مینا کی کہانی ''کیا مینا سکول جانا چھوڑ دیگی،،،؟''قسط ٣

Posted on at


مینا کی کہانی میں پہلے ٢ قسطیں میں پوسٹ کر چکی ہوں اور اسے بہت سے لوگ پسند بھی کر رہے ہیں اور اس میں ان کے مقصد کی باتیں بھی ہیں مینا کی کہانی میں سب قسطیں کسی نہ کسی قسم کا سبق ضرور دیتی ہیں اور یہ لڑکیوں کے لئے بہت ہی فائدہ مند ہیں اس لئے اسے ضرور پڑھیں اور اس پر عمل بھی ضرور کریں آج جو قسط ہے وہ مینا کے سکول چھوڑ دینے کے حوالے سے ہے 



کیا مینا سکول چھوڑ دیگی،،،،؟


مینا کی یہ کہانی کسی غم سے کم نہیں اس کہانی میں مینا کے ابا بہت ہی زیادہ پریشان ہوتے ہیں کیوں کہ ایک غریب انسان کے پاس پیسے نہ ہوں تو وہ پریشان ہی ہوگا کچھ ایسے ہی حالات ہیں مینا کے ابا کے بھی کیوں کہ مینا کے ابا فصل کی بوائی کے لئے بیج خریدنا چاہ رہے ہوتے ہیں لیکن ان کے پاس پیسے نہیں ہوتے مینا ان سے پوچھتی ہے کہ ابا آپ کیوں پریشان ہیں تو یہ ساری کہانی مینا کے ابا مینا کو بتاتے ہیں کہ دکان دار کا پہلے سے ہی بہت قرضہ ہے اور اوپر سے فصل کی بوائی کا وقت بھی آ چکا ہے اتنے میں مینا کی ماں بول پڑھتی ہے کہ مجھے کسی کے گھر میں اب کام کرنا پڑھیگا اور پھر کہتی ہیں کہ مینا کی چھوٹی بھن رانی کا کون خیال رکھے گا اتنے میں مینا کے ابا کہتے ہیں کہ اگر مینا سکول چھوڑ دے تو مینا کی امی کام کر سکے گی لوگوں کے گھر میں اور پیسے بھی بن جائیں گے فصل کے بیجوں کے لئے اتنے میں مینا رونے لگتی ہے اور کہتی ہے کہ ابا میں سکول نہیں چھوڑھنا چاہتی مینا کے ابا اس کی بات کو مان لیتے ہیں اور کہتے چلو میں چلتا ہوں دکاندار کے پاس بیجوں کے لئے قرض لینے ،اتنے میں مینا اور اس کا طوطا کہتا ہے کہ میں بھی چلونگا اور وہ دونوں بھی ابا کے ساتھ چلے جاتے ہیں دکاندار کے پاس ،



جب مینا اور اس کے ابا دکاندار کے پاس پوھنچتے ہیں تو دکاندار انھیں قرضہ دینے سے انکار کرتا ہے اور کہتا ہے کہ آپ کا پہلے سے ہی بہت قرضہ ہے اور مینا کے ابا ان کی منت کر کے کہتے ہیں کہ میں آپ کی پائی پائی واپس کر دونگا اور دکاندار ان سے کہتا ہے کہ آپ کو ایک کاغذ پر انگھوٹھا لگانا ہوگا مینا کے ابا اس پر راضی ہو جاتے ہیں لیکن مینا جب کاغذ کو دیکھتی ہے تو اس میں ٨ سو کی جگہ ١٨ لکھا ہوتا ہے مینا ایک دم سے دکاندار کو کہتی ہے کہ یہ تو ١٨ سو روپے لکھا ہوا ہے دکاندار انجان بن جاتا ہے اور کہتا ہے غلطی سے ہو گیا ہے پھر ٹھیک کر کے مینا کے ابا کا انگھوٹھا اس کاغذ پر لگوا لیتا ہے اور دکاندار آگے سے کہتا ہے کہ مینا تم سکول پڑھتی ہو کیا،،،؟ مینا کے ابا خوشی سے کہتے ہیں کہ ہاں مینا اب سکول جاتی ہے اس پر دکاندار مینا کے ابا کو کہتا  ہیں کہ لڑکیوں کا سکول جانا ٹھیک نہیں ہے ،



مینا اور اس کے ابا گھر کی طرف پیسے لے کر جب واپس راستے میں جا رہے ہوتے ہیں تو مینا کے ابا مینا کو کہتے ہیں کہ تم نے بڑی ہوشیاری سے کام کیا کہ دکاندار کی چالاکی پکڑ لی ورنہ وہ ہم سے ٨ سو کی جگہ ١٨ سو روپے واپس لیتا، کہ دعا کرتے ہیں کہ اللہ کرے کہ ہم اب جلدی سے اس کے روپے واپس کر دوں ،تا کہ تمہاری ماں کو لوگوں کے گھروں میں کام نہ کرنا پڑھے اور تمہیں بھی سکول نہ چھوڑھنا پڑھے مینا گھبراتے ہووے کہتی ہے کہ میں سکول نہیں چھوڑ سکتی اگلے دن جب مینا سکول میں جاتی ہے تو چھٹی ہونے پر وہ روتی ہے اور اس کی استانی اس سے پوچھتی ہے کہ مینا تم کیوں رو رہی ہو مینا آگے سے جواب دیتی ہے اور اپنی مجبوری بتاتی ہے اور استانی سے کہتی ہے کہ مجھے اب سکول چھوڑھنا پڑھیگا اور استانی بھی افسوس سے کہتی ہے کہ کیوں سکول چھوڑھنا پڑھیگا مینا استانی سے کہتی ہے کہ شاید میری امی کو لوگوں کے گھروں میں کام کرنا پڑھے اور مجھے رانی کو سنبھالنا پڑھے ،مینا استانی کو رو،رو کر کہتی ہے کہ مجھے سکول بہت اچھا لگتا ہے میں سکول نہیں چھوڑھنا چاہتی ،استانی بھی مینا کو یہی کہتی ہے کہ تعلیم بہت ضروری ہے اور تمہیں بلکل بھی نہیں چھوڑھنا چاہیئے ،مینا کہتی ہے استانی سے کہ میں اب کیا کروں مینا کی استانی کہتی ہے کہ میں تمہارے ساتھ چلتی ہوں اور تمہارے ماں باپ سے بات کرتی ہوں 



مینا کی استانی مینا کے گھر مینا کے امی ابو کو سمجھانے آتی ہے اور انھیں بینک سے قرضہ لے کر گھر میں کوئی کاروبار کرنے کا مشورہ دیتی ہے مینا کی امی کہتی ہے کہ کیوں نہ کوئی کپڑے سینے والی مشین ہی خرید لوں ،مینا کے ابا اسے یہ کام کرنے سے روکتے ہیں اور کہتے ہیں کہ گاؤں میں پہلے سے ہی بہت سے لوگ یہ کام کر رہے ہیں ،اتنے میں مینا مشورہ دیتی ہے کہ ایک گائے لے لیں اور اس کا دودھ شہر میں بیچ کر پیسے جمع کر کے دکاندار کا قرضہ ختم کر دینگے اور یہ مشورہ سب کو پسند آتا ہے اور مینا کی امی ابا دونوں مینا کے ساتھ بینک میں چلے جاتے ہیں اور قرضہ لینے کی درخواست کرتے ہیں اور انھیں قرضہ مل جاتا ہے اور وہ اس قرضہ سے ایک گائے خریدتے ہیں اور اس کا دودھ بیچتے ہیں اور پیسے جمع کرتے ہیں کہ دکاندار کا قرضہ ختم ہو جائے کچھ ہی عرصہ میں وہ ٦ سو روپے ججمع کر لیتے ہیں لیکن ٢ سو روپے اب بھی کم ہوتے ہیں دکاندار کا قرضہ دینے میں اتنے میں دکاندار انھیں دھمکی دیتا ہے کہ اگر آپ لوگوں نے میرا سارا قرضہ آج شام تک سورج ڈوبنے سے پہلے ،پہلے ختم نہ کیا تو گائے اور طوطے کو لے جائیگا 



مینا کے ابا بیمار ہوتے ہیں اور کہتے ہیں کہ کچھ دودھ والوں نے پیسے بھی دینے ہیں لیکن میں بیمار ہوں جا نہیں سکتا اور دکاندار بھی انے والا ہی ہے اتنے میں مینا اور راجو کہتے ہیں کہ کیوں نہ ہم جا کر لے آئیں ،وہ دونوں اور ان کا طوطا بھی ساتھ دودھ کے پیسے لانے چلے جاتے ہیں جب وہ واپس آ رہے ہوتے ہیں تو ان کا سائیکل ٹوٹ جاتا ہے اور لیٹ ہو جاتے ہیں اور دکاندار ان کے گھر میں گائے اور طوطے کو لینے آ جاتا ہے اور مینا جلدی سے طوطے کو پیسوں کی گٹھری پکڑاتی ہے اور کہتی ہے کہ سورج غروب ہونے والا ہے تم جلدی سے اس گٹھری کو امی کو جا کر دو تا کہ وہ اس دکاندار کا قرضہ واپس کر دیں اور طوطا وقت پر گھر آ جاتا ہے اور اس دکاندار سے گائے کو چھوڑا کر پیسے دے دیتا ہے ،دکاندار حیران رہ جاتا ہے کہ یہ پیسے کہاں سے آیئے اتنے میں مینا کی امی کہتی ہے کہ یہ پیسے ہم نے دودھ فروخت کر کے جمع کیے ہیں اور آگے سے دکاندار کہتا ہے کہ کیا عورت بھی کاروبار کر سکتی ہے وہ بھی گھر میں بیٹھ کر اتنے میں مینا کے ابا کہتے ہیں کہ یہ سب کچھ مینا اور اس کی امی نے کیا ہے اور اب کبھی بھی تمہارے پاس مجھے قرض لینے نہیں آنا پڑھیگا ،مینا کی امی اور ابا مینا کو کہتے ہیں کہ اب تم سکول بلکل بھی نہیں چھوڑو گی اس بات پر مینا بہت ہی خوش ہوتی ہے 



مینا کی آج کی کہانی تھی ''کیا مینا سکول چھوڑ دیگی ،،؟''


اس کہانی میں جو سبق میں نے حاصل کیا ہے اور آپ سب کے لئے سبق ہے کہ حالات چاہے کتنے ہی مشکل کیوں نہ ہوں  تعلیم بلکل بھی نہیں چھوڑنی چاہئے اور محنت کا دامن بلکل نہیں چھوڑنا چاہیئے کیوں کہ آج کی کہانی میں بھی کچھ ایسا ہی ہوا ہے اگر آج کی کہانی میں مینا کے ابا ہمت ہار جاتے اور کچھ نہ سوچتے محنت کے بارے میں اور مینا اپنی استانی سے مشورہ نہ کرتی تو ان کا قرضہ کبھی ختم نہ ہوتا اس لئے ہمت ہر کام کے لئے لازمی ہے اور محنت اس سے بھی ضروری ہے کیوں کہ محنت کا پھل کبھی بھی ضیا نہیں ہوتا ،اور لڑکیاں گھر بیٹھ کر بھی کام کر سکتی ہیں اور اپنے گھر والوں کا ہاتھ بٹا سکتی ہیں جیسے مینا اور اس کی امی نے کیا 



آپ اگر میری مزید پوسٹ پڑھنا چاہتے ہیں اور آپ چاہتے ہیں کہ میں اور بھی لکھوں مینا کی کہانیاں اور اس جیسی ہی اور کہانیاں تو مجھے فلم اینکس پر ضرور سبسکرائب کریں کل ایک اور کہانی مینا کی لکہونگی اسے بھی ضرور پڑھیں اپنے دوستوں کے ساتھ شیر بھی کریں اور کمنٹس میں بھی ضرور بتائیں کہ کیسی لگ رہی ہیں آپ کو مینا کی کہانیاں ،،،؟

 



About the author

ha43mnakhan

My name is hamna khan

Subscribe 0
160