یارو سب دعا کرو

Posted on at


رمضان المبارک کا دوسرا عشرہ جاری و ساری ہے اور گرمی سے ستائ عوام نیکیاں سمیٹنے میں مصروف . مگر روزہ رکھنے کے عمل کو ملک میں جاری حالیہ لوڈشیڈنگ کی لہر نے بہت زیادہ مشکل بنا دیا ہے . پاکستان دنیا کے گرم خطے میں واقع ہے اور یہاں گرمی کا موسم نہایت شدید ہوتا ہے اور اس پر سونے پر سہاگہ بجلی کا گھنٹوں غائب رہنا ایک عذاب سے کم نہیں خاص طور پر روزے کی حالت میں . پاکستان میں روزے کا دورانیہ اریب قریب پندرہ گھنٹے ہے اور ان پندرہ گھنٹوں میں سے ١٠ سے ١٢ گھنٹے بجلی عام طور پر غائب ہی رہتی ہے اور شو مئی قسمت بجلی آ بھی جاۓ تو وولٹیج اتنا کم ہوتا ہے کہ صارف کچھ نہیں کر سکتا سواۓ جھنجلا کر حکومت کو گالیاں دینے کے . انہی دگرگوں حالات میں کہ جب عوام لوڈ شیڈنگ کی چکی میں پس رہی ہے وفاقی وزیر پانی و بجلی جناب خواجہ محمد آصف کا یہ بیان سامنے آیا کہ بھیا لوڈ شیڈنگ کا عفریت ہمارے قابو سے باہر ہو چکا ہے اس لئے ہم قوم سے معافی کے طلب گار ہیں ، قوم کو چاہیے کے خدا سے موسم کے بہتر ہونے اور بارش کی دعا مانگے تا کہ لوڈ شیڈنگ میں کمی ہوسکے . اب یہ بات سمجھ سے باہر ہے کہ ان صاحب کی سادہ لوحی پر ہنسا جاۓ یا ماتم کیا جاۓ . لوڈشیڈنگ ایک قومی مسلہ ہے اور اس کو حل کرنا بھی حکومت کا کام مگر جب حکومتی عہدے دار اپنی ذمہ داروں سے یوں چشم پوشی کرتے ہوۓ اپنے فرائض کا بوجھ اللہ پر منتقل کریں گے تو وہ مسلہ کیسے حل ہوگا یہ بات سمجھ میں نہیں آتی 



یہ تو وہی بات ہو گئی کہ جناب وزیر صاحب وزیر نہ رہے بلکہ پیر بن گئے جو اپنے مریدوں کو دعا سے کام لینے کی تلقین کر رہے ہیں کہ اگر خدا نے چاہا تو بارش ہو گی اور آپ لوگوں کو کچھ دن کے لئے اس عذاب سے چھٹکارا مل جاۓ گا . الله کی رحمت برسے گی مگر بل حکومت کی جانب سے لازمی بھیجا جاۓ گا . بل کی ادائیگی کریں اس کے ساتھ بارش کی دعا بھی کریں اگر آپ کی قسمت اچھی ہوئی تو بارش ہوگی ورنہ سینکڑوں کے حساب سے بل ادا کیجئے مگر بجلی فراہم کرنا ہمارے بس سے باہر ہے . پاکستان میں آج کل لوڈشیڈنگ کا مجموعی دورانیہ ١٨ سے ٢٠ گھنٹے کے لگ بھگ ہے مگر یہ بات بھی ہم سب بخوبی جانتے ہیں کہ محض ٣ سے ٤ گھنٹے بجلی حاصل کر کے بھی بل ہم اتنا ہی ادا کرتے ہیں جو معمول ہے اس بل میں ہمیشہ اضافہ ہی دیکھنے میں آتا ہے کبھی کمی نظر نہیں آئی . بجلی تو قسمت سے کبھی کبھی ہی نظر آتی ہے مگر ہر مہینے بل بہت باقاعدگی سے . سال گزشتہ میں الیکشن سے قبل موجودہ حکومت لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے بلند بانگ دعوے کرتی تھی مگر وہ سب دعوے اب ریت کی دیوار ثابت ہو رہے ہیں پہلے باقاعدہ تاریخیں دی جاتی تھیں کہ اس تاریخ تک لوڈشیڈنگ پر قابو پا لیا جاۓ گا اور اب عوام کو دعاؤں سے کام لینے کو کہا جارہا ہے 



پاکستان کا مسلہ وہی ہے جو ہمیشہ سے چلا آرہا ہے کہ اپنی ذمہ داریوں سے منہ چھپا کر الزام دوسروں پر لگانا اور ہمیشہ اپنے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوۓ اپنی جیب کو مزید بھرنے کی کوشش کرتے رہنا . کسی بھی ملک کا نظام اس طرح نہیں چلتا اس کے لئے باقاعدہ منصوبہ بندی کی ضرورت ہوتی ہے اور اس نظام میں حکومت کا ایک بہت بڑا ہاتھ ہوتا ہے جبکہ پاکستان کی حکومت کو اپنے بیرونی دوروں اور ملک میں موجود لانگ مارچ کرنے والوں اور انقلابیوں سے فرصت نہیں ملتی تو لوڈ شیڈنگ کا مسلہ خاک حل ہوگا . دوسری جناب ہمارا ازلی رقیب بھارت ہے جو نا صرف اپنے ملک میں ڈیم بنا رہا ہے بلکہ پاکستان کے پانی کو بھی روک رہا ہے اور ہماری حکومت اس مسلے پر آواز اٹھانے کی بجائے وہاں سے آلو اور سبزیاں منگوا رہی ہے . ترقی یافتہ ملکوں میں کام کا یہ طریقہ کار کبھی نہیں ہوتا وہاں کام سر انجام دیا جاتا ہے یا پھر اگر ایسا نہ ہوسکے تو عہدہ ہی چھوڑ دیا جاتا ہے تا کہ کسی اور کو موقع مل سکے مگر پاکستان کا طرز عمل ہی الٹا ہے کہ یہاں اپنی نا اہلیوں کا بار بھی عوام کی پیٹھ پر دھر کر خدا سے دعا کے مشورے دئے جاتے ہیں . ایسی جمہوریت کا تو پھر اللہ ہی حافظ ہے



*************************************************************************************************************************


Click Here To Read More Of My Blogs


Written By.


Hammad Ch. 



About the author

hammad687412

my name is Hammad...lives in Sahiwal,Punjab,Pakistan....i love to read and write that's why i joined Bitlanders...

Subscribe 0
160