لاہور مسری شاہ حصہ پنجم

Posted on at


لاہور مسری شاہ حصہ پنجم


 



 


فرنس۔


فرنس والے مختلف قسم کے ٹوٹے پھوٹے لوہے کو جیسے آپ کو بتایا تھا چھوٹے قصبے گاؤں سے ٹوٹا پھوٹا سامان آتا ہے یہ سب اکٹھا کر کے فرنس میں ڈال کر پھگلا دیتے ہیں اور اس کا بلٹ تیار کر دیا جاتا ہے اور پھر وہ ملز میں استعمال کے قابل ہو جاتا ہے۔


خیمبر۔


ایک لوہے کی بڑی مشین کو کہا جاتا ہے جو بہت زیادہ زور سے لوہے کو پریس کرتی ہے اس کے ساتھ ایک چھوٹی بٹھی لگی ہوتی ہے جس میں ریل کا گولا ڈالا جاتا ہے[ریل کے گولے سے مراد یہ ہے کہ ریل کی پیٹری کو دو حصوں میں کاٹ دیا جاتا ہے اس کی نچلی والی سائڈ کو پٹی کہا جاتا ہے اور اوپر والی سائذ کو گولا کہا جاتا ہے یہ وہی ریل کی پٹری ہے جس کے بارے میں پہلے آپ کو بتایا تھا کہ یہ ورس اور مختلف ملکوں سے کافی تعداد میں آتی ہے]اس کو لال کر کے کاریگر سنی سے پکڑ کر خیمبر کے نیچے کرتا ہے اور اس کو بار بار مختلف سائڈ سے پریس کر کے کسی بھی چیز کی شکل دے دیتا ہے جیسے ہتھوڑا۔چھینی۔تیسا۔کلہوڑا۔کلہوڑی۔گینتی اس طرح کی مختلف چیزیں تیار کر دیتا ہے۔


 


 



 


اس کے علاوہ مسری شاہ میں کچھ بڑی ملز بھی ہیں جو گارڈر۔ٹی آر۔سریہ وغیرہ تیار کرتی ہیں پھر مسری شاہ کی ایک طرف جائیں اس کو گندا نالہ کہا جاتا ہے یہ کافی لمبی سڑک ہے جس کے نیچے کافی بڑا گندا نالہ ہے جو شہر کا گندا پانی باہر نکلاتا ہے ادھر زیادہ تر بجلی کے سامان عالے بیٹھے ہیں جیسے بڑے جنریٹر۔مختلف بڑی مشینوں کے پینل بورڈ۔جہاز کے مختلف الیکڑک پرزے۔بڑی بڑی فیکڑریوں کا الیکڑک سامان ۔سارا ادھر آ جاتا ہے یہ اس کو کھول کر مختلف پرزے الگ کر دیتے ہیں جیسے بریکر مشینوں میں لگے ہوتے ہیں ری لیز لگی ہوتی ہیں چھوٹے پنکھے لگے ہوتے ہیں جیسے آپ کے کمپیوٹر کے نیچے چھوٹا پنکھا لگا ہوتا ہے اس طرح مشینوں میں چھوٹے بڑے پنکھے لگے ہوتے ہیں اس کے علاوہ الیکڑک موٹرز۔تاریں کچھ تاریں اس طرح استعمال ہو جاتی ہیں اور کچھ موٹی بڑی تاریں جو خراب ہوں ان کو چھیل کر اوپر سے پلاسٹک یا ربڑ الگ کر دیا جاتا ہے اور اس کے اندر سے پیتل۔تانبہ۔سلور۔کاپر جیسی مختلف تاریں نکلتی ہیں الگ الگ کر دیا جاتا ہے ۔


 



 


اس کے علاوہ مختلف پینل بورڈ سے بٹن۔سوئچ اور اس طرح کی مختلف چیزیں ہوتی ہیں جن کے اندر چاندی۔سونا۔پلاٹینیم جیسی دھاتیں موجود ہوتی ہیں یہ سب چیزیں الگ الگ کر کے تانبہ۔پتیل۔کوپر کی تار بنانے والی فیکٹریاں لے جاتی ہیں اور پھر وہ دوبارہ رئیسکل کرتے ہیں۔



About the author

160