میڈیکل سائنس کی رو سے روزے کے فائدے - دوسرا اور آخری حصہ

Posted on at


ہمارا جسم اللہ کا دیا ہوا بیش بہا تحفہ ہے اور اس کا خیال رکھنا اور اس کو صحت مند رکھنا ہم سب کا فرض ہے کیوں کی صحت ایک ایسی نعمت ہے جس کا بدل ملنا نا ممکن ہے . سارے دن میں جو بھی غذا ہم استعمال کرتے ہیں اس کا اثر براہ راست ہمارے جسم پر پڑتا ہے . اسلام میں زیادہ کھانے کو نا پسند کیا گیا ہے کیوں کہ اس سے کئی طرح کی بیماریاں جنم لیتی ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ جسم کا نظام بھی خراب ہوتا ہے جس کا اثر ہمارے جسم کے ساتھ ساتھ ہمارے رویے پر بھی ہوتا ہے . زیادہ کھانے والے انسان کا جسم سست اور آرام طلب ہو جاتا ہے جس کے وجہ سے اس میں بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت بھی کم ہو جاتی ہے . اس طرح کا جسم بیماریوں کا گھر بن جاتا ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ نت نئے روگ جنم لیتے ہیں . رمضان کے مہینے میں انسان اپنی زیادہ کھانے والی عادت پر قابو پا سکتا ہے اور اس طرح جسم بھی ٹھیک رہتا ہے . پچھلے بلاگ میں روزے رکھنے کے کچھ فائدے بیان کئے گئے تھے اب ان پر مزید روشنی ڈالتے ہیں . روزہ رکھنے کا ایک اور بڑا فائدہ یہ بھی ہے کہ اس سے دل کو کافی حد تک آرام کرنے کا موقع مل جاتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ دن کے وقت روزہ رکھنے سے خون کی مقدار پہلے کی نسبت خاصی کم ہو جاتی ہے اور اس طرح دل کو آرام کرنے کا مفید موقع میسر آجاتا ہے . روزے کی وجہ سے دل کے پٹھوں پر بہت کم دباؤ پڑتا ہے جو صحت کی بہتری کے لئے خاصا فائدہ مند ہے 



اس کے علاوہ آج کل کی مشینی زندگی انسانی اعصاب پر بری طرح اثر انداز ہو رہی ہے . لوگ پہلے کی نسبت زیادہ چڑچڑے ہوتے جا رہے ہیں کیوں کہ زیادہ کام اور پریشانیوں کی وجہ سے ان کو اعصابی تناؤ کی شکایت ہونے لگتی ہے . رمضان کے مہینے میں ٣٠ دن کے روزے انسانی ذہن سے اس دباؤ کو کم کرنے میں کافی مدد گار ثابت ہوتے ہیں . زیادہ کھانے کی عادت کی وجہ سے جو شریانیں دل کو خون مہیا کرتی ہیں ان کی کارکردگی سست پڑنے لگتی ہے کیوں کہ اس طرح ان کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے اس لئے روزہ رکھنے کا عمل دل کے لئے بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے کیوں کہ انسان دل کی خطرناک بیماریوں سے بچا رہتا ہے . گردے بھی خون کے نظام کا ایک حصہ ہی ہوتے ہیں اور روزے کے اوقات کے دوران ان کو بھی کم کام سر انجام دینا پڑتا ہے اس طرح سے روزے کی وجہ سے جسم کے یہ خاص اعضاء تندرست حالت میں رہتے ہیں



روزے کے دوران چونکہ لوگوں کو کافی دیر تک بھوکا اور پیاسا رہ کے گزارہ کرنا پڑتا ہے تو اس وجہ  سے کچھ لوگ بیزاری اور چڑچڑے پن کا شکار ہو جاتے ہیں مگر یہ چیز اعصابی نظام کی وجہ سے نہیں ہوتی ایسا عام طور پر انا پسند اور سخت طبیعت لوگوں میں ہی ہوتا ہے . اعصابی نظام تو روزے کے دوران بہت زیادہ آرام دہ حالت میں رہتا ہے . نماز اور دیگر عبادات کی وجہ سے ہمارے قلب و ذہن کو تسکین حاصل ہوتی ہے اور جب ہم پورے سکون و اطمینان کے ساتھ خدا کے حضور سجدہ ریز ہوتے ہیں تو ہماری بہت ساری پریشانیاں ختم ہو جاتی ہیں . روزے کے اور بھی بہت سارے فائدے ہیں جن میں سے ایک اہم فائدہ خون کا پیدا ہونا ہے . خون کی تشکیل ہڈیوں کے گودے میں ہوتی ہے جب بھی جسم کو خون کی کمی کا سامنا ہوتا ہے تو یہ ہڈیوں کا گودا اپنا کام شروع کر دیتا ہے اور خون پیدا ہونے لگتا ہے . روزہ رکھنے کی وجہ سے خون میں غذائیت کی مقدار کم ہوتی ہے تو ہڈیوں کا گودا زیادہ خون پیدا کرتا ہے . اس طرح سے روزے کی بہت سی خوبیوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ اس سے کوئی شخص چاہے تو اپنا وزن بڑھا بھی سکتا ہے اور کوئی چاہے تو کم بھی کر سکتا ہے


 


**************************************************************************************************


Click Here to Read More of My Blogs


Written By.


Hammad Ch. 



About the author

hammad687412

my name is Hammad...lives in Sahiwal,Punjab,Pakistan....i love to read and write that's why i joined Bitlanders...

Subscribe 0
160