( پاور ہاؤس ۔۔۔تھائی رائیڈ گلینڈ !! حصہ (ہشتم

Posted on at


اگر میری کارکردگی سست پڑ جائے تو اس کے لئے مطلوبہ ہارمون کی گولیاں موجود ہیں ، اگر میں زیادہ تیز رفتار ی کا مظاہرہ کرنے لگوں تو ایسی دوائیں موجود ہیں جو میرے ہارمون پیدا کرنے کی رفتار کو اعتدال پر لے آئیں ، ریڈیوایکٹو آیوڈین کا استعمال بھی اس مسئلے کو حل کر سکتا ہے ، یہ آیوڈین براہ راست مجھ تک آئے گی اور اس کے تبکاری اثرات میرے خلیوں ہر اثر انداز ہو کر ان کی اضافی پیداوار کو ختم کر دیں گے ، اس آیوڈین کے تابکاری اثرات  زیادہ سے زیادہ چند ہفتوں میں زائل ہو جاتے ہیں ۔

بڑھے ہوئے تھائی رائیڈ کا علاج بعض  صورتوں  میں آپریشن کے ذریعے بھی کیا جاتا ہے ، سرجن کو یہ طے کرنا ہوتا ہے  کہ  وہ سر جری کے ذریعے میرا کتنا حصہ نکا لے گا ، اگر یہ میرا چھوٹا حصہ ہے تو میں اپنے  ہارمونز کی پیداوار کو معمول کے مطابق جاری رکھتا ہوں ، آپریشن  کے دوران اگر میرا زیادہ  بڑا حصہ الگ کر دیا جائے تو ایسی صورت میں معمول کے مطابق کام کرنے کے لئے مجھے تھائی رائیڈ ہارمون کی گولیوں اور تھراپی کی اضافی مدد درکار ہو گی ۔

مجھ میں خرابی کی کئی علامات ہیں ڈاکٹر صاحبان ابتدائی طور پر انہی کے ذریعے کسی نتیجے پر پہنچے ہیں مثلا وہ آپ سے کہیں گے کہ اپنا  ہاتھ سامنے کی طرف  سیدھا کر کے دکھائیں ، ایسا کرنے کے بعد اگر وہ آپ کے ہاتھ کی انگلیوں میں کپکپاہٹ محسوس کریں گے تو پھر دوسری علامات  پوچھیں گے، نیند نہ آنا ، بھوک کا زیادہ  لگنا ، زیادہ کھانا  اس کے باوجود وزن میں کمی واقع ہونا ، سستی ، کاہلی ، ان سب علامات کا مطلب ہے کہ میں یعنی آپ کا تھائی رائیڈ معمول سے زیادہ کام کر رہا ہے ۔

یہ علامات  حاملہ خاتون  میں ظاہر ہوں تو زیادہ تر عارضی  نوعیت کی ہوتی ہیں ، ایسے میں مجھے بیک وقت ماں   اور بچے  دونوں کے لئے کام کرنا  پڑتا ہے اسی لئے میری کارکردگی معمول سے ذرا زیادہ ہوتی ہے لیباٹری ٹیسٹ مرض کی تشخیص میں بڑے مدد گار ہوتے ہیں ، میری خرابی کو  جاننے کے لئے تھائی رائیڈ ئچہ کہا سے ٹیسٹ رائج ہیں ، اب یہ بات ڈاکٹر ہی طے کر سکتے ہے ان میں سے کون سا ٹیسٹ  کرایا جائے جو مرض کی درست ترین تشخیص و علاج کے لئے زیادہ ضروری ہے ۔

 



About the author

shaheenkhan

my name is shaheen.i am student . I am also interested in sports.I feel very good being a part of filmannex.

Subscribe 0
160