اردو بہثیت ذریعہ تعلیم پارٹ ٢

Posted on at


اردو زبان ذریعہ تعلیم بننے کے مطلوبہ معیارات پر سب سے زیادہ پورا اترنے کی صلاحیت رکھتی ہے.پاکستان کے ہر علاقہ اور ہر طبقہ کے لوگوں کے باہمی ابلاغ کا ذریعہ اردو زبان ہے. علاقائی زبانوں اور اردو میں لسانی تفاوت بہت کم ہے. ہر علاقہ کے لوگ باہمی ابلاغ رابطہ کے لئے اردو کو ذریعہ ابلاغ بناتے ہی. بحثیت مسلمان اردو سے ہمارا روحانی تہذیبی اور تاریخی رشتہ ہے. اسلامی تعلیمات کا جامع ذخیرہ اردو زبان و ادب میں موجود ہے . اس لئے قومی اتحاد و استحقام مذہبی اور ملی تقاضوں سے ہم آہنگی کے لئے اردو زبان و ادب ہی بہترین ذریعہ تعلیم بننے کی اہل ہے.



غیر ملکی زبان کے مقابلے میں اردو زبان و ادب کو ذریعہ تعلیم بنانے سے طالب علم بڑے بوجھ سے بچ سکتا ہے اور براہ راست آسانی سے اس کی رسائی علوم و فنون تک ہو جاتی ہے جب کہ اکثر طلباء کی ذہنی توانائی بدیسی زبان سیکھنے میں صرف ہو جاتی ہے اور حصول علم کی منزل سے ہمکنار نہیں ہوتا .



اردو ایک ایسی لچک دار اور فراغ دامن زبان ہے کہ ایک طرف اردو زبان مقامی اور علاقائی زبانوں سے تال میل کر کے اپنے اندر تہذیبی رچاؤ اور روحانی اقدار کی تسکین کا سامان پیدا کر سکتی ہے تو دوسری طرف ترقی یافتہ زبانوں کے الفاظ و ترکیب محاورت و ضرب المثال کا تراجم کو سمجھ کر ترقی یافتہ زبانو میں اپنا مقام بنانے کی اہلیت رکھتی ہے



ضرورت اس امر کی ہے کہ اردو زبان کو نظر التفات سے دیکھا جاۓ یہ زبان عربی ، فارسی ، ترکی ، اور ہندوستان کی جملہ مقامی زبانوں کا کا خوبصورت گلدستہ ہے جس کو بین الاقوامی زبانوں سے آراستہ گلدان کی ضرورت ہے.



About the author

160