فاسٹ فوڈ کے مضر صحت اثرات

Posted on at


 


غذا یا خوراک انسانی جسم کے لئے بہت ضروری ہے. انسان بہتر اور آرام دہ زندگی کے لئے، پیسہ کمانے کیلئے روزانہ انتھک محنت اور جدوجہد کرتا ہے. دن بھر کی تھکن اور مشقت کے بعد انسانی جسم کو انرجی/طاقت کی ضرورت ہوتی ہے. اور یہ طاقت ہمیں اپنی خوراک سے حاصل ہوتی ہیں


 



 اس لئے ضرورت اس چیز کی ہے کہ ہماری خوراک میں غذایت ہو اور جتنی مقدار میں انرجی/طاقت ہمیں چاہیے وہ بھی موجود ہو. انرجی کے اس حصول کے لئے ضروری ہے کہ پروٹین، معدنیات، نمکیات سے بھرپور خوراک روزانہ ہمارے استعمال میں رہے. تبھی ہم تندرست و توانا رہ سکتے ہیں. خوراک کے معاملے میں ہمیشہ احتیاط برتی جائے، بہت زیادہ کھانا بھی بہت سی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے جیسے کہ موٹاپا اور معدے کا خراب ہونا شامل ہیں


 



آج کل زندگی کی تیز رفتار کی وجہ سے لوگوں خصوصا نوجوانوں اور بچوں میں فاسٹ فوڈ کھانے کا رجحان بہت زیادہ ہے. فاسٹ فوڈ میں شامل ضرورت سے زیادہ کیلوریز بہت ہی خطرناک ہیں. کیونکہ ہم اکثر بہت زیادہ کیلوریز تو لے لیتے ہیں مگر اتنی محنت اور ورزش نہیں کرتے کے فالتو کیلوریز ضائع ہو جایئں. یہی فالتو کیلوریز موٹاپے کا سبب بنتی ہیں جو کہ اس وقت پوری دنیا میں سردرد بنا ہوا ہے



 


فاسٹ فوڈ میں پیزا، برگر، سینڈوچ، پیٹیز، سویٹس اور اسی طرح کے دیگر لوازمات شامل ہیں. اس کے علاوہ ہمارے یہاں دستیاب سموسے، پکوڑے، شوارمہ اور آلو کے چپس بھی فاسٹ فوڈ میں شامل ہیں


برگر کھانا ہماری صحت کیلئے بلکل ٹھیک نہیں ہے. برگر کھانے والے افراد میں ڈپریشن کا مسلہ زیادہ ہوتا ہے. پیزا برگر وغیرہ میں موجود بہت زیادہ کیلوریز آپ کو موٹا بھی کر سکتی ہیں. اس کے علاوہ برگر بن، شوارمہ بریڈ اور پیزا کی ڈو کے جلد ہضم نہ ہونے کے سبب آپ قبض اور پیچش جیسی بیماریوں کا شکار بھی ہو سکتے ہیں. موٹاپے اور پیٹ کی ان بیماریوں کی وجہ سے بھی انسان ڈپریشن کا شکار ہو سکتا ہے. سائنسدانوں نے تحقیق سے اس بات کا پتا چلایا ہے فاسٹ فوڈ کھانے والے افراد میں عام لوگوں کی نسبت ڈپریشن کی شرح 55 فیصد زیادہ ہے



 


چونکہ فاسٹ فوڈ جلد ہضم نہیں ہوتے اور معدے کی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں اسی طرح ان میں موجود ضرورت سے زیادہ فیٹس کینسر، ذیابیطس اور دل کے مختلف امراض کا سبب بھی بنتے ہیں. اس کی تیاری کے دوران ناقص تیل اور دوسرے بہت سے کیمیائی اجزا شامل کیے جاتے ہیں جو کہ انسانی صحت کے لئے نہایت تباہ کن ہیں


فاسٹ فوڈ صرف کاروبار چمکانے کا ذریعہ ہیں. فاسٹ فوڈ بھوک لگنے کی حس کو بھی متاثر کرتے ہیں. بہت سے لوگ اس بات سے باخبر ہونے کے باوجود کہ فاسٹ فوڈ ہماری صحت کے لئے کس قدر نقصان دہ ہیں، وہ اپنی صحت کی پروا کیے بغیر صرف اپنی سہولت، ذائقے اور قیمت کی خاطر اسے کھانا پسند کرتے ہیں



 


پیزا چھوٹے بچوں کے لئے انتہائی خطرناک ہے. کیونکہ ان کے جسم اور دماغ دونوں نشونما کے عمل سے گزر رہے ہوتے ہیں. فاسٹ فوڈ کے استعمال سے ان کی بھڑنے کا عمل متاثر ہوتا ہے. مختصر یہ انسانی جسم کیلئے پیزا میں شامل کئی اجزا کافی نقصان دہ ہیں. ایک بین الاقوامی میگزین تھوریکس میں شائع ہونے والے مضمون میں میں نے خود پڑھا ہے کہ جو افراد فاسٹ فوڈ کا زیادہ استعمال کرتے ہیں ان میں دمہ اور الرجی کی بیماری بھی زیادہ ہوتی ہے


ہمارے ہاں عام طور پر کھاے جانے والے پکوڑے سموسے اور آلو کے چپس بھی موٹاپے کا بڑا سبب ہیں. ڈاکٹروں کے مطابق ایک عام سائز کے آلو میں تقریبآ 2000 کیلوریز ہوتی ہیں جبکہ سارا دن محنت و مشقت کرنے والے مزدور کے جسم کو پورے دن میں صرف 1500 کیلوریز کی ضرورت ہوتی ہے. آلو کا زیادہ استعمال آپ کو بھی آلو بنا سکتا ہے


 



آج کل رمضان میں بہت سے گھرانے باھر سے سموسے یا دوسری چیزیں افطاری کے وقت استعمال کرتے ہیں. جس کی وجہ سے دن بھر خالی رہا پیٹ درد کرنے لگ جاتا ہے. افطاری سامان ہمیشہ گھر پر بنائیں کیونکہ وہ صحت مند اور ضروری اجزا سے بھرا ہو گا. ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم متوازن اور صحت مند قدرتی خوراک اپنے کھانے میں شامل کریں. اس لئے چند منٹوں کے آرام و سکوں اور لذت کی خاطر اپنی صحت سے سمجھوتہ کرنا عقلمندی نہیں ہے. فاسٹ فوڈ سے بدہضمی، ذیابیطس، ہارٹ اٹیک، فالج، ہائی بلڈپریشر، کینسر، موٹاپا اور معدے کی ان گنت بیماریاں لگ سکتی ہیں. جو کہ آپ کو ہسپتال یا موت کے منہ میں دھکیل سکتی ہیں. اپنے آپ سے پیار کریں اور قدرتی غذا کھائیں 



About the author

omi-khan

my name is Umair ahmad. i am from sahiwal, pakistan. i love to read, right playing games on my pc. i love share my thoughts so i joined Film Annex.

Subscribe 0
160