!شاہراہ ریشم پر بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات، اسباب۔۔

Posted on at


!شاہراہ ریشم پر بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات، اسباب۔۔



 


شاہراہ ریشم پر ٹریفک کے بڑھتے ہوئے حادثات سے ایک ماہ کے دوران 20 سے ذائد افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں جب کے زخمیوں کی تعداد تو ان کے 10 گبا سے بھی ذیادہ ہے جن میں تو کئی موت و ھیات کی کشمکش میں مبتلا ہو چکے ہیں۔ حادثات کی زد میں آنے والوں میں کئی خاندانوں کےکفیل بھی شامل ہیں۔ جن کی کمل سے پورا خاندان متاثر ہو رہا ہے۔



 


جھاری کس، ہری پور، حویلیاں سے ایبٹ آباد تک شاہراہ ریشم کی موجودہ قابل استعمال چوڑائی 15 فٹ بنتی ہے اس پر مظفرآباد ہزارہ شمالی علاقہ جات کی یومیہ کم و بیش ہزاروں گاڑیاں رواں دواں رہتی ہیں۔ جن میں وہ بھاری گاڑیاں بھی شامل ہیں جو بھاری مشینری اور دیگر سامان لیکر بالائی علاقوں کو منڈیوں سے جاتی ہیں اور چائنہ سے سامان لانے والے ہیوٰ ٹرک بھی اسی کارواں کا حصہ ہیں مگر اس بے ہنگم ٹریفک میں سنگل روڈ ہونے اور جگہ جگہ پر کھنڈرات بنے روڈ سے بھاری گاڑیوں کا توازن برقرار نہ رہنے سے گاڑیاں الٹ جاتی ہیں


 


جہاں جانی نقصان کا اندیشہ کم ہوتا ہےتاہم مالی نقصان کا تخمینہ لاکھوں روپے فی گاڑی لگایا جا سکتا ہے، کوہستان تک شاہراہ ریشم کو 3 بڑے حصوں میں تقسیم کرنے سے سب سے زیادہ خظرناک علاقہ ریڈزون ہریپور ضلع کی حدود کو قرار دیا جاتا ہے جہاں ہلاکتون کی تعداد دیگر اضلاع کے مقابلے میں زیادہ رہتی ہے جسکی وجہ سنگل روڈ کو قرار دیا جا رہا ہے۔



About the author

qamar-shahzad

my name is qamar shahzad, and i m blogger at filamannax

Subscribe 0
160