وٹہ سٹہ - لڑکی کے بدلے لڑکی

Posted on at



پروین کو ہمیشہ ایک ناراض اور غصے والے شوہر کا سامنا کرنا پڑتا ہے جب جب اس کا بھائی اپنی بیوی سے جگھڑا کرتا ہے- اسے اس بات کو یقینی بنانا ہوتا ہے کہ اس کی ماں اور بھائی کوئی ایسی حرکت نہ کریں جس کی وجہ سے اسے اپنے گھر میں غیر مستحکم صورت حال کا سامنا پڑے- پروین کی شادی کو تین سال گزر چکے ہیں لیکن آج بھی اس کا ہر دن تکلیف میں گزرتا ہے
پروین کی شادی عاشق علی سے، جبکہ عاشق علی کی بہن کی شادی پروین کے بھائی ارباب سے ہوئی، شادی کی اس روایت کو وٹہ سٹہ کہا جاتا ہے- اگر آسان الفاظ میں کہیں تو دو دلہنوں کا ایک دوسرے کے خاندان میں تبادلے کا نام وٹہ سٹہ ہے
پروین: "مجھ پر یقین کرو، میں نے ہمیشہ اپنے شوہر کی توقعات پر پورا اترنے کی بھرپور کوشش کی ہے- میں نے کبھی اپنے شوہر سے بحث نہیں کی اور ہمیشہ وہی کیا جوعاشق علی نے مجھے کرنے کو کہا، پھر بھی وہ مجھے مارتا یہ الزام لگا کر کہ میرا بھائی اس کی بہن کے ساتھ جگڑتا ہے اور یوں میری سب محنت پر پانی پھر جاتا- اگر میرا بھائی میری بھابی کا خیال نہیں رکھتا تو اس کے بدلے میں مجھے تشدد کیا جاتا ہے" پروین نے بتایا کہ "وہ صرف چار سال کی تھی جب اس کے ماں باپ نے اس کی شادی عاشق علی سے طہ کر دی تھی" پروین گھریلو تشدد کا شکار ان بہت سی خواتین میں سے ایک ہے جن کی شادیاں وٹہ سٹہ کے تحت ہوئیں- پروین کے پڑوسی اسے ایک دیکھ بھال کرنے والی اور سمجھدار عورت کے طور پر اس کو جانتے ہیں لیکن وہ جانتے ہیں کہ حقیقت یہ ہے کہ وہ ایک وٹہ سٹہ شادی کا حصہ ہے مطلب کہ اس کی ہمیشہ توہین کی جائے گی اور مارا پیٹا جائے گا



گاؤں کے بزرگ اور بڑے وٹہ سٹہ شادیوں کے سب سے بڑے حامی ہیں ان کے خیال میں یہ روایت صدیوں سے چلی آرہی ہے- ان کے خیال میں وٹہ سٹہ کے تحت ہونے والی شادیاں دونوں طرف کی لڑکیوں کے تحفظ کی ضمانت ہوتی ہیں اور دونوں طرف کے خاندان والے کوئی بھی قدم اٹھانے سے پہلے ہزار بار سوچتے ہیں- لیکن دیکھنے میں آیا ہے کہ خاص طور پر اس طرح کے معاملات میں (وٹہ سٹہ) شوہر کی طرف سے اور سسرال کی طرف سے مار پیٹ اور برا سلوک دیکھنے میں آیا ہے- گاؤں کے ایک بزرگ کے مطابق یہ ایک اعزاز کی بات ہے "ہم نے ان کی بیٹی کے بدلے میں کسی کے گھر میں اپنی بیٹیوں کی شادی کی" انہوں نے مزید بتایا کہ جن کے گھر بیٹی نہیں ہے، وہاں بعض صورتوں میں وہ ایک مقررہ رقم ادا کی جاتی ہے
میرزادی جو کہ اب 65 برس اور آٹھ بچوں کی ماں ہے، ان کی شادی بھی وٹہ سٹہ روایت کے تحت ہوئی تی- "آج بھی میرا شوہر مجھے مارتا پیٹتا ہے" انہوں نے بتایا "میرے شوہر کی بہن کو میری ماں کے گھر میں کوئی بھی مسلہ آتا ہے یا میرا بھائی اس کے ساتھ کچھ غلط کرتا ہے تو اس کا سیدھا سیدھا اثر مجھ پر ہوتا ہے اور مجھے میرا شوہر ان کی غلطی کی سزا یہاں اپنے گھر میں دیتا ہے" میری شادی چودہ سال عمر میں ہوئی تھی اور مجھے ایک بھی ایسا دن نہیں یاد جو میں نے اپنی شادی شدہ زندگی میں خوشی سے گزارا ہو- انہوں نے دعویٰ کیا کہ پہلی بار انہیں اپنے شوہر کے تشدد کا سامنا شادی کے صرف تین دن بعد کرنا پڑا، جب میرے بھائی نے میرے شوہر کی بہن کو کانچ کا گلاس توڑنے پر ڈانٹا- میں اسکول نہیں گئ لیکن میں مرد اور عورت کے مساوی حقوق کے بارے میں جانتی ہوں- انہوں نے کہا کہ "والدین شاذ و نادر ہی شادی کے لئے انکے منتخب کردہ مرد کے بارے میں لڑکیوں سے پوچھتے ہیں، تو کیوں پھر مردوں کو اپنی مرضی سے لڑکی منتخب کرنے کی آزادی ہے؟ ہم اکیسویں صدی میں رہنے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہم اب بھی پتھر کے زمانے میں رہ رہے ہیں" یہ نہایت افسوس کن بات ہے کہ والدین بچوں کی شادیاں پکی کر دیتے ہیں جبکہ بچے نے تو ابھی اپنی زندگی کا پہلا قدم نہیں اٹھایا ہوتا
غلام علی: "میں بدلے میں ایک لڑکی کے بغیر ایک آدمی سے اپنی بیٹی کی شادی ہرگز نہیں کروں گا، اگر میں وٹہ سٹہ کے بغیر اپنی بیٹی کی شادی کرونگا تو اس کے تحفظ اور مفادات کی ضمانت کون دے گا؟ غلام علی کے مطابق وٹہ سٹہ دو خاندانوں کے درمیان ایک پائیدار اور مظبوط رشتہ قائم رکھنے کا ایک اچھا طریقہ اور روایت ہے- اپنے بچوں کی مثال دیتے ہوۓ کہا کہ "میرا داماد اور اس کے والدین میری بیٹی کو کبھی نقصان نہیں پہنچائیں گے" کیونکہ وو جانتے ہیں اگر وہ ایسا کرتے ہیں ان کی بیٹی بھی انہی مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا کرے گی جو میری بیٹی وہاں کر رہی ہوگی
انسانی حقوق کی سرگرم کارکن جمیلہ منگی نے سختی کے ساتھ وٹہ سٹہ شادیوں کی مخالفت کی ہے، ان کے مطابق ان شادیوں نے نہ صرف لڑکیوں کی زندگی تباہ ہوتی ہے بلکہ دو خاندانوں میں ایک نہ ختم ہونے والی دشمنی کا کا آغاز بھی کرتی ہیں- اگر ایک لڑکی اس کے شوہر، سسرال اور بچوں کی اچھی دیکھ بھال کر رہی ہے، اسے پھر بھی اس کے شوہر کی بہن کی زندگی میں ہرغلط چیز کے لئے ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا.




About the author

Maani-Annex

I am an E-gamer , i play Counter Strike Global Offence and many other online and lan games and also can write quality blogs please subscribe me and share my work.

Subscribe 0
160