لاہور مسری شاہ حصہ اول

Posted on at


لاہور مسری شاہ حصہ اول


 



 


 


مسری شاہ ایک بزرگ آدمی تھے جن کا نام ہے ان کا مزار بھی مسری شاہ میں واقع ہے ان کے نام سے ہی اس جگہ کا نام مسری شاہ رکھا گیا جب آپ لاری اڈے سے سٹیشن جاتے ہیں تو آپ کے بائیں ہاتھ کی طرف ایک موریا پل آتا ہے ادھر سے داخل ہو جائیں تھوڑا آگے جا کر مسری شاہ چوک آ جاتا ہے مسری شاہ کا ائیرا شروع میں تو چھوٹا سا ہی تھا چند دوکانیں چند گودام اب پھیلتے پھیلتے بہت وسیع و عریض ہو گیا ہے یہ سارا ائیرا لوہے کے مختلف کاموں سے بھرا ہوا ہے۔


 


 


 


جیسے آپ مسری شاہ چوک میں آتے ہیں ادھر پرچون دوکانیں ہیں جن کے پاس پرانا ولایتی سامان ہوتا ہے جس میں گئیر۔بکس۔ گئیرغراریاں۔شافٹیں۔ پائپ۔چین کوپیاں۔ولایتی چین۔ کرنک اس طرح کا بہت سارا سامان آپ کو یہاں ملے گا یہ سب سامان ہوتا تو استعمال شدہ ہے لیکن زیادہ سامان باہر کے ملکوں سے آتا ہے۔


تھوٹا آگے جائیں تو تاروں کی دوکانیں آتی ہیں جس میں آپ کو ہر قسم کی تاریں ملیں گی جن میں لوہا۔ تانبہ۔کاپر۔جستی تاریں۔خارادار تاریں۔واپڈا کے کھنمبے اور اس پر استعمال ہونے والی تاریں اس قسم کی تمام استعمال ہونے والی تاریں دستیاب ہوں گی۔


 



 


اس سے تھوڑا آگے جائیں آپ کے بائیں ہاتھ کی طرف ایک مسجد آئے گی جس کا نام چیٹی مسجد [سفید مسجد]ہے جو کہ بہت پرانی اور بہت مشہور ہے اس کے آس پاس چارپائیوں کی دوکانیں ہیں جو کہ سب کی سب ولایتی پائپ سے تیار کی جاتی ہیں یہ عام چارپائیں نہیں ہوتی عام گھروں میں استعمال ہونے والی چارپائیوں کا وزن ۱ٍ۱ کلو سے لے کر۱۳ سے ۱۴ کلو تک ہوتا ہے اور ان چارپائیوں کا وزن کم سے کم ۱۶ کلو سے شروع ہو کر۳۰ سے ۳۵ کلو تک جاتا ہے یہ چارپائیاں ریٹ میں سستی ہوتی ہیں اور مضبوطی میں زیادہ ہوتی ہیں جیسے کے آپ ۱۱ کلو کی چارپائی نئی خریدتے ہیں وہ بازار میں تقریبا آپ کو ۱۸۰۰ سے ۲۰۰۰ میں ملے گی اور ان کی ۱۶ کلو کی چارپائی آپ کو۱۶۰۰ میں مل جائے گی۔



About the author

160