آسمانی بجلی
آسمانی بجلی کی چمک اور بادلوں کی گرج قدرت کا ایک ایسا عظیم الشان مظاہرہ ہے۔ جو طوفانی رات کی تار یکیوں کی بلیدیوں پر کچھ اس طرح رونما ہوتا ہے کہ دل دہل جاتے ہیں ، بچھے سہم جاتے ہیں، بڑوں کے دل خوف سے دھڑکنے لگتے ہیں۔ مائیں چھوٹے بچوں کو سینے سے لگا لیتی ہیں اور خوف زدہ ہو کر اندازہ لگاتی ہیں کہ بجلی کہیں قریب ہی گری ہے۔ کبھی کبھار یہ بجلی کا شعلہ کئی جانوں کو نگل لیتا ہے۔
امریکی رسالے ‘’نیشنل جیوگرافک‘ کے مطابق آسمانی بجلی اصل میں بجلی کا ایک دریا ہے جو ہواہی سرنگ کے راستے زمین کی طرف ایک لاکھ میل فی سیکنڈ کی رفتار سے لپکتا ہے۔ یہ سرنگ اوقات ۱۰ میل لمبی بھی ہو سکتی ہے۔ بظاہر یہ نا قابل یقین ہے لیکن یہ حقیقت ہے کہ بادلوں کے ٹکرائو سے یہ بجلی پیدا ہوتی ہے اور اس طاقت والٹیج کے اعتبار سے اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ اس کی ایک لمحے میں پیدا ہونے والی بجلی امریکہ میں پیدا ہونے والی بجلی کی مقدار سے کہیں زیادہ ہوتی ہے۔
بڑی بڑی عمارتوں کو آسمانی بجلی سے بچانے کے لئے ان پر لائٹنگ راڈ لگے ہوتے ہیں ۔ جن کا رابطہ زمین سے ہوتا ہے۔ یہ بجلی کو جزب کر کے زمین کے بیچ کر ’ارتھ‘ کر دیتے ہیں، یوں عمارت محفوظ رہتی ہے۔