بہتان لگایا ہے اور اگر جس پر الزام لگایا ہے وہ آپ کو دل سے معاف نہیں کرے گا تو آپ کی بخشش بھی نہیں ہوگی اور سیدھا جہنم میں ڈال دیا جائے گا 


آج کل اس بات کو کوئی گناہ ہی نہیں سمجھتا کہ کسی پر بھی بوہتان لگانے کی کیا سزا ہے اور اسلام اس بارے میں کیا کہتا ہے ہمارا مذھب دین جو کہ ہمہیں آپس میں باہمی محبت ،خلوص اور بھائی چارہ سکھاتا ہے اور ایک مسلمان کی غیبت کرنا جیسا کہ آج کل لوگوں میں یہ بات بہت ہی زیادہ ہے  کسی بھی محفل میں آپ چلے جائیں غیبت کسی نہ کسی کی ضرور ہو رہی ہوتی ہے اور اس سے دوسرے کے گناہ معاف ہوتے رہتے ہیں اور آپ گناہوں میں گرفتار ہوتے جاتے ہے کیوں کہ غیبت کرنا اپنے بھائی کا گوشت کھانا ہے 


جہاں تک الزام کی بات کی جائے تو آج کل کی نوجوان نسل سوچے سمجھے بغیر ہی ایک دوسرے پر بہت ہی برے برے الزام لگا دیتے ہیں اور انھیں اس بات کا نہیں پتا کہ جس پر وہ الزام لگا رہے ہیں کیا پتا وہ اللہ کی نظر میں اس سے کہی گناہ بہتر ہو 


اگر ایک بیوی سے کوئی بہت برا گناہ ہو جائے تو شوہر کو چاہیئے کہ اپنی بیوی سے بات نہ کرے دوسرا درجہ یہ ہے کہ اس سے بستر الگ کر دے اور اگر بہت ہی زیادہ برداشت نہ ہو تو ایک تھپڑ کی اجازت دی ہے اسلام میں اور وہ بھی اس طرح کہ بیوی کے جس پر اس تھپڑ کا نشان نہ پڑے آج کل کے لوگ تو غیرت کرنے لگ جاتے ہیں اور اگر غیرت نہ کی جائے تو ہمارا معاشرہ انھیں ذلیل کرتا رہتا ہے اگر لڑکی سے کوئی غلطی ہو جاتی ہے تو کہا جاتا ہے کہ غیرت کے نام پر قتل کی گیا ہے اور اگر لڑکا کوئی بھی بڑے سے بڑا گناہ کرے اس کے لئے کوئی سزا نہیں ہے کوئی غیرت نہیں ہے اگر کرنا ہی ہے تو لڑکے کو بھی قتل کرو 


لیکن نہیں لڑکوں کی وجہ سے ان کی آگے نسل چلتی ہے نہ اور لڑکیاں بوجھ ہوتی ہیں اس وجہ سے انھیں قتل کرنے میں دیر نہیں کی جاتی اور بعد میں غیرت کے نام پر قتل کا نام دیا جاتا ہے

الزام اور بوہتان ایک بہت ہی بڑا گناہ ہے جس کی وجہ سے پتا نہیں کتنے سو سال جہنم میں جلیں گے ہم لوگ اس لئے کسی پر بھی الزام نہ لگائیں کل ہی میں پڑھ رہی تھی کہ اگر کوئی شوہر اپنی پاک باز بیوی پر نہ حق الزام لگایئے گا تو اس کی بخشش کبھی نہیں ہوگی اس لئے آج کل کے ماحول سے اور گناہوں سے خود بھی بچیں اور دوسروں کو بھی یہ باتیں زور باتیں اسی میں ہماری ہمارے دین کی بھلائی ہے


About the author

ha43mnakhan

My name is hamna khan

Subscribe 0
160