یاداشت کیسے بہتر بنائی جائے

Posted on at


اگر آپ پر یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ یاداشت خراب ہے تو پھر ضرورت اس بات کی ہے کہ اپنی یاداشت بہتر بنانے کی کوشش کریں۔ اس سلسلے میں ذیل میں میں کچھ مشورے بیان کئے جا رہی ہوں جو آپ کے لیے یقیناً مددگار ثابت ہوں گے۔


تمام کاموں سے فراغت کے بعد رات گہری ہونے سے پہلے بستر پر سکون سے لیٹ جائیں اور تمام دن کی مصروفیت کو دل ہی دل میں دوہرائیں۔


ایک وقت میں ایک ہی کام کریں اور اگر ایک سے زیادہ کام کرنے ہیں تو کاموں کو اس طرح ترتیب دیں کہ وہ ایک دوسرے سے متصادم نہ ہوں۔ اس طرح نہ تو یہ ذہن پر بوجھ بنیں گے اور نہ ہی اس سے آپ کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ کاموں کو بے ترتیب انجام دینے سے ذہن پر بوجھ پڑتا ہے، جس سے یاداشت متاثر ہوتی ہے یوں یا تو ضروری کام رہ جاتے ہیں یا پھر غلطی پر غلطی ہوتی چلی جاتی ہے۔


دوستوں کے درمیان یا تقریب میں اس طرح شمولیت اختیار کریں کہ جسم اور ذہن ایک ہی جگہ پر موجود ہو۔ کسی سے ملتے ہوئے اپنے ذہن کوتمام خیالات سے دور رکھیں اور اس سے بھرپور طریقے سے ملیں۔ اعتراضات اور سوچ کے دائرے سے نکل کر دماغ کو پرسکون رکھیں۔ اس عمل سے بھی یاداشت بہتر ہوتی ہے۔


غیر متعلقہ باتوں کو دوسروں کے سامنے بار بار نہ دہرائیں اور یہ بات یاد رکھنے کی کوشش کریں کہ کس سے کون سی بات کرنی ہے۔


اپنے آپ کو غیر معمولی ذہین تصور کر کے ذہن کو آزامائش میں مت ڈالیں۔ اگر کسی خاص وقت میں کوئی خاص کام کرنا ہے تو اس کے لیے الارم گھڑی بھی استعمال کی جا سکتی ہے۔


روزانہ ڈائری لکھیں۔ ڈائری میں تمام دن کی مصروفیات کے علاوہ کیا کرنا چاہتے تھے اور نہیں کر سکے اور آگے کیا کرنا چاہیے، یہ باتیں ضرور لکھیں۔ ڈائری لکھتے ہوئے تمام حالات و واقعات کو پوری سچائی اور تفصیل سے قلم بند کریں۔


روزمرہ استعمال کی اشیاء رکھنے کی جگہ مقرر کر لیں اور ان کو غیر ارادی طور پر ادھر ادھر چلتے پھرتے نہ رکھیں مثلاً پرس، کار کی چابی، دوائیاں، قلم کیونکہ ان چیزوں کو بوقت ضرورت تلاش میں وقت صرف ہوتا ہے اور ذہن بھی تھکاوٹ کا شکار ہوتا ہے اور لامحالہ اس کا اثر یاداشت پر بھی پڑتا ہے۔


جلد بازی کا مظاہرہ نہ کریں اس سے ذہن پر دباؤ پڑتا ہے۔ یہ صورت حال جسمانی اور ذہنی صحت دونوں کے لیے بہتر نہیں ہے۔ اس طرح ہم بہت سے غیر شعوری کام بھی کرتے چلے جاتے ہیں جو ہمیں یاد بھی نہیں ہوتے اور الزام دوسروں پر لگاتے ہیں جیسے دوکاندار سے سامان لے کر پیسے دینا اور پھر بھول جانا وغیرہ۔


کسی بھی نئے ہنر کو سیکھنے سے پہلے اس میں صررف ہونے والے وقت اور اپنی ذہنی قوت کا اندازہ لگا لیں۔ اگر ایک سے زیادہ ہنر سیکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں تو ضرور سیکھیں مگر اپنے اوپر قوت سے زیادہ کام کا بوجھ نہ ڈالیں۔


دوران سفر اردگرد کے ماحول کا جائزہ ضرور لیں۔ باہر ادھر ادھر ضرور دیکھیں مگر بے مقصد نہیں۔ جگہوں کو دیکھتے ہوئے نشانیوں کو ذہن میں رکھیں تاکہ دوبارہ گزرنے پر مقامات یاد رہیں اور نشانیوں کو یاد کرنے کے لیے دماغ پر زیادہ بوجھ نہ ڈالنا پڑے۔


سوچنے اور عمل کا درمیانی وقفہ کم سے کم رکھیں۔ بہت زیادہ سوچنا ذہن کو مفلوج کر دیتا ہے اور کاموں میں دلچسپی بھی کم سے کمتر ہوتی چلی جاتی ہے۔


اگر آپ کی یاداشت کمزور ہے تو یہ مشورے کارگر ثابت ہو سکتے ہیں۔ آپ ان مشوروں پر سنجیدگی سے عمل کیا تو کوئی وجہ نہیں کہ اپنی یاداشت کو بہتر بنا سکیں۔



About the author

Zaria-Wahab

My name is Zaria Wahab and i am a student of Fsc. I want to prove myself so for that i have to joined Film-Annex. Film-Annex is a very good plate-form for us. because it is such a good approach for every bloggers.

Subscribe 0
160