شٹراں (آؤ پاکستان کی سیر کریں

Posted on at



شٹراں


شوگراں کے مغربی جانب شٹراں کا خوبصورت مقام ہے یہ سطح سمند ر سے تقریباََ7500 فٹ کی بلندی پر واقع۔ بالاکوٹ سے شٹراں کی فاصلہ 43 کلومیٹر جبکہ پارس سے صرف پندرہ کلومیٹر ہے۔ شٹراں موسی کےمصلی کے بالکل پیچھے پہاڑوں میں پنہاں ایک خوبصورت مقام ہے۔ بالاکوٹ سے آپ جیپ، کار، ویگن کے ذریعے بہت آرام دہ سفر طے کریں۔صرف تین گھنٹے میں شٹراں پہنچ جاتے ہیں جبکہ پارس سے ڈیڑہ گھنٹے کی مسافت جیپ کے ذریعے شٹراں تک ہے۔
شٹراں میں آبادی نہ ہونے کے برابر ہے۔ غیر آباد علاقہ ہونے کے باوجود سیاحتی مرکزہے ہان پر رہنے کی شہولتیں عام دستیاب نہیں۔ کیمپنگ کا سامان ساتھ لے جانا پڑتاہے یہاں پر ایک خوبصورت فاریسٹ ہاؤس بھی ہے ایک یوتھ ہوسٹل بھی ہے۔ جو لوگ سیاحت کے لیے جاتے ہیں وہ کھانے پینے اور دیگر ضروری سامان اپنے ساتھ لے کر جاتے ہیں خاص طور پر پینے کے لیے پانی ساتھ ضرور لے کر جائیں۔



شٹراں کی تاریخی اہمیت عدم توجہی اور غیر آباد ہونے کیوجہ سے نہ ہونے کے برابر ہے مگر ایک عشرے سے آہستہ آہستہ یہ ایک خوبصورت سیاحتی مقام بنتا جا رہا ہے لوگ اب اس علاقے کو یاد رکھتے ہیں۔ شوگراں اور شٹراں وادی بالاکوٹ کے کندھوں کی خوبصورتی کا راز ہیں۔



شٹراں ایک سرسبز گھاس سے سجا ہوا اور گھنے جنگلات سے بھر پور علاقہ ہے یہاں پر مختلف قسم کی ٖفصلیں بھی کاشت کی جاتی ہیں۔ شٹراں میں جنگلی جانوروں کے علاوہ خوبصورت پرندے بھی اپنی میٹھی بولیاں بولتے نظر آتے ہیں۔ یہاں پر کگی پرندے کا شکار باآسانی مل جاتا ہے۔ شٹراں کے ساتھ درشی کا جنگل ہے جوکہ صرف تین چار کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔درشی کے جنگل سے ایک مشہور رومانوی داستان منشی کے نام سے مشہور ہے۔



اس علاقے کی آب وہوا بہت خوشگوار اور خنک ہے سردیوں کا موسم سخت سردی میں رہتا ہے برف باری معمول ہے جبکہ گرمیوں کا موسم بہت خوبصورت او ر دلفریب ہوتا ہے اس موسم میں اس علاقے کی سیاحت بہت لطف اندوز ہوتی ہے۔ موسم کی آنکھ مچولی بہت بھلی معلوم ہوتی ہے۔ شٹراں کا علاقہ ایک بہترین سیاحتی مقام ہے یہاں پر پرندوں کا شکار بھی مل جاتا ہےاورجنگلی جانوروں کی خوبصورتی بھی نظر آتی ہے۔ گہرے جنگل اور سرسبز اس علاقے کی سوغات ہے۔ دریائے کنہار کا پانی بھی اس کے شانوں سے ٹکراتا ہے۔




About the author

160