حقیقی عید
عید کی حقیقی خوشیوں کو محض دنیاوی خوشیوں کے طور پر نہیں لینا چاہیے کہ انسان اپنے خالق و مالک کے احسانات کو فراموش کردے بلکہ ان خوشیوں کے دوران تو شئہ آخرت پر بھی نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ حضرت انس بن مالکؒ فرماتے ہیں کہ مومن کی پانچ عیدیں ہیں۔
جس دن گناہ سے محفوظ رہے اور کوئی گناہ سرزد نہ ہو۔
جس دن دنیا سے اپنا ایمان سلامت لے جائے اس کی وہ عید ہے۔
جس دن دوزخ کے پُل سے سلامتی کے ساتھ گزر جائے۔
جس دن دوزخ سے بچ کر جنت میں داخل ہو جائے۔
جس دن اپنے رب کی رضا کو پالے اور اس کے دیدار سے اپنی آنکھیں روشن کرے وہ اس کے لیے عید کا دن ہے۔
حضرت علیؓ کو کسی نے عید کے دن دیکھا کہ آپ خشک روٹی کھا رہے ہیں۔ دیکھنے والے نے کہا: اے ابو ترابؓ آج تو عید ہے۔ آپؓ نے فرمایا: ہم اپنی عید اس دن سمجھتے ہیں جس دن کوئی گناہ نہ کیا ہو۔
وہب بن معبہؓ کو کسی نے عید کے دن روتے دیکھ تو کہا: آج تو مسرت و شادمانی کا دن ہے۔ حضرت وہبؓ نے فرمایا: یہ خوشی کا دن اس کے لیے ہے جس کے روزے مقبول ہو گئے۔
حضرت شبلیؒ نے عید کے دن لوگوں کو کھیل کود میں مشغول دیکھ کر فرمایا: ،،لوگ عید میں مشغول ہو کر وعید کو بھول گئے،،۔۔