خدمت میں عظمت ھے پارٹ ۲

Posted on at



اللہ پاک نے اپنے اور بندوں دونوں کے حقوق ادا کرنے کا حکم دیا ھے اور یہ بات طے ھے کہ اللہ پاک اپنے حقوق شاہد بخش دے لیکن بندوں کے حقوق اس وقت تک نہیں بخشے گا جب تک بندہ خود اس شخص کو نہ بخش دے اس سے پتہ چلتا ھے کہ اللہ پاک نے خود سے بھی زیادہ بندوں کے حقوق ادا کرنے پر زور دیا ھے اور ہمیں یہ بات بتلا دی گئی ھے کہ اللہ پاک کی مکلوق کے ساتھ احسان سے پیش اٗو اور بندوں کے حقوق پورے کریں۔


اس دنیا میں لوگ زاتی مفاد کی خاطر صبح سے لے کر شام تک اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر نگر نگر، شہر شہر، اور قریہ قریہ گھومتے ھیں ۔ مشکلات و مصائب برداشت کرتے ھین۔ اور اپنی زات کو مشکل کام پر بھی امادہ کر لیتے ھیں غریب اور مفلس لوگوں کے کون چوسنے کو اپنی سعادت سمجھتے ھیں۔ عزت دولت اور شہرت کے ھصول کی خاطر بعض اوقات اپنا ضمیر بھی فروخت کر دیتے ھیں ۔ اس طرح کے خود غرض اور لالچی لوگ حقیقی مسرت اور خدا کی خوشنودی سے دور ہوتے ھیں۔


ایسے لوگوں کے برعکس تھوڑے سے لوگ اپنے زاتی مفاد کو پس پشت ڈال کر دوسروں کے لئے اور ملک و قوم کی بھلائی کے لئے ملک کی ترقی کے لئے جیتے ھیں اور محنت کرتے ھیں ۔ ایسے لوگون کا نام ہمیشہ زندہ رہتا ھے اللہ پاک نے جس مقصد کے لئے انسان کو دنیا میں بھیجا ھے یہ یہ لوگ اس مقصد کی تکمیل کا زمہ بھرتے ھیں ۔ اگر انسان کی تخلیق کا مقصد صر اللہ پاک کی عبادت ہوتا تو اس کام کے لئے فرشتے ہی کافی تھے۔


تاریخ گواہ ھے کہ عطیم لوگ انسان دوست تھے اپنے اندر وہ لوگوں کا دکھ درد لئے ہوتے تھے ۔ ان کو لوگوں کی ترقی اور بھلائی عزیز تھی سادگی سے زندگی بسر کرنا ان کا شعار تھا۔ خوف خدا ان کا سب سے بڑا ہتھیار اور عشق رسول سب سے بڑا زریعہ تھا۔ لوگ ان کی یاد دل میںإ رکھنے پر مجبور تھے اور ان لوگوں کے لئے ہر وقت اللہ سے دعا کرتے تھے کہ اللہ پاک ان لوگوں پر اپنا خصوصی رحم و کرم فرما۔


اسلامی تاریخ کا اگر مطالعہ کیا جائے تو ہمیں انسان دوستی کی عظیم مثالیں ملتی ھیں مثلاحجرت ابو بکر صدیق، حضرت عمر، حضرت عثمان، حضرت علی اور دیگر صحابہ اکرام کی زندگیاں ہمارے سامنے ھیں۔ پاکستانی لوگ ان شہیدوں کے لہو کو بھی سلام پیش کرتے ھیں جہنوں نے اس ملک و قوم کے لئے اپنی زندگیاں قربان کیں ۔ ثابت ہوا کہ خدمت خلق سے بڑھ کر کوئی نیکی نہیں ھے جو لوگ اپنی زندگیاں دوسروں کی خوشیوں کے لئے قربان کر دیتے ھیں قومیں ہمیشہ ان پر فخر کرتیں ھیں لوگ ان عظیم ہستیوں کو یاد کرنا سعادت سمجھتے ھیں ۔ دنیا ایسے ہی لوگوں کی بدولت قائم ھے ۔ کیونکہ خدمت خلق ان کا شعار تھا ؛
یہی عبادت یہی دین و ایمان
کہ کام ائے دنیا میں انسان کے انسان

 



About the author

amjad-riaz

you can ask me

Subscribe 0
160