پابندی وقت

Posted on at



پابندی وقت کا مطلب ھے ہر کام مقررہ وقت پر سرانجام دینا۔ پابندی وقت حیات انسانی میں بے حد اہمیت کی حامل ھے کائنات میں پابندی وقت کا بہت زیادہ اہتمام کیا گیا ھے۔ جو قومیں انفرادی اور اجتماعی طور پر وقت کی پابندی کرتی ھیں وہ دنیا کے کمال حاصل کر لیتی ھیں اور جو قومیں وقت کی پابندی کا خیال نہیں کرتیں زمانہ انہیں پاوں تلے روند دیتا ھے۔
نظام کاہنات پابندی وقت سے چل را ھے سورج وقت پر طلوع ہوتا ھے اور وقت پر غروب ہوتا ھے موسم وقت پر اتے ھیں اور وقت پر ختم ہوتے ھیں چاند کے طلوع و غروب کا اپنا ٹائم ھے سیاروں کی اپنے مداروں میں گردش وقت کی پابند ھیں کسان وقت پر فصلیں کاشت کرتا ھے اور وقت پر انہیں کاٹتا ھے باغبان پودوں کو وقت پر پانی دیتا ھے اور وقت پر پھل حاصل کرتا ھے دفاتر مقررہ وقت پر کھلتے ھیں اور وقت مقررہ پر بند ہوتے ھیں فیکٹریوں اور کارخانوں کے کھلنے اور بند ہونے کے اپنے اوقات ھیں ۔ ریلیں ٹائم ٹیبل کے مطابق چلتی ھیں ۔ تعلیمی ادارے وقت پر کھلتے ھیں اور وقت پر بند ہوتے ھیں۔ امتحان کا بھی وقت مقرر ھے۔ غرض زندگی کا ہر شعبہ پابندی وقت سے منسلک ھے اگر کسی شعبہ میں بھی وقت کی پابندی سے انحراف کیا جائے تو پورا نظام درہم برہم ہو جائے گا ۔ پھر زندگی کی تمام رعنائیاں حسن اور دلکشی افراتفری میں بدل جائے گی۔
اسلام جو دین فترت ھے یہ وقت کی پابندی پر سب سے زیادہ زور دیتا ھے اسلام عملی طور پر پابندی وقت کی تربیت دیتا ھے ۔ نماز پنجگانہ،روزے، سحری و افطاری،حج، قربانی،عیدیں اور تمام دینی فرائض وقت کی پابندی کا حکم دیتے ھیں۔ خدا پاک نے عبادات کا وقت مقرر کر کے انسان کو وقت کی پابندی کا احساس دلایا ھے اور پھر دنیا کو اخرت کی کھیتی قرار دیا ھے دنیا میں اعمال صالحہ کرنے کا حکم دیا ھے قران پاک میں بےشمار جگہوں پر انسان کو خبردار کیا ھے کہ دنیا عارضی ھے انسان خسارے میں ھے اور خدا کا وعدہ سچا ھے وہ وقت قیامت ضرور ا کر رہے گا دنیا کی یہ زندگی ختم ہونے سے پہلے اخرت کی فکر کر لیں ۔وقت کی قدر کریں۔یہ دوبارہ حاصل نہیں ہو گا۔



دنیا میں جتنی بھی قومیں عروج پر پہنچی ھیںانہوں نے وقت کی پابندی کو اپنا اشعار بنایا ھے ان کے معمولات وقت مقررہ پر شروع ہوتے ھے ۔برطانیہ،امریکہ، فرانس ،اٹلی ان ممالک میں وقت کے ایک ایک لمحے کی قدر کی جاتی ھے ۔اج انسان مریخ سے بھی اگے کمندین ڈال را ھے یہ اسی سبب سے ھے کہ انسان نے وقت کی قدر پہچان لی ھے ۔ مشپور مثل ھے؛الوقت سیف یعنی وقت کاتنے کی تلوار ھے ۔غلام اور پسماندہ قوموں کے دلوں مین پابندی وقت کا احساس نہیں رہتا ۔ وہ وقت کو فضول اور بے معنی باتوں میں ضائع کر دیتے ھیں جب کہ ترقی یافتہ قومیں وقت کے ہر لمحے کی قدر کرتی ھیں اور تعمیری کاموں میں صرف کرتی ھیں۔



About the author

amjad-riaz

you can ask me

Subscribe 0
160