حب وطن پارٹ ۲

Posted on at



وطن کی حقیقی محبت یہ ھے کہ جن لوگوں کو خدا نے علم کی دولت سے مالا مال کیا ھے وہ ملک کے کونے کونے میں علم کی روشنی پھیلائیں اس طرح ملک سے جہالت اور ناخواندگی کا خاتمہ ہو جائے گا۔
جن لوگوں کو خدا نے دولت سے نواز رکھا ھے وہ مفلس اور نادار لوگوں کی دل کھول کر امداد کریں۔


ملک میں قائم شدہ صنعتی اداروں میں کام کرنے والے نہایت مھنت اور جانفشانی سے کام کریں ۔ ہڑتالوں اور تالہ بندیوں کا مکمل طور پر خاتمہ ہو تا کہ ملکی پیداوار میں دن دگنا رات چگنا اضافہ ہو سکے اور یہ تب ہی ہو سکتا ھے جب ہر شخص اتنی محنت کریں وہ کام چوری نہ کریں ہر شخص اپنا حق پورا ادا کریں ۔
وطن کی محبت ہم سے تقاضا کرتی ھے کہ ہم اپنے وطن کی مصنوعات استعمال کریں اس سے ملک کی صنعت کی حوصلہ افزائی ہو گی اور ملک کا سرمایہ بھی ملک میں ہی رہے گا۔


ہم اپنے وسائل پر زیادہ سے زیادہ انحصار کریںاور اپنے وسائل کو بروئے کار لانے کی کوشش کریں۔
وطن کی محبت یہ ھے کہ ہم دوسرے ممالک کی اور قوموں کے رسم و رواج کی اندھا دھند تقلید نہ کریں۔
اپنی قومی شناخت کو قائم رکھنے کے لئے اپنا ملکی لباس پہنیں اور اپنی ملکی زبان بولیں۔
ملک میں زیادہ سے زیادہ صنعتی ادارے قائم کیے جایں تا کہ بےروزگار لوگوں کو روزگار مل سکے۔


ملک سے ملاوت ،زخیرہ اندوزی، بلیک مارکیٹنگ اور ناجائز منافع خوری کی لعنت کو ہمیشہ کے لئے ختم کر دیں۔
وطن کی محبت کا ایک اہم تقاضا یہ ھے کہ دیانت داری کے اصول کو ہاتھ سے نہ جانے دینا چاہیے ۔ اساتزہ، ڈاکٹر، انجنئیر، فوجی افسر اور دیگر افراد اگر اپنے فرائض پہچانیں اور ان کی ادایگی میں کسی قسم کی کوتائی روا نہ رکھیں تو وطن کا مستقبل درخشاں ہو گا۔ اس کے برعکس جو قومیں اپنے فرائض دیانتداری سے پورے نہیں کرتیں ،بددیانتی اور کام چوری جس کا معمول بن جائے روزمرہ کا اسے یہ اچھی طرح جان لینا چاہیے کہ وہ خود ہی وطن کی بنیادیں کھوکھلی کرنے میں لگی ہوئی ھے۔
وطن کی محبت کا جزبہ ایک بہت بڑی نعمت ھے۔ جو لوگ اس جزبے سے کام لے کر دن رات وطن کی بہتری کے لئے کام کرتے ھیں ان کلا نام ہمیشہ سنہری حروف میں لکھا جاتا ھے ۔ وطن کی محبت ایک ایسا سرمایہ ھے جس کے بغیر کوئی قوم تعلیمی۔سیاسی،سماجی، معاشی اور اخلاقی طور پر زندہ نہیں رہ سکتی۔


ہم اپنے پیارے وطن پاکستان کو اسی صورت ترقی دے سکتے ھیں کہ پہلے ہم اپنے دلوں میں اس کی سچی محبت پیدا کریں ۔ اس کی حفاظت کے لئے کسی قسم کی قربانی دینے سے گریز نہ کریں ۔ اپنے وطن کو اسلامی فلاحی مملکت بنانے میں کسی قسم کی کسر اٹھا نہ رکھیں۔ کیونکہ وطن کی وجہ ہی سے ہماری جان پہچان ھے۔ میری دعا ھے کہ خدا ہم سب کو اپنے وطن سے محبت کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور اس کی حفاظت کے لئے ہمیں ہر وقت چاک و شوبند رکھیں امین۔



About the author

amjad-riaz

you can ask me

Subscribe 0
160