۱۲ سے ۱۵ سال کے بچوں کا خاص خیال حصہ اول
یہ عمر وہ ہے جب بچہ نیا نیا باہر نکلتا ہے سکول کے علاوہ گلی محلوں میں ان کے نئے نئے دوست بنتے ہیں مثلا کرکٹ میچ کھیلنے کے بہانے دیڈیو گیمز کے بہانے یا اس طرح کے اور کاموں کے بہانے بچے باہر نکلتے ہیں اس عمر میں ان کا ذہن بہت معصوم ہوتا ہے وہ اپنا نفع نقصان نہیں سمجھتے جب وہ باہر نکلتے ہیں تو بڑے بچے مثلا ۱۸ بسے ۲۰ سال کے لڑکوں کو دیکھتے ہیں وہ بچے سگریٹ پیتے ہیں یا نسوار استعمال کرتے ہیں یا اس طرح کی اور مضر صحت چیزیں استعمال کرتے ہیں وہ یہ چیزیں استعمال کرتے وقت بڑا فخر مصسوس کرتے ہیں جیسے وہ بہت بڑے اور سمجھ دار ہیں مثلا جیسے وہ ٹی وی پر سگریٹ کا کمرشل دیکھتے ہیں اس میں یہ ظاہر کیا جاتا ہے کہ جو شگریٹ نوشی کر رہا ہے وہ نامکمن کام کو بھی مکمن بنا سکتا ہے تو وہ ایسا دیکھ کر ویسا ہی کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
کچھ لڑکے ایسے ہوتے ہیں جو چھوٹے بچوں کو استعمال کرتے ہیں مثلا ان کے ساتھ دوستی بڑھاتے ہیں دوستی بڑھانے سے ان کو یہ فائدہ ہوتا ہے کہ وہ نئے نئے گھر سے باہر نکلتے ہیں تو ان کے پاس پیسے ہوتے ہیں وہ پیسوں کی لالچ میں چھوٹی عمر کے لڑکوں کو اپنے ساتھ شامل کرتے ہیں اور ان کو بے راہ روئی کا شکار کرتے ہیں۔
یہ ان کو اس طرح سے اہمیت دیتے ہیں کہ تمہاری بہت اہمیت ہے اور تم ہی سب کچھ ہو کوئی کام کرنا ہو گا تو وہ تمھارے بغیر مکمن نہیں مطلب ایسا ظاہر کہا جائے گا کہ تمہارے بغیر ہم کچھ بھی نہیں اس سے بچے کو بڑھاوا ملتا ہے اور وہ بڑی عمر کے لڑکوں میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کرتا ہے کہ وہ بھی یہ کام کر سکتا ہے۔