گھر میں بنی ہوئی خوراک کی بچوں کو ضرورت

Posted on at


گھر میں بنی ہوئی خوراک کی بچوں کو ضرورت


 



 


اکثر بچے جب کھانا شروع کرتے ہیں تو لوگ اکثر اپنے بچوں کو گھر میں بنی ہوئی چیزوں کی بجائے سری لیگ۔نوڈلز۔بسکٹ۔سنیک وغیرہ دیتے ہیں جو سوائے نقصان کے کچھ نہیں ہوتی بظاہران پر یہ لکھا ہوتا ہے کہ بچے کی ضرورت کی ہر چیز اس میں موجود ہے جو بچے کی نشوونما میں اہم کردار ادا کرے گی مگر سوائے کیمیکل کے کچھ نہیں ہوتا جس کی وجہ سے بچہ مختلف بیماریوں کا شکار ہو جاتا ہے۔


 



 


بس سے پہلے ہم بچے کو ابتداسے ہی ڈبے والا دودھ لگا لیتے ہیں جن سے اکثر بچوں کا نظام ہضم خراب ہو جاتا ہے پھر آہستہ آہستہ جب ان کے کھانے کا زمانہ آتا ہے تو ہم انہیں یہ چیزیں کھانا شروع کر دیتے ہیں نا کہ ان کو ٹھوس اور خالص اور گھر میں بنی ہوئی خوراک دیں جیسا کہ انڈا۔ آلو۔ کیلا۔دہی۔چاول۔کھیر دیں نہیں دیتے تو وہ خالی پیٹ کی وجہ سے رونے کی شکایت کرتا ہے یا ایسی چیزیں کھا کر پیٹ میں گیس۔قبض۔یا لوزموشن لگ جاتے ہیں جس سے بچوں کو ہی نہیں ان کے والدین کو بھی نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔


 



 


ان چیزوں سے ایک تو بچوں کی نشوونما نہیں ہوتی ان میں خون کی مقدار کم ہو جاتی ہے ان کی اس عمر میں ہڈیاں بڑھ رہی ہوتی ہیں اور ان کو اچھی خوراک کی ضرورت ہوتی ہے اچھی خوراک نہ ہونے کی وجہ سے بچے کا قد نہیں بڑھتا بچے کا جسم پھولنا شروع ہو جاتا ہے جس سے بظاہر تو لگتا ہے کہ بچہ صحت مند ہے لیکن خون کی کمی کی وجہ سے بچہ صرف پھول رہا ہوتا ہے نا کہ اس کی صحت اچھی ہو رہی ہوتی ہے۔


بچوں کو ہمیشہ اچھی اور متوازن


خوراک دینی چائیے اس سے بچہ صحت مند اور ہشاش بشاش رہتا ہے۔



About the author

160