نیو بون بے بی کی ضرورت ماں کا دودھ حصہ دوئم
پہلے زمانے میں ایسا ہوتا تھا اگر ماں کا دودھ کچھ دن نہیں اترتا تھا تو گھر کی بڑی نانی یا دادی روئی کو مڑور کر اسے لمبا کر کے
دودھ میں بھگو کر بچے کے منہ میں ڈالتی تھی اور بچہ اسے چوستا تھا اس سے جب ماں کا دودھ آتا تھا تو بچے کو دودھ لینے میں کوئی دشواری نہیں ہوتی تھی یعنی یہ کہنا درست ہو گا کہ بچہ آسانی سے دودھ پینا شروع کر دیتا تھا۔
ڈبے کا دودھ۔
پہلے دور میں ایسا ہوتا تھا کہ مائیں اپنے بچوں کو اپنا ہی دودھ دیتی تھی اور اسی کو ہی اولین ترجیح دیتی تھی اس سے ان کا بچہ صحت مند اور ایکٹو رہتا تھا لیکن آج کل کی مائیں اس پر اتنی توجہ نہیں دیتی آج کل زیادہ تعداد ان خواتین کی ہے جن کا دودھ نہیں اترتا تو وہ ڈبے کے دودھ کا استعمال کرتے ہیں اور جن کا آتا ہے وہ بھی ڈبے کے دودھ کو ہی ترجیح دیتی ہیں دودھ نہ اترنے کہ وجہ ایک یہ ہے کہ کچھ ہماری خوراک ٹھیک نہیں ہے اور دوسرا یہ بات سامنے آئی ہے کہ کچھ ٹیکے بھی ایسے سامنے آئے ہیں جو اس دوران ماؤں کو لگتے ہیں اس وجہ سے بھی ماؤں کا دودھ نہیں اترتا۔
بات ہم ڈبے کے دودھ کی کر رہے تھے کہ ڈبے کا دودھ سوائے نقصان کے کچھ نہیں پہنچتا اس میں صرف کیمیکل ہوتے ہیں جس کی وجہ سے بچہ پیٹ کی مختلف بیماریوں کا شکار ہو جاتا ہے ۔