اس میں جنریٹنگ سٹیشن ہوتا ہے جس جگہ بجلی پیدا ہوتی ہے اس جگہ پر تھری فیز آلٹرنیٹر کی مدد سے پیدا کی جاتی ہے عام طور پر ٹرانشمیشن کی کفالت کے لیے جنریٹینگ وولٹیج کو ٹرانسفارمر کی مدد سے بڑھایا جاتا ہے اس کو ۲۲۰ وولٹ یا اسی سے بھی زیادہ کیا جا سکتا ہے اس میں اس کو ۵۰۰ وولٹ تک بھی بڑھیا جا سکتا ہے اور جب کہ دوسرے ممالک میں یہ وولَٹ ۱۵۰۰ تک بھی پہچ گے ہیں
الیکٹرک سپلائی کو ۲۲۰ یا ۴۴۰ کو تھری فیز کے ذریعے ہی ٹرانشمیشن لائن سے لوڈ سنٹر تک لایا جاتا ہے اس سسٹم کو پرائمری ٹرانشمیشن لائن کہتے ہیں پاکستان میں بھی یہ نظام موجود ہے
شہر کے دور علاقہ جات جو لائن لائن کے ساتھ جڑی ہوتی ہے اسے سیکنڈری لائن کہتے ہیں اس لائن پر وولٹیج کم کر لیے جاتے ہیں یہ کام سٹیپ ڈاوں
ٹراسفارمر کے ذریعے کیا جاتا ہے اس سٹیشن سے الکٹرک پاور کو تھری فیزکے ذریعے مختلف سٹیشن تک پہچایا جاتا ہے اس طرح یہ سیکنڈری لائن کی صورت بن جاتی ہے پاکستان میں سسٹم وولٹیج سیکنڈری وولٹیج میں ٹرانشمیشن لائن استعمال ہوتی ہے
سب سٹیشن پر سیکنڈری ٹرانشمیشن وولٹیج کو ۱۱ کے وی تک کم کیا جاتا ہے یہ لائن عام طور شہر کی مخصوص سٹرکوں کے ساتھ ساتھ چلتی ہیں اس
طرح یہ پرائمری ڈسٹری بیوشن کی شکل میں آجاتی ہیں اس صورت وہ اسے اپنا کنٹرول اور استعمال میں لانے کے لیے اپنا سب سٹیشن بناتے ہیں بعض اوقات بڑے بڑے کارخآنے پر سپلائی لیتے ہیں اور پھر حسب ضرورت سٹیشن بنا کر وولٹیج کو سٹیپ ڈاون کیا جا تا ہے
الیکٹرک پاور ڈسٹری بیوشن لائن سے سب سٹیشن کو دی جاتی ہے یہ سب سٹیشن صآرف کے علاقہ کے قریب ہوتا ہے اور سٹیپ ڈاون کی مدد سے وولٹ کو کم کرتاہے