کھانے پینے کی خراب عادات کا ایک اہم سب ٹی وی دیکھنے کو بھی قرار دیا جاتا ہے کیونکہ طویل عرصے سے یہ بات محسوس کی جا رہی ہے کہ ٹی وی آن ہو تو توجہ کا مرکز اس پر چلنے والی فلم یا ڈرامہ ہوتا ہے اور کھانے کی طرف سے دھیان ہٹ جاتا ہے۔ خاندان کے افراد یکجا ہو کر کھانا کھا رہے ہوں اور ساتھ ہی ٹی وی بھی چل رہا ہو تو اس دوران کھانے کے ساتھ انصاف نہیں ہو پاتا کیونکہ بیشتر لوگ نہ صرف آپس میں بات چیت کرتے رہتے ہیں بلکہ ان کی نگاہیں ٹی وی اسکرین پر مرکوز ہوتی ہیں جبکہ بچے تو کھانے سے ہاتھ روک لیتے ہیں جن کو بار بار ٹوکنا پڑتا ہے کہ وہ پہلے کھانا ختم کریں۔ اس حوالے سے جو مشاہدات عالمی سطح پر کئے گئے ہیں ان سے واضح ہے کہ ٹی وی دیکھتے ہوئے کھانے پینے کی عادات پر خاصے مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں اور کبھی کچھ لوگ بے دھیانی میں زیادہ کھانا کھاتے ہیں تو کچھ وقت سے پہلے کھانا چھوڑ دیتے ہیں جن کو کچھ دیر بعد پھر بھوک ستانے لگتی ہے مگر یہ انکشاف بڑا حیران کن ہے کہ جو خاندان کھانا کھاتے وقت ٹی وی دیکھ رہے ہتے ہیں وہ ٹی وی نہ دیکھنے والوں کے مقابلے میں صرف اتنا ہی کھاتے ہیں جو ان کی صحت کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ ٹی وی خواہ آف ہو یا آن اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ سب سے بڑا اور اہم عنصر یہ ہے کہ سارا خاندان ایک جگہ جمع ہو کر کھانا کھا رہا ہے۔
ہماری خواہش یہی ہے کہ خاندان کے تمام افراد یکجا ہو کر گھر میں پکا ہوا کھانا کھائیں اور اس دوران ٹی وی کا سوئچ آف کر دیں لیکن محض ساتھ بیٹھ کر کھانے کا عمل ہی اس قدر مفید ہے کہ اگر اس دوران ٹی وی چل رہا ہو تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے فیملی کے افراد کا یکجا ہو کر کھانا تناول کرنا مشرق میں تو ایک درست روایت ہے لیکن اب مغرب میں بھی اس پر کافی زور دیا جا رہا ہے۔ بہت سارے والدین اس پریشانی میں مبتلا رہتے ہیں کہ آخر ان کے بچے کیا کھائیں؟ کہیں سبزیوں اور جنک فوڈز کے مابین مقابلہ ہے تو کہیں صحت بخش اور ناقص غذائیں موضوع بحث ہیں لیکن تحقیق یہ بتاتی ہے کہ بچوں کی خوراک میں بہتری کی سب سے بہترین حکمت عملی یہ ہے کہ آپ ان کا کھانا میز یا زمین وغیرہ پر سجائیں اور خود بھی ان کے ساتھ شروع کر دیں۔
مصنفہ: زاریہ وھاب
:ٹویٹر پر مجھے فالو کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
:اور میرے بلاگ شیئر کرنے کے لیے اس لنک پر کلک کریں
http://www.filmannex.com/Zaria-Wahab/blog_post