آئیں ساحل سمندر کی سیر کریں۔ حصہ سوئم

Posted on at


ایک احتیاط ہمیشہ مخلوط رکھیں کہ کسی بھی ساحل سمندر کی تفریح کے دوران پتھاروں پر ملنے والی غذائیں ، پانی ، چائے  کے استعمال سے گریز کریں۔ یہ اشیاء صفائی کے فقدان کے ساتھ غذائی اصولوں کی منافی بھی کرتی ہیں۔ ایسی کسی تفریح پر جانے کے لئے کھانے پینے کی گھر سے ساتھ لے جائیں اور ایک سے زائد کپڑے رکھیں تاکہ بصورت دیگر استعمال کیے جا سکیں ۔ خشک غذائی آئٹمز جیسے چپس ، بسکٹ ، برگر، چائے یا جوس مناسب رہتے ہیں۔ جس قدر ممکن ہو پانی میں نہانے یا بھیگنے سے بچیں کیونکہ بہر حال یہ پانی صاف نہیں  ہے اور بچوں بڑوں کو کسی قسم کی جلدی زودحسی ہو سکتی ہے۔

سی ویو کی رونقیں:

  • یہاں آس پاس کئی کیفے اور ہوٹل موجود ہیں جہاں ہلکا پھلکا کھانا کھایا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ بھنے ہوئے چنے ، مکئی کے دانے ، بھٹے ،گول گپے اور شوارما کھانے کا مزہ یقیناً سی ویو پر ہی آتا ہے۔
  • سجے سنورے گھوڑے اور اونٹ بھی اس ساحل کی رونق بڑھاتے ہیں۔ بچے ، بڑے سب ان کی سواری سے للطف اندوز ہوتے ہیں۔ ان پر سواری ضرور کریں لیکن بچوں کو بٹھاتے وقت ان کے ساتھ کسی بڑے کی موجودگی ناگزیر ہے۔
  • سی ویو کے کنارے چلتے جائیں تو بہت سے نظارے ملتے ہیں جن میں لائٹوں سے سجی پتنگیں اڑاتے بچے جا بجا دوڑتے نظر آئیں گے۔ پختہ فٹ پاتھ پر واک بھی کی جا سکتی ہے۔ اگر غور کیا جائے تو اس ساحل کی شہر میں موجودگی کئی طرح سے ہمارے کام آ سکتی ہے ۔ ذرا سی سفر کی پریشانی جھیل کر اس مفید تفریح سے بچوں کو ہفتے میں ایک بار مستفید کرائیں کیونکہ ساحل سمندر کی گیلی ریت پر ننگے پیر بھاگنے سے بچوں کے اعصاب ، پٹھے مضبوط ہوتے ہیں اور وہ دماغی طور پر بھی ذیادہ چست رہتے ہیں۔

 

کیماڑی سے منوڑہ کے ساحل کی طرف جائیں تو وہاں پہنچنے کا سفر کافی مزیدار ہے۔ پرانی کشتیوں پر بیس سے ذیادہ مسافر نہیں بٹھائے جاتے ، بحری راستے میں کئی ایسی جگہیں آتی ہیں جہاں آپ اچھلتی ، کودتی ، چھوٹی مچھلیاں دیکھ سکتے ہیں۔ کیماڑی اور منوڑہ پر بھی سیاحوں کی بڑی تعداد روزانہ جاتی ہے۔ منورہ پہنچ کر مچھلی کھانا نہ بھولیں یہ یہاں کی مشہور غذا ہے اور سیپیوں سے تیار کئے گئے زیورات کی بڑی مارکیٹ بھی آپ کو یہاں ملے گی ۔ راہ چلتے چور اچکوں سے ہوشیار رہیں کہ یہ بڑی صفائی سے آپ کی جیب کا صفایا کر سکتے ہیں ۔ کیماڑی اور منوڑہ کے علاوہ پیراڈائز کے ساحلوں کو اب تک سی ویو جیسی مراعات نہیں دی گئی ہیں جس کی ایک اہم وجہ یہاں کے رہائشی ہیں اور دوسری وجہ شہر سے فاصلہ ہے۔



About the author

shakirjan

i am shakir.i have done BS (HONORS) in chemistry from pakistan.i know english,pashto and urdu.I love to write blogs.

Subscribe 0
160