برق گرتی ہے تو بیچارے مسلمانوں پر

Posted on at



قبلہ اول ایک بار پھر اسرائیلی یہودیوں کی ستم ظریفی کی بھینٹ چڑھا ہوا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر فلسطینی اسرائیلی جارحیت کا سامنا کر رہے ہیں اب تک اسرائیلی حملوں میں 200سے زائد نہتے فلسطینی مرد ، عورتیں اور بچے شہید ہو چکے ہیں اور مسلم ممالک کی طرف سے حسب عادت فرضی بیانات سامنے آ رہے ہیں اور حسب دستور امریکہ و اسرائیل کا بغل کا بچہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون بھی منظر عام پر آ چکے اور اسرائیلی جارحیت کی مزمت کر کے گھر جا چکے ہیں اور امریکی صدر باراک اوباما نے بھی اسرائیلی صدر کو فون کر کہ فلسطین کے ساتھ معاملات سدھارنے کی نمائشی پیش کش کی ہے اسلامی ممالک کی تنظیم او۔ آئی ۔ سی کا اجلاس بھی ہو چکا ہے اور اسرائیلی جارحیت پر لمبی چوڑی تقریروں و تجاویز کے ساتھ سارے مسلمان حکام چادریں جھاڑ کر گھر جا چکے ہیں اقوام متحدہ بنی تو تمام اقوام کو متحد رکھنے کے لئے تھی اور اگر اقوام کی برادری میں کوئی بھی ملک اپنی حدود سے تجاوز کرتا ، اسکے خلاف اقوام متحدہ کاروائی کرے گی مگر عملاً ایسا ہوتا نہیں اگر غیر مسلم ممالک کے مفادات کو ضرب پہنچے تو کاروائی کی جاتی ہے اور اگر مسلم ممالک کی اینٹ سے اینٹ بجا دی جائے تو رسماً مذمت کر کے سمجھ لیا جاتا ہیکہ حق ادا کر دیا گیا اور اگر غیر مسلم ممالک کے مفادات کو بچانے کی باری آئے تو نیٹو بھی حرکت میں آ جائے گا اور اسکے طیاروں کی گھن گرج سے فضاءگونج اٹھے گی اور کچھ ہمارے جیسے نان نیٹو اتحادی بھی ساتھ دینے کے لئے پر تولنے لگتے ہیں مگر خون مسلم اتنا ارذاں ہو گیا ہے جب جہاں جسے چاہو بہا دو کوئی پوچھنے والا نہیں کہنے کو تو OICبھی اپنا وجود رکھتی ہے مگر وجود منوانے کی صلاحیت نہیں رکھتی اگر اقوام متحدہ نیٹو کی افواج تیار کر سکتی ہے تو مسلم ممالک کی تنظیم OICمسلم افواج پر مشتمل فوج کیوں تیا ر نہیں کر سکتی جہاں کسی مسلم ممالک کے ساتھ جارحیت کا مرتکب ہو تو اسے منہ توڑ جواب دیا جاسکے مگر کیا کریں دنیا کے ہر قسم کے وسائل رکھنے کے باوجود مسلمان ممالک کو دو فیصد آبادی رکھنے والے یہودی نے دبا کر رکھا ہوا ہے OICکے عمل کو دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہیکہ OICعملاً Oh , I seeبن کر رہ گئی ہے اوراس کا کردار محض دیکھو تماشا کرو اور افسوس کرو اور بس آج مسلم ممالک دنیا میں طاقتور ہوتے ہوئے بھی طاقت کھو رہے ہیں ایٹمی طاقت ہوتے ہوئے بھی ڈرے ڈرے سہمے سہمے نظر آ رہے ہیں قبلہ اول فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کا شکار نہتے و مظلوم مسلمان بے بسی کی تصویر بنے اپنے مسلم ممالک کے حکمران بھائیوں کی طرف دیکھ رہے ہیں کہ کب ہمارا بہتا خون دیکھ کر حکمرانوں کا خون جوش مارے گا اور وہ اپنے اسلاف کی تاریخ کو دھراتے ہوئے ہماری مدد کو آئیں گے نہ صرف ہماری مدد کو آئیں گے بلکہ اسرائیلی یہودیوں سے اپنا قبلہ اول بھی آذاد کرائیں گے ۔مگر افسوس کہ مسلم ممالک کے حکمران تو اپنے آپ میں مگن ہیں قبلہ اول کی آذادی اور یہودیوں کی بربادی کے لئے تو باقاعدہ سلطان صلاح الدین ایوبی جیسے سپاہی ، سپہ سالار حکمران کی ضرورت ہے جسکے دل میں اللہ کے غیر کا ڈر نہ ہو جس کے دل میں بتھر کے دور میں پہنچائے جانے کا خوف نہ ہو جو شراب و شباب کا رسیا نہ ہو جو جہاد کے نام سے خوف نہ کھاتا ہو جیسے شہادت والی موت پسند ہو آج اگر ایسے حکمران مسلم ممالک میں برسراقتدار آ گئے تو دنیا بھر سے مسلم ممالک کا عروج دیکھیں گے جب تک ایسے حکمران میسر نہیں تو اے ہمارے نہتے ، مظلوم فلسطینی بھائیو ہم شرمندہ ہیں کہ ہم تمہاری آہ و بقاءکے لئے کچھ نہیں کر سکتے جب تک حکمران و رعایا خواب غفلت میں پڑھے رہیں گے تو پھر
"برق گر تی ہے تو بیچارے مسلمانوں پر "



For More Please Visit My Filmannex Page


and subscribe Madiha Awan's



About the author

MadihaAwan

My life motto is simple: Follow your dreams...

Subscribe 0
160