!...محنت کی عظمت

Posted on at


!....محنت کی عظمت 

 


جیسے کہ یہ بات ہم سب اپنے بچپن سے ہی سنتے آ رہے ہیں اور بہت چھوٹی کلاس میں ہی  محنت کی عظمت کے بارے میں ہمیں پڑھا دیا جاتا ہے تاکہ یہ  بات ہمارے چھوٹے ذہنوں میں شروع سے ہی رچ بس جاۓ  اور ہمیں محنت کی عظمت کا اندازہ ہو سکے اور ہم اپنی آنے والی زندگی کو اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے آسانی سے گزار سکیں  اور  واقع یہ بات بلکل سچ ہے کہ محنت میں ہی عظمت ہے اورمحنت کر کے ہی انسان کہاں سی کہاں پہنچ سکتا ہے اور یہ محنت ہی ہے جو انسان کو اچھے سے اچھا مقام دیتی ہے کیونکہ محنت کے بغیر تو انسان کچھ حاصل کر نہیں سکتا انسان اپنی زندگی میں بہت سے خواب دیکھتا ہے کچھ کرنے کے کچھ بننے کے مگر خواب بھی تب ہی پورے ہوتے ہیں جب محنت کی جاۓ اور اسی طرح سے انسان اپنے خوابوں کو حقیقت کا رنگ دے سکتا ہے اور محنت ہی انسان اور انسان کے ارادوں کو مضبوط بناتی ہے 

 

 

 


بہت سالوں پہلے محنت کرنے کو قدر کی نظر سے بلکل بھی نہیں دیکھا جاتا تھا تب محنت کرنے والوں کو صرف اور صرف غلام اور بہت چھوٹی نظر سے دیکھا جاتا تھا اور چاہے کوئی جتنا بھی مشکل اور محنت کا کام کرتا ہو اس بات کی بھی کوئی پرواہ اور قدر نہیں تھی اور انسانوں کو جانوروں کی طرح استعمال کیا جاتا تھا مگر جیسے جیسے وقت گزرتا گیا زمانے بدلتے گئے لوگوں کی سوچ کا میعار بھی بدلنے لگ گیا اور پھر اندازہ ہونے لگا کہ محنت کی کیا عظمت ہے اور اس سے انسان کیا کیا نہیں حاصل کر سکتا ہے یہ محنت ہی ہے جس نے انسان کو وقعی سہی معنوں میں انسان بنایا اور پھر لوگوں کو محنت کا سہی احساس تب ہوا جب صنعتی انقلاب آیا اور اس تبدیلی  سے لوگوں کی سوچ اور ذھن بدل گئےجب لوگوں کی ضروریات بڑھنے لگ گئی مثلا پہلے وقتوں میں ٹی، وی فریج ،پنکھے ،بلکے الکٹرونکس کی کسی بھی چیز کا کوئی نام و نشان ہی نہیں تھا مگر پھر جب ضرورت محسوس ہونے لگی اور محنت کی جانے لگی تو آہستہ، آہستہ وقت کے ساتھ ساتھ سب چیزیں اپنے واجد میں آنے لگ گئی اور انسان نے جی، توڑ محنت   سے  حیرت انگیز اور بہت سے منفرد ایجادات کی اور جب پھر زمانہ بدلہ اور زمانے کے ساتھ ساتھ فیشن بھی بدلنے  لگا تو یہ سب آخر کس چیز کا کمال تھا ظاہر ہے یہ سب محنّت کی ہی عظمت ہے جس سے آج بھی ہم ان چیزوں سے فائدہ حاصل کر رہے ہیں اور اسی محنت کی ایجادات کی بدولت ہماری زندگیاں اتنی آسان اور پر سکون ہیں 

 

 

 


پہلے کبھی کسی دور میں جو لوگ کرسیوں پر بیٹھ کر کام کرتے تھے مطلب دماغی محنت کرنے والے لوگوں کو قدرے اچھی اور بہت عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا مگر جو عام محنت مزدوری کرنے والا انسان مطلب جو مزدور تھا اسکو معاشرے میں بہت گھٹیا فرد مانا جاتا تھا کیونکہ وہ ایک محنت مزدوری کرنے والا عام انسان ہوتا تھا صرف اس فرق  اور بات پر مگر جیسے ،جیسےتعلیم عام ہونے لگی اور لوگوں میں  تعلیمی شعور پیدا ہونے لگا تو پھر یہ بھی فرق  ختم ہونے لگ گیا بلکے ماجودہ دور میں تو اب اس بات کا بلکل ہی فرق ختم ہو چکا ہےاور اب مرزدوروں کو بھی خاصی اچھی اور عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور ویسے بھی یورب میں چاہے کسی کا کام جو بھی ہو مثلا وہاں چاہے کوئی خاکروب ہو یا پھر کوئی انجینئر ،وزیر ،یا پھر معمولی کلرک ہی کیوں نا ہو سب کو ہی ایک نگاہ سے دیکھا جاتا ہے بس فرق یہ ہوتا ہے کہ کام کی نوعیت کے حساب سے صرف تنخواؤں میں فرق  ہوتا ہے اور ویسے بھی کام چھوٹا یا بڑا محنت میں نا تو شرم ہے اور نا ہی حرج بلکے محنت میں تو عظمت ہے 

 

 

 

رائیٹر سدرہ خان

میرا بلاگ پڑھنے کا بہت بہت شکریہ 

 



About the author

SidraKhan

I'm Sidra Khan working @ Filmannex full time. I don't waist my time so therefore I'm serious with my job and I will never disappoint.
Thank you

Subscribe 0
160