!....عید بھی ....آنے کو ہے

Posted on at


!...عید بھی ....انے کو ہے 

 


پورا سال جیسے لوگ رمضان کے مبارک مہینے کا انتظار کرتے ہیں بلکل اسی طرح سے عید کا بھی بہت بے صبری سے انتظار کیا جاتا ہے جیسے ہر مسلمان کو رمضان کے انے کی بہت خوشی ہوتی ہے بلکل اسی طرح سے عید کے بھی انے کا انتظار اور خوشی ہوتی ہے الله پاک نے ہمیں ایک خوبصورت تحفہ اور خوشی رمضان کریم کی صورت میں عطا فرمایا ہے اور دوسرا تحفہ اور خوشی ہمیں عید کی صورت میں عطا فرمایا گیا ہے جہاں ہمیں رمضان کے جانے اور روزوں کے ختم ہونے کا دکھ بھی ہوتا ہے کیونکہ ہمارا پیارا مہمان رمضان ہم سے جدا ہو رہا ہوتا ہے اسکے جانے کا بھی دکھ بہت ہوتا ہے وہ بھی اس لئے پتا نہیں انے والے سال میں زندگی ہم سے وفا کرے گی یا نہیں اور یہ بھی نہیں پتا کہ ہم ہمارے پیارے مہمان رمضان سے دوبارہ مل سکیں گے یا نہیں اس بات کا دکھ تو ہوتا ہی ہے مگر اسی دکھ کے بعد الله پاک نے ہمیں عید کی خوشی بھی عطا فرمائی ہے 

 

 

 

 


عید کے انے سے قبل بازاروں میں بے تحاشہ رش ہو جاتا ہے ہر کسی کی کوشیش ہوتی ہے کہ وہ جلد از جلد اپنے لئے اور اپنے بچوں اور گھر والوں کے لئے اچھی سے اچھی خریداری کر لے کچھ لوگ تو رمضان کے شروع یا پھر اس سے بھی کچھ دیر  پہلے خریداری کر لیتے ہیں کیونکہ کچھ لوگ رش سے گھبراتے ہیں اور وہ اسی لئے زیادہ تر لوگ  رش ہونے سے پہلے ہی سکون و آرام سے اپنی خریداری مکمل کر لیتے ہیں میری اپنی بھی یہی کوشیش ہوتی ہیں کہ میں رمضان کے دوران ہی اپنی شوپنگ مکمل کر لوں کیونکہ رش سے مجھے بھی بہت زیادہ گھبراہٹ ہوتی ہے اور میری کوشسش ہوتی ہے کہ ایسے میں بہت کم باہر نکلا جاۓ مگر اسکے بر عکس کچھ لوگ بلکل آخر کے دنوں میں عید کی شوپنگ کرنے کو ترجی دیتے ہیں اور بہت سے لوگ تو اپنی عید کی شوپنگ چاند رات کو کرتے ہیں ویسے چاند رات کا منظر بھی کیا خوبصورت منظر ہوتا ہے ہر چہرہ خوشی سے کھلا ہوتا ہے بچوں بڑوں سبکے چہرے خوشی سے دمک رہے ہوتے ہیں لوگ چاند رات کو شوپنگ تو کرتے ہی ہیں مگر شوپنگ کے ساتھ ساتھ باہر اچھے کھانوں سے بھی لطف اندوز ہوا جاتا ہے اکثر لوگ اپنی فیملیز کے ساتھ بھر نکلتے ہیں تو کہیں دوستوں کے ٹولے  ہوتے ہیں جو کہ شوپنگ کرتے گھومتے پھرتے اور انجواے کرتے ہیں مگر اس دوران مہنگائی بھی اپنے عروج پر ہوتی ہے کیونکہ دوکانداروں کو تو یہ پتا ہوتا ہی ہے کہ آج کی رات چیزیں مہنگی ہوں یا پھر سستی لوگوں کو خریدنا ہی ہے اس کے علاوہ چوڑیوں اور مہندی کے بغیر تو عید کو نا مکمّل سمجا جاتا ہے 

 

 

 


جہاں بازاروں میں بے تحاشہ رش ہوتا ہے وہاں دوکانداروں کے ساتھ ساتھ بیوٹی پارلرز پر بھی  دن با دن رش بڑھنے لگ جاتا ہے خواتین تو عام روٹین میں اپنے آپ کو خوبصورت بنانے کے لئے سو جتن کرتی ہیں تو پھر بھلا عید جیسے موقع پر وو کیسے کسی سے پیچھے رہ سکتی ہیں بیوٹی پارلر پر کسی کو نیا ہیر اسٹائل بنوانا ہوتا ہے کیونکہ اس سے تھوڑا  لک چینج ہو جاتا ہے اور کسی کوفیشل  کروانا ہوتا ہے تاکہ ان کے چہرے کی خوبصورتی میں مزید اضافہ ہو جاۓ تو کسی کو پلکنگ کروانی ہوتی ہے تو کسی کو کچھ اور کروانا ہوتا ہے عید کے موقع پر بیوٹی پارلرز پر بھی ہر چیز کی قیمت میں اضافہ کر دیا جاتا ہے کیونکہ انکو بھی اس بات کا علم ہوتا ہے کہ خواتین کو تو ہر حال میں یہ سب کچھ کروانا ہی ہے اور ویسے بھی سال بعد ایسا دن آتا ہے جب انکو بھی اچھے پیسے کمانے کا موقعہ ملتا ہے اور عید پر تو مہندی کو بہت زیادہ پسند کیا جاتا ہے جب تک ہاتھوں پر مہندی نہ لگے عید ،عید نہیں لگتی ہے اسی وجہ سے بیوٹی پارلرز پر مہندی کے بھی مختلف اور منفرد ڈیزائن بناۓ جاتے ہیں خواتین اور بچیوں کے ہاتھوں پر 

 

 

 

رائیٹر سدرہ خان 

میرا بلاگ پڑھنے کا بہت بہت شکریہ 

 



About the author

SidraKhan

I'm Sidra Khan working @ Filmannex full time. I don't waist my time so therefore I'm serious with my job and I will never disappoint.
Thank you

Subscribe 0
160