بوکو حرام - کالے طالبان

Posted on at


گزشتہ چند ماہ سے "بوکو حرام" کے حوالے سے خبریں میڈیا پر آ رہی ہیں- ان خبروں کے آنے بعد میں نے "بوکو حرام" کے بارے میں جاننے کوشسش کی- بوکو حرام انتہا پسند مسلمانوں کا ایک گروپ ہے اور اس انتہا پسند گروپ کے مطابق بنیاد پرست سوچ، مغربی اقدار، سوچ، فکر اور مغربی تعلیم حرام ہے- اس تنظیم کے اصل نام "جماعتہ اہل سنتہ للدعوہ والجہاد" ہے جبکہ بوکو حرام نائجیریا کی مقامی زبان میں کہا جاتا ہے جس کے معنی ہے “مغربی تعلیم حرام ہے"- افریقی ملک نائیجیریا کے مختلف صوبوں میں کمزور حکومت، سماجی عدم مساوات میں کمی اور غربت کی وجہ کم مطمئن مسلمانوں میں مذہبی انتہا پسندی میں بہت تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے

بوکو حرام سخت گیر نظریات پر عمل پیرا ہے- بوکو حرام کی نظر میں مسلمانوں کا کسی بھی مغربی طرز کی سیاسی یا سماجی سرگرمیوں، انتخابات یا سیکولر تعلیم حاصل کرنا یہاں تک کہ ٹی شرٹ پہننا بھی حرام ہے- اس انتہا پسند گروپ کی تاریخ ایک صدی سے بھی زیادہ پرانی ہے- انیسویں صدی تک سوکوٹو خلافت شمالی نائیجیریا، نائیجر اور جنوبی کیمرون میں قائم تھی- 1903 میں برطانوی فوج نے سوکوٹو خلافت کو شکست دے کر شمالی نائیجیریا، نائیجر اور جنوبی کیمرون کو اپنے قبضے میں لے لیا- اس کے بعد سے مغربی تعلیم کے خلاف مہم شروع ہوئی جو آج بھی جاری ہے- بہت سے مسلمان سرکاری اسکولوں میں اپنے بچوں کو تعلیم نہیں دلواتے کیوں کہ وہاں مغربی تعلیم دی جاتی ہے اور پھر 2002 میں ایک مسلم مذہبی عالم محمد یوسف نے بوکو حرام نامی تنظیم کی بنیاد رکھی اس نے ایک مسجد بنائی اور اس کے ساتھ میں ایک اسلامی مدرسہ قائم کیا جہاں نائجیریا اور دوسرے ہمسایہ ممالک سے آکر بہت سے سسلمان بچوں نے تعلیم حاصل کرنا شروع کر دی

پہلے بوکو حرام یعنی "مغربی تعلیم حرام" نائیجیریا کے چند ہزار مسلمانوں کا نعرہ تھا لیکن وقت گزارنے کے ساتھ ساتھ یہ نعرہ ایک تحریک کی شکل اختیار کر گیا اور اب بوکو حرام ایک نعرہ ہونے کے ساتھ ساتھ دیگر دہشت گرد تنظیموں القاعدہ، اسلامک موومنٹ آف ازبکستان، پاکستان تحریک طالبان اور الشباب وغیرہ جیسی ایک انتہا پسند دہشت گرد تنظیم بن چکی ہے

بوکو حرام کی دلچسپی صرف تعلیم تک محدود نہیں تھی اس کے سیاسی مقصد نائجیریا میں ایک اسلامی ریاست کا قیام تھا- شروع میں بوکو حرام نے چھوٹے پیمانے پر اپنی سرگرمیوں کا آغاز کیا لیکن جب اس گروپ نے طاقت پکڑی تو انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سمیت گرجا گھروں، پولیس، فوج اور نیم فوجی اہلکاروں پر حملے کرنے شروع کر دئیے- 2009 میں بوکو حرام نے پولیس سٹیشنوں اور سرکاری عمارتوں پر حملے کئے اور شہر میں فسادات شروع کروا دئیے- ہزاروں لوگوں کی شہر چھوڑنے پر مجبور کیا گیا ایک اندازے کے مطابق دس ہزار سے زائد افراد ان فسادات کا نشانہ بنے اور اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے- 2009 میں ہی فوج اور پولیس نے "بوکو حرام" کے خلاف آپریشن کا آغاز کیا. میڈیا رپوٹس کے مطابق فوج اور پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ محمد یوسف کے علاوہ اس کے نائب ابو بکر شیکاؤ کو ہلاک کر دیا گیا ہے لیکن 2012 میں بوکو حرام کی جانب سے ابو بکر شیکاؤ کی ایک ویڈیو یو ٹیوب پر جاری کی گئی جس میں نہ صرف اس نے زندہ ہونے کا دعویٰ کیا بلکہ اندرون ملک عام شہریوں کے قتل کے ساتھ ساتھ مسیحی برادری کے رہ نماؤں کے قتل، پولیس اور فوج پر حملوں کی بھی ذمہ داری قبول کی

اب بوکو حرام کے مسلح ارکان نے اپریل میں نائیجیریا کے علاقے"چیبوک" کے ایک اسکول میں تور پھوڑ کرنے کے بعد دو سو سے زائد لڑکیوں کو اغوا کر لیا جو تاحال ان کے پاس مغوی ہیں- اطلاعات کے مطابق بعد میں اسی علاقے سے بیس مزید لڑکیوں کو بھی اغوا کیا گیا ہے- بوکو حرام نے ان لڑکیوں کے بدلے اپنے ساتھیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہوا ہے جبکہ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ان اغوا شدہ لڑکیوں کو فروخت کر دیا گیا ہے
بوکو حرام کے ساتھ منسلک جرائم کی ایک طویل فہرست ہے، جن میں اغوا، مذہب کی تبدیلی، جبری شادی، اسمگلنگ، لڑکیوں کی فروخت اور خریداری شامل ہیں- بوکو حرام کی نظر میں عورت صرف مردوں کے لئے اطمینان حاصل کرنے اور جنسی بھوک مٹانے کا ایک ذریعہ ہیں

ہر مذہب انسانیت کے احترام پر مبنی ہے، لیکن دہشت گرد تنظیمیں ان کے جرائم کو چھپانے کے لئے ڈھال کے طور پر مذہب کا استعمال کرتی ہیں اور لوگوں کے عقائد کے ساتھ کھیلتی ہیں- ان کا مقصد صرف دنیا کے امن کو تباہ کرنا ہے- انسانوں کی خرید و فروخت کر کے اسلحہ اور گولہ بارود خریدتے ہیں- بوکو حرام کے تمام قوانین انتہا پسندی پر مبنی ہیں تعلیم سے نفرت کی وجہ یہ ہے کہ وہ شعور حاصل کرنے سے ڈرتے ہیں کہ وہ خوف کے تاجر ہیں- انسانی زندگیاں ان کے لئے آمدنی کا واحد ذریعہ ہیں- بوکو حرام اور اس جیسی اور نام نہاد تنظیمیں صرف اور صرف اسلام کو بدنام کر رہی ہیں

 



About the author

Maani-Annex

I am an E-gamer , i play Counter Strike Global Offence and many other online and lan games and also can write quality blogs please subscribe me and share my work.

Subscribe 0
160