مطلب

Posted on at


مطلب سے میرا مطلب یہ ہے کہ آج کل کی دوستی۔جی جناب آج کل کی دوستی جو کے صرف مطلب کی ہے۔آج کل کے لوگ صرف اپنا مطلب پورا کرنے کے لیے دوستی کرتے ہیں اور جب انکا مطلب پورا ہو جاتا ہے تو پھر دیکھتے بھی نہیں۔

 

آج سے پہلے والے زمانے میں اگر جانے کا اتفاق ہو تو انسان کو پتہ چلے کے دوستی کس کو کہتے ہیں جب لوگ ایک دوسرے پر جان دیتے ہیں اور اپنے دوست پہ پورا بھروسہ کرتے تھے نہ کے کسی کی باتوں میں آکر اپنے دوست سے دور ہوتے بلکے وہ لوگوں کی باتوں میں آتے ہی نہیں۔صرف اپنے دوست کا بھروسہ کرتے ہیں۔

 

اس کو علاوہ وہ صرف اپنے دوست کا یعقیں کرتے ہر مسلے میں اپنے دوست کا ساتھ دیتے کیونکہ انکا دوستی پر  بھروسہ ہوتا وہ صرف اپنے دوست کا یعقین کرتے انہ کے کسی کی باتوں میں اکر اپنے دوست سے دور ہوجاتے۔انکو اپنی دوستی پر بھروسہ ہوتا۔

 

اس زمانے کے لوگو کی دوستی دیکھ کر انسان کا دل بھی خوش ہوتا اور دوست بنانے کی خواہش بھی دل میں پیدا ہوتی اور دوستی پہ ہعقین بھی آتا تھا۔اور ایسی دوستی کے ناتے لوگو میں پیار بڑتا اور اسی دوستی کے ناتے انسانوں کے رشتے بڑتے تھے ۔

 

یہ سب اس زمانے کی باتیں ہیں جس زمانے میں کوگو کے درمیان پیار تھا ایک دوسرے پہ بھروسہ تھا انکے رشتے مضبوط تھے انکا دوستی پہ بھروسہ تھا۔

 

یہ تھی اس زمانے کی باتیں اب اگر آج کی بات کریں تو یہ سب ختم ہو چکا ہیں۔آج کل کی دوستی صرف نام کی ہیں۔صرف نام سے مراد یہ ہیں کے ان میں نہ اب اس طرح کا پیار ہیں نہ کی اس طرح کا بھروسہ ہیں نہ انکا اس طرح کا رشتہ مضبوط ہیں۔

 

کہنے کو تو یہ سب دوست ہیں آج کے زمانے کے مگر صرف نام کے۔انکا دوستی پہ وہ بھروسہ ہی نہیں نہ ہی انکا رشتہ ان مکام پر ہیں جس پر اس قدیم زمانے کے لوگو کا تھا۔

 

آج کل کی دوستی ایسی ہیں اگر سکی دوست کو اگر ایک بندا آکر کہیں کے تمھارا دوست ایسا ہیں تو وہ بھی کچھ کہیے بغیر اس کی طرف آجا تا ہیں

اسکو اپنے دوست کا خیال ہی نہیں اتا کے وہ اسکا دوست ہیں   

اور وہ اپنے دوست سے منہ پھیر لیتا ہیں



About the author

160