ظاہر سی بات ہے کہ انسان کے لیے ہر چیز کو یاد رکھنا ممکن نہیں ہے اور نہ ہی ان ذرائع کے بغیر معلومات کا لیول بلند ہو سکتا ہے لہٰذا ان تمام ذریعوں سے حاصل شدہ علم ہمیں آگا رکھتا ہے کہ کب، کیوں، کہاں، کیسے اور کس طرح۔۔۔۔۔؟ یوں ہم وقت کے ساتھ اپنی یاداشت کو بہتر بناتے رہتے ہیں۔ بعض اوقات کو ہم اپنی ڈائری میں بھی نوٹ کر لیتے ہیں جن کی مدد سے کچھ عرصے بعد مذکورہ واقعہ ذہن میں تازہ ہو جاتا ہے مگر کیا تمام لوگ اس طرح ماضی کے واقعات کو اپنے ذہن میں تازہ کر سکتے ہیں؟ کیا کوئی تحریر یا مطبوعہ مواد طویل یا قلیل عرصے کے بعد دیکھا جائے تو دماغ میں اس حوالے سے حالات و واقعات یا کوئی شخصیت ابھر سکتی ہے؟ کچھ لوگ ممکن ہے کہ اس میں کامیاب رہتے ہیں جبکہ کچھ نہیں کیونکہ اس کا تعلق یاداشت سے ہے جو ہمیشہ اور ہر کسی کے پاس یکساں نہیں ہوتی ہے۔ میں نے اس مضمون میں انسان کی اسی صلاحیت کے حوالے سے بات کی ہے۔ اسے پڑھ کر اندازہ ہو سکتا ہے کہ آپ کی یاداشت کتنی بہتر ہے۔
ارے یار۔۔۔۔۔۔ میں بالکل بھول گیا۔ یقین کرو میں نے بہت کوشش کی تھی کہ یہ کام یاد رکھوں مگر یاداشت نے ساتھ نہیں دیا۔ ہمیں اکثر و بیشتر ایسے جملے سننے کو ملتے رہتے ہیں۔ جن میں یاداشت کو موردِالزام ٹھہرایا جاتا ہے لیکن کبھی آپ نے غور کیا کہ یاداشت ’’اچھی‘‘ اور ’’کمزور‘‘ کیوں ہوتی ہے یا یہ کہ کہیں آپ بھی ان میں سے ایک تو نہیں ہیں جنہیں یاداشت کی کمزوری کی شکایت ہے۔ ذیل میں ایسے کچھ طریقے بیان کیے جا رہی ہوں جن کی روشنی میں آپ اپنی یاداشت کو جانچ سکتے ہیں۔
الفاظ: یاداشت کو جانچنے کا بہترین ذریعہ الفاظ ہیں مثلاً ایک لفظ سے منسوب دیگر الفاظ بنانا جسیے خوش سے خوش اخلاق، خوش گفتار، خوشخط اور خوش رنگ وغیرہ۔
مقام: ہر مقام اپنی مخصوص پہچان رکھتا ہے یا پھر اس کے اردگرد کا ماحول اس کی پہچان بن جاتا ہے، جیسے اسکول کی عمارت، بینک، بازار، شادی ہال وغیرہ۔ اس مقام کو یاد کر کے آپ اس جگہ با آسانی پہنچ سکتے ہیں۔
تکرار: کسی کھیل کے اصول یا کام میں کی جانے والی غلطیوں کو بار بار دوہراتے ہیں یا وقت کے ساتھ ساتھ ان غلطیوں پر قابو پا لیتے ہیں۔
جذباتی لگاؤ: جذباتی لگاؤ کے مواقع مثلاً سالگرہ، کسی دوست، احباب کی برسی اور طے شدہ وقت پر مقررہ جگہ پر پہنچنا آپ کو یاد رہتا ہے یا نہیں؟
واقعات: ہماری زندگی میں اکثر ایسے واقعات رونما ضرور ہوتے ہیں جو ماضی کے کسی واقعے کی یاد تازہ کر دیتے ہیں۔ جیسے خوشی کے موقع پر کوئی حادثہ ہونا، سفر کے دوران ٹائر کا پنکچر ہو جانا وغیرہ۔ کیا آپ کو اس قسم کے واقعات ماضی کی یاد دلاتے ہیں کہ نہیں؟
تصاویر: تصاویر ماضی کی یادگاریں ہوتی ہیں۔ کیا آپ اپنی پرانی تصویروں کو دیکھ کر ان میں نظر آنے والے افراد اور مقامات کو پہچان لیتے ہیں یا نہیں؟
یہ مندرجہ بالا اصول یا چیزیں جو میں بیان کر چکی ہوں جن سے صرف یہ پتہ چل سکتا ہے کہ آپ کی قوت یاداشت کتنی ہے اور آپ اپنی اس قوت یاداشت کو کتنا جانچ سکتے ہیں مطلب یہ کہ آپ کی یاداشت کتنی بہتر ہے یہ تمام مندرجہ بالا چیزوں سے صرف آپ اپنی یاداشت کو جانچ سکتے ہیں کہ آپ کی یاداشت کتنی بہتر ہے یا کتنی کمزور ہے۔
مصنفہ: زاریہ وھاب
:ٹویٹر پر مجھے فالو کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
:اور میرے بلاگ شیئر کرنے کے لیے اس لنک پر کلک کریں
http://www.filmannex.com/Zaria-Wahab/blog_post