انتخابات

Posted on at


کسی    بھی ملک کو چلانے کے لئے ایک اچھے حکمران کی ضرورت ہوتی ہے اور اس ثمر کو حاصل کرنے کے لئے ہر ملک میں انتخابات کئے جاتے ہیں-

 

آج تک  جتنے بھی حکمران آے انہوں نے صرف جھوٹے دعوے کۓ ، کسی نے بھی کوئی اچھا عمل نہیں کیا جس سے عوام کو کوئی فائدہ حاصل ہوتا- جب ٢٠١٤ کے اتخابات کی بات ہوئی تو سب کے دل میں  ایک امید پیدا ہوئی کیے شاید اب کوئی نیا آنے والا حکمران عوام کے زخموں پی مرہم رکھے گا-


١١-مئی-٢٠١٤
 کا دن آیا- اس دن کا  الگ ہی رنگ ڈھنگ تھا- آنکھ کھلی توا یاد آیا کے آج تو انتخابات کا دن ہے اور ١٨ سال کا ہونے کی وجہ سے مجھے آج اپنے ووٹ کا حق ادا کرنا تھا کسی بہترین حکمران کا انتخاب کر کے-میری زندگی کی پہلی ووٹ تھی اور مجھے اسکا بوہت انتظار تھا- آج میں اپنے ملک کا فرض ادا کرنا چاہتی تھی اور بہت خوشی سے تیار ہوئی اور امی سے ووٹ دینے جانے کی اجازت مانگی- گو کہ میری امی بوہت ہی محب وطن ہیں اسلئے انہوں نے بہت خوشی سے مجھے اجازت دے دی اور ساتھ میں ہدایت کی کے اسے ہی ووٹ دینا جسکا آپکو لگتا ہو کے یہی ہو گا اچھا حکمران جو غریبوں کا ہمدرد ہو گا-


اب میں ووٹ دینے کے لئے مکمل طور پر تیار تھی- معلوم ہونے پے پتا چلا کے پولنگ سٹیشن ہمارے نزدیک ایک اسکول میں ہے-میں نے اپنا شناختی کارڈ لیا اور ووٹ دینے کے لئے نکل گئی- وہاں پوھنچی تو عجیب منظر تھا-لوگوں کا ہجوم اپنے اپنے پسندیدہ حکمران اور پارٹی کو ووٹ دینے کے لئے اکٹھے ہوئے تھے-اپنی اپنی پارٹی کا نعرہ بلند کر رہے تھے- میں نے ایک بزرگ سے ووٹ ڈالنے کا مکمل عمل سیکھا کے کیسے ووٹ ڈالتے ہیں کیوں کہ یہ میری پہلی دفعہ تھی-

سامنے دیکھا تو ایک ہجوم تھا جہاں سے گزر کے مجھے ووٹ دینا تھا، پتا کرنے پے معلوم ہوا کے یہاں سب اپنا نام دیکھ رہے ہیں لسٹ میں جہاں سے نمبر ملنے کے بعد ہی کوئی ووٹ دینے جا سکتا ہے- پہلے میں نے  اس ہجوم میں اپنا پیر جمانے کی کوشش کی لیکن میری بار ہا کوششوں کے باوجود ہوا میں اڑتے ہوئے ایک پر کی طرح باہر نکل آی-پھر میں نے سوچا کے انتظار کر لیا جائے اس ہجوم کے ختم ہونے کا،بوہت دیر انتظار کے بعد مجھے اس نتیجے پے پوھنچنا پڑا کے اس ہجوم سے چھٹکارا مشکل ہی نہیں نا ممکن ہے-پھر مجھے وہاں ایک رحم دل پولیس والا ملا جو کب سے میری بےبسی دیکھ رہا تھا- اکھڑ کر اس نے سب کو ہٹایا اور میں نے لسٹ سے اپنا نام لیا اور ووٹ ڈالنے کے لئے بڑھی اور آخرکار اپنا ووٹ بلے کو دے دیا اور خوشی سے اپنا پہلا ووٹ دے کے گھر آگئی – یہ تھا میرا پہلا ووٹ جو میں نےاپنے مطابق ایک ایسے انسان کو دیا جس سے کوئی امید کی جا سکتی ہے-

      



About the author

maryumkhan

working at filmannex

Subscribe 0
160