مجموعی طور پر صحت بہتر بنانے کے لئے وہ تمام ورزشیں موزوں ہیں جن میں آپ کے جسم کے تمام عنصلات اور پٹھوں کو مختلف زاویوں سے حرکت کرنے اور قابل برداشت بوجھ برداشت کرنے کا موقع ملے۔ جب آپ اپنے پورے جسم کو مختلف زاویوں سے حرکت دینے کا اہتمام کرتے ہیں تو آپ کے دل اور پھیپھڑوں کے عنصلات بھی حرکت کرتے ہیں اور انکی بھی ورزش ہو جاتی ہے ۔ اس طرح کی ورزشوں میں تیز تیز چلنا، جوگنگ ، تراکی ، سائیکل چلانا باغبانی وغیرہ شامل ہیں ۔ ایسی بیشتر ورزشیں جن میں آپ کے دل کی دھڑکنیں اور سانس معمول سے کچھ تیز ہو جاہیں ، فائدہ مند ہوتی ہیں ،
یہ تعین کر لینا ضروری ہے کہ کتنی دیر کی ورزش آپ کے لئے بہتر ہے اگر اس ضمن میں آپ کسی ڈاکٹر وغیرہ مشورہ نہ کر پائیں تو پھر بہتر طریقہ یہ ہے کہ ورزش پانچ دس منٹ کے لئے شروع کریں پھر اس میں بتدریج اضافہ کرتے جائیں ۔
ایسی ورزشیں جن میں زیادہ طاقت صرف ہوتی ہے یوں تو پورے ہی جسم کو مضبوط بناتی ہیں لیکن خاص طور پر پیٹ اور کمر کے نچلے حصے کے عنصلات اس سے زیادہ مضبوط ہوتے ہیں اس کے علاوہ ایسی ورزش سے زیادہ فاضل کیلوریز یا جسم موجود چربی تحلیل ہوتی ہے ، سیڑھیاں چڑھنا اتر نا لان میں کھدائی کرنا اور چڑھائی چڑھنا وزن کم میں مدد گار ثابت ہوتا ہے ۔
ورزش آہستگی سے اور کم وقت کے لئے رفتہ رفتہ وقت بڑھانا اور زیادہ سخت ورزش کی طرف آنا بہتر ہوتا ہے لیکن زیادہ سخت ورزش بھی بس اسی حد تک سخت ہونی چاہئے کہ اس کے دوران میں آپ کی سانس خواہ پھولی ہوئی ہو لیکن آپ بات کرنے کے قابل ہوں ۔ جب رفتہ رفتہ آپ کے پٹھے ،دل ، اور پھیپھڑے ورزش کی وجہ سے بہترہونے لگتے ہیں تو بتدریج آپ میں ورزش کا دورانیہ اور مشقت بڑھانے کی اہلیت پیدا ہوتی چلی جاتی ہے ، بالغ لوگوں کے لئے دن میں کم از کم آدھے گھنٹے اور بچوں کے لئے ایک گھنٹے کی ورزش ان میں آئندہ کے لئے دل کی تکلیف کے خطرات کو بہت کم کر دیتی ہے ، گو کہ ورزش زیادہ تر لوگوں کے لئے مفید ہی ثابت ہوتی ہے لیکن اگر آپ کو اپنی جسمانی حالت کے بارے میں کسی بھی قسم کی پریشانی یا اندیشے لاحق ہوں تو ڈاکٹر سے مشورہ کر لنیا بہتر ہے ۔