آج سے کچھ عرصہ پہلے تک یہی بات عام تھی کے روزہ رکھنے کا طبی لحاظ سے فائدہ یہی ہے کہ اس سے انسانی نظام ہضم کو کچھ دیر کے لئے آرام کرنے کا موقع مل جاتا ہے کیوں کہ انسانی نظام ہضم بھی ایک طرح کی مشین کا کام سر انجام دیتا ہے اور اگر یہ مشین مسلسل کام ہی کرتی رہے تو اس میں مختلف طرح کی خرابیاں پیدا ہونے کا اندیشہ موجود رہتا ہے اس لئے اگر سال میں ایک بار کچھ دنوں کے لئے اس کو آرام کرنے کا موقع مل جائے تو ان خرابیوں کا خطرہ کم ہو جاتا ہے اور اس سے انسانی جسم بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے . مگر جدید دور میں میڈیکل سائنس کی تحقیق سے یہ بات سامنے آ چکی ہے کہ روزہ تو ایک حیران کن معجزہ ہے جو انسانی جسم کے لئے بہت زیادہ مفید ہے اور مزے کی بات یہ ہے کہ یہ چیز آج سے چودہ سو سال پہلے سے موجود ہے جب میڈیکل سائنس کے نام سے بھی کوئی واقف نہیں تھا . روزہ ایک ایسی عالمگیر آفاقی حقیقت ہے جو قرآن مجید میں بیان کی گئی ہے . قرآن میں ارشاد ہوتا ہے کہ " اے ایمان والو تم پر روزے فرض کئے گئے جیسا کہ تم سے پہلے لوگوں پر کئے گئے تھے تا کہ تم تقویٰ حاصل کرو اور تمہارے لئے یہی بہتر ہے کہ روزے رکھو " یہ آیات سورہ البقرہ سے لی گئی ہیں اور ان میں بھی روزہ رکھنے کا حکم دیا گیا ہے خاص طور پر آخری حصے میں بتایا گیا ہے کہ روزہ بے حد فائدہ مند چیز ہے اور اس کے بہت سے فائدے ہیں جو کہ میڈیکل سائنس کی رو سے بھی ثابت ہیں . ان میں سے چند ایک مندرجہ ذیل ہیں
روزے کا انسانی نظام ہضم پر گہرا اثر ہوتا ہے . انسانی ہضم کا نظام خاصا پیچیدہ ہے اور بہت سے اعضا پر مشتمل ہے جن میں گلا ، زبان ، معدہ اور وہ نالی جو خوراک کو معدہ تک لیکر جاتی ہے اور آنتیں اور جگر وغیرہ شامل ہیں . یہ پورا نظام ایک دوسرے سے پیوست ہے اور خود کارانہ طور پر عمل کرتا ہے جب بھی ہم کوئی خوراک کھاتے ہیں تو یہ پورا نظام خود ہی حرکت میں آ جاتا ہے اور اپنا کام سر انجام دینے لگتا ہے . اس طرح اس نظام کو بہت زیادہ کام کرنا پڑتا ہے اور مسلسل مشقت سے یہ تمام اعضا تھک جاتے ہیں اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کی کارکردگی پہلے جیسی نہیں رہتی . اس لئے روزہ فائدہ مند ہے کیوں کہ اس ایک ماہ کے دوران ان اعضا کو کم کام کرنا پڑتا ہے اور اس طرح سے ان کو آرام کرنے کا موقع مل جاتا ہے . روزے سے جگر کو بہت زیادہ فائدہ پہنچتا ہے کیوں کہ انسانی جگر ہر وقت مصروف عمل رہتا ہے چاہے آپ نے ایک چمچ بھر چیز ہی کیوں نہ کھائی ہو . اس طرح روزے کی وجہ سے جگر کو ١٠ سے ١٢ گھنٹے کا آرام مل جاتا ہے جو انسانی صحت کے لئے نعمت سے کم نہیں
اسی طرح انسانی معدے پر روزے کے بہت مفید اثرات ہوتے ہیں . جب میں ہم کچھ کھاتے ہیں تو معدہ اس غذا کو ہضم کرنے کرنے کے لئے فوری طور پر رطوبتیں پیدا کرنا شروع کر دیتا ہے اور جب روزے کی وجہ سے ان رطوبتوں کے پیدا ہونے کے عمل میں بھی توازن پیدا ہو جاتا ہے اس کے ساتھ ساتھ معدے میں تیزابیت پیدا ہونے کی مقدار بھی کم ہو جاتی ہے چونکہ اس عمل سے تیزابیت اور رطوبت پیدا کرنے والے خلیوں کو آرام ملتا ہے اس طرح معدے کا عمل زیادہ بہتر ہو جاتا ہے اور شام کو روزہ افطار کرنے کے بعد معدہ اپنا عمل زیادہ اچھی طرح انجام دیتا ہے . روزہ رکھنے سے نظام ہضم کے اہم جزو آنتوں کو بھی خاصی دیر آرام کرنے کا موقع مل جاتا ہے کیوں ان میں ١٠ سے لاکر ١٢ گھنٹے تک کوئی غذا داخل نہیں ہوتی اس طرح آنتوں کو بھی سکون ملتا ہے . روزے کی وجہ سے انسانی جسم ان بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے جو نظام ہضم کی وجہ سے پیدا ہوتی ہیں
*********************************************************************************************************
Click Here to Read More of My Blogs
Written By.