بچوں کی منہ میں چیزیں ڈالنے کی عادت

Posted on at



چھوٹے بچے جو ابھی گٹھنوں کے بل چلنا سیکھھ رہے ہوتے ہیں وہ بچے اپنے راستے میں پڑی ہوئی جو بھی چیز ہوتی ہیں منہ میں ڈال لیتے ہین۔ جسکی وجہ سے وہ بیمار ہوسکتے ہیں حتٰی کہ انکی جان جانے کا بھی خطرہ ہوتا ہے۔ کچھھ خطرناک چیزیں ایسی ہیں جن کے بارے میں ہم آپ کو بتاتے ہیں۔ یہ وہ چیزیں ہی ہوتی ہیں جو گھر کے روزمرہ استعمال کی ہوتی ہیں۔ بچوں کے کھلونے بھی انکے لیے خطر ناک ثابت ہوتے ہیں۔ کھلونے وہ چیز ہے جو ہم بچوں کے پیدائش سے پہلے ہی لا کر انکے لیے رکھتے ہیں۔ ان کھلونوں میں استعمال ہونے والے مقناطیس بچوں کے لیے بہت نقصاندہ ہیں۔ اگر وہ یہ مقناطیس منہ میں ڈال لے تو یہ مقناطیس انکی آنتوں میں جاکر پھس جاتے ہیں جس کی وجہ سے خون کی گردش بند ہوجاتی ہے اور جسم کے ٹشوز ختم ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔


بعض بچے دوائی کی گولیاں بھی اٹھا کر بھی منہ میں ڈال لیتے ہیں یہ بھی صحت کی لیے نقصان دہ ہے کیونکہ تمام دوایاں الگ الگ پوٹینسی کی ہوتی ہیں اور بچوں میں ابھی برداشت قوت نہیں ہوتی ہے کہ وہ اس طرح کی ادویات کو برداشت کر سکیں۔ اس لیے یہ ادویات انکے جسم میں جا کر جسمانی اعضاء کو نقصان دے سکتی ہیں۔ گھر میں استعمال ہونئ والے فنائل، ڈیڑجنٹس اور بلیچ جیسی کیمیکل کو بھی بچوں کی پہنچ سے دور رکھنا چاہیے کونکہ یہ چیزیں زہریلی ہوتی ہیں جو کیڑے مکوڑے مارنے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔


بچے اگر یہ پی لے تو آپ خود سوچ سکتے ہیں کہ اس سے بچوں کی صحت پر کیا اثر ہوگا۔ اگر بچے یہ پی بھی لے تو پیکٹ پر لکھی ہوئی ہدایت کے مطابق بچے کا فوراً علاج کرے یا پھر بچے کے منہ میں انگلی ڈال کر اسے الٹی کروائے جس سے وہ سارا کچھھ باہر نکل آئے، ورنہ جلد ہی ڈاکڑ سے رجوع کرے۔ بچے اپنی ناک میں چھوٹے سیل اور ہلک میں سکے وغیرہ بھی ڈال لیتے ہیں جو انکے لیے بہت بڑا مسئلہ بن سکتا ہے ناک میں اگر سیل پھس جائے تو سیل آپریشن کی مدد سے ہی باہر نکلتے ہیں۔ اس لیے وہ بچے جو گھٹنوں کے بل چلنا سیکھھ رہے ہوتے ہیں ان پر خاص طور پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ 



About the author

noor-fatima

M a Engnieer

Subscribe 0
160