اسلام بطور دین فطرت پارٹ ۱

Posted on at



اسلام دین فطرت اور مکمل ضابطہ حیات ھے جو خدا اور اس کے رسول کی ہدایت کی روشنی میں زندگی کے تمام شعبوں خواہ انفرادی ہوں یا اجتماعی ، معاشی ہوں یا معاشرتی،مادی ہوں یا روحانی ہوں ، سیاسی یا انتظامی،ملکی ہوں یا بین الاقوامی کی تعمیر و تکمیل کرتا ھے اسلام کا اسل مقصد زمین پر خدا کے قانون کا اجرا اور انفرادی اور اجتماعی زندگی کے افعال و اعمال کو رضائے الہی کے مطابق گزارنا ھے اسلام کا پیغام کسی مخصوص قوم یا طبقے کے لئے نہیں بلکہ پوری انسانیت کے لئے ھیں کیونکہ یہی وہ دین ھے جو انسانی فطرت کے عین مطابق ھے۔

انسانی تمدن اور تہزیب میں تبدیلیاں اتی رہتی ھیں لیکن اسلامی تعلیمات دائمی اور ابدی ھیں وہ ہر قسم کے حالات کے ساتھ ہم اہنگ ہو سکتی ھیں۔
دین و دنیا کو علیحدگی کا خاتمہ کرنا اسلامی نظام کو منفرد و ممتاز بناتا ھے دیگر نظاموں میں اخلاقیات ،سیاسیات ،معاشیات اور ساہنسی علوم کے الگ الگ تقاضے اور مقاصد ھیں لیکن اسلام ان تمام علوم کو یکجا کرتا ھے اس وحدت کا مقصد احکام خداوندی کی تکمیل و تعمیل ھے۔ کائنات کو تسخیر کرنا ھے نئے نئے رازوں کا کھوج لگانا یا انسانی فلاح و بہبود کے لئے مکتلف قسم کے علوم سے استفادہ حاصل کرنا عبادت قرار دیا گیا ھے۔ اسلام اپنے ماننے والوں کوتحقیق و جستجو کی دعوت دیتا ھے قران پاک میں ارشاد ھے ؛بلا شبہ مظاہر قدرت میں غور و فکر کرنے والوں کے لئے قدرت الہی کی نشانیاں موجود ھیں؛۔

قران پاک اور حدیث شریف اسلامی تعلیمات کے سب سے بڑے ماخز ھیں ۔ حضرت ادم علیہ اسلام سے لے کر حجور پاک تک جتنے انبیا و رسل اللہ پاک کی ترف سے تشریف لائے سب دین اسلام ہی کے داعی اور مبلغ تھے ۔ دین اسلام ہمیشہ سے ایک ہی تھا اور ایک ہی رہے گا ۔ تمام پیغمبروں کی تعلیمات یکساں تھی ایک ہی حقیقت دہرائی تھی جو انسانی غفلت اور لاپروائی سے بدلتی اور گم ہوتی گئی ۔ اخر اس لڑی کا اختتام نبی پاک پر ہوا سابقہ اسمانی کتابوں میں جو حقائق مدرج تھے وہ تمام کے تمام قران پاک میں شامل کر دئے گئے۔ حق و نیکی کی پوری کی پوری تعلیامات قران پاک میں موجود ھے ۔ اس کی تعلیم عالمگیری بھی ھے اور جاودانی بھی ۔

 

اسلام نے قران اور حضور کی اطاعت ہی کو اپنا دستور عمل ٹھہرایا۔
کامل ہدایت ہونے کی بنا پر قران پاک ہی کو دیگر اسمانی کتابوں پر فضیلت اور برتری حاصل ھے۔ دیگر اسمانی کتب غیر محفوظ تھیں ان کے ماننے والوں نے ان کتب میں کمی بیشی کر کے حق و باطل کو باہم مخلوط کر دیا تھا ۔ اللہ پاک نے قران پاک کی حفاظت کا زمہ خود لیا ھے سورت الحجر میں ارشاد باری تعالیھے؛ اس قران کو ہم نے ہی نازل کیا ھے اور ہم ہی اس کی حفاظت کرنے والے ھیں؛

قران پاک زندگی کا ایک کامل اور اکمل نمونہ ھے ۔ فقیر کی جھونپڑی سے لے کر حکومت کے ایوان تک کوئی شعبہ اور مرحلہ نہیں جو اس سے خارج ہو۔ یہ ایک مکمل ترین دستور حیات اور قطعی منشور زندگی ھے قران پاک مین عقل و بصیرت سے کام لینے کی دعوت دی گئی ھے ۔ اس کی تلاوت موجب اجر وثواب ھے اس کی تلاوت کرنا اس کو سمجھنا اور اس پر عمل کرنا ہی اسلام ھے ۔ قران پاک کے بارے میں ایک مرتبہ علامہ اقبال نے بڑی درد مندی سے فرمایا تھا ؛دنیا مین سب سے مظلوم کتاب قران پاک ھے کیونکہ مسلمان اسے بے سمجھے پڑھتے ھیں؛۔



About the author

amjad-riaz

you can ask me

Subscribe 0
160