موسم کا انسانی طبیعت پر بڑا عمل دخل۔

Posted on at


موسم کا انسانی طبیعت پر بڑا عمل دخل۔۔



ہم میں سے ہر شخص کسی نہ کسی وجہ سے روز ہی موڈ کے ردوبدل سے گزرتا ہے 'صبح کی تازہ اور شگفتہ روشنی ہو یا سردیوں کی ڈھلتی شام کا اندھیرا' سبھی انسان کے موڈ پر گہرا اثر ڈالتے ہیں۔سب جانتے ہیں کہ اگر کسی کا موڈ اچھا ہو تو وہ کسی کے دوسروں کے ساتھ آرام سے اور ہنسی خوشی کے ساتھ بات کرتا ہے لیکن اگر کسی انسان کا موڈ خراب ہو کسی بھی وجہ سے تو وہ کسی کی کوئی بات برداشت نہیں کرتا۔ موڈ خراب ہونے کی کئی وجوہات ہیں جن میں کسی بات غم ہونا، کسی سے لڑائی ہونا، کام کی وجہ سے تھکاوٹ یا بھر گھریلو کوئی ٹینشن، جن شخص کا ان وجہ سے موڈ خراب ہو تو وہ کسی سے بات تک کرنا گوارہ نہیں سمجھتا۔



موڈ اور غم کا انسان کی ذندگی میں چولی دامن کے ساتھ جیسا ہے۔ دراصل غم ہی انسان کے موڈ کو خراب کرنے میں اصل اور اہم کردار ادا کرتا ہے۔ کیونکہ ہر انسان کو اس کی زندگی میں کسی نہ کسی بات کا غم ضرور ہوتا ہے اور وہ غم کسی وقت بھی اس انسان کا موڈ خراب کر سکتا ہے۔ یہ غم کسی صدمے یا پھر کسی اور وجہ سے پیدا ہوتے ہیں، مثال کے طور پر کسی قسم کا نقصان ہو جائے، کسی کی عزت و آبرو پر کوئی آنچ آجائے، کسی عزیز دوست یا کسی رشتہ دار سے تعلق خراب ہو جائیں وغیرہ۔



موسم بھی موڈ کی تبدیلی پر بہت گہرا اثر ڈالتے ہیں، خاص کر کے بہار اور خزاں کا موسم، اس موسم میں تو تقریبا ہر شخص کا موڈ بھی موسم بھار کی طرح خوشگوار رہتا ہے، جبکہ خزاں میں ہر طرف خشک سالی ہوتی ہے اور یہ بھی ایک طرح سے افسردگی کی علامت ہے۔


موسم بہار میں ہر طرف پھولوں اور پودوں سے خوشحالی، ہریالی اور رنگینیاں ہوتی ہیں۔



 


 


ہر انسان کا دل اور دماغ ان تمام رنگینیوں اور ہریالی کو دیکھ کر اطمینان میں ہوتا ہے اور ہر ایک کے ساتھ گپ مارنے کو بھی اس کا دل کرتا ہے جس کی وجہ سے انسان ڈپریشن کا شکار نہیں ہو تا جو اسے اکیلے میں کوئی سوچ سوچنے سے ہو سکتی ہے ۔اور اسی طرح خزاں کے موسم میں ہر طرف خشک سالی ہوتی ہے اور ہریا بھی ختم ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے وہ تمام لوگ جو سیرو تفریح کے لئے نکلتے تھے انکا رجحان بھیی کم ہو جاتا ہے اور دوستوں سے گپ شپ بھی ختم ہو جاتی ہے۔



جس سے وہ اکیلے ہو جاتے ہیں اور طرح طرح کی سوچیں انہیں گھیر لیتی ہیں اور وہ مختلف بیماریوں کا شکار بن جاتے ہیں۔



About the author

qamar-shahzad

my name is qamar shahzad, and i m blogger at filamannax

Subscribe 0
160