سمگلنگ ایک ایسا مسلہ ہے جو دن بہ دن بڑھتا چلا جا رہا ہے اور یہ ایک ایسا مسلہ ہے جس پر قابو پانا نا صرف مشکل بلکہ نا ممکن بھی ہے- یہ سمگلنگ جیسا روگ نا صرف پاکستان کی ہی حد تک ہے بلکہ اس سنگین مسلے نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے بہت سے ممالک اور لوگ اس کاروبار کو چلاتے ہیں ویسے تو جس معاشرے میں ہم لوگ رہ رہے ہیں وہ بے شمار برائیوں سے بھرا پڑا ہے بہت سی برائیاں اپنے عروج پر ہیں جن میں سے ایک سمگلنگ ہے
اب یہ دور جیسا جا رہا ہے اس دور میں ہر انسان کی بس ایک ہی دوڑ لگی ہوئی ہے اور وہ دوڑ پیسے کی ہے اور پیسہ ایک ایسی چیز ہے جو کہ انسان کے اندر سے اچھائی اور برائی دونوں کی تمیز ختم کر دیتا ہے آج کے دور کے انسان کو بس پیسہ چاہئے اور وہ پیسہ چاہے جس طرح سے مرضی کمایا جاۓ اس بات کی پرواہ بہت کم کی جاتی ہے اب اگر کوئی عام انسان کسی بھی طرح کا کوئی کاروبار شروع کرتا ہے تو اس بات کا بھی پکا پتا نہیں ہوتا ہے کہ وہ کاروبار چلے گا یا پھر نہیں اور اس میں رسک بھی زیادہ ہوتا ہے اسی وجہ سے بہت سے لوگ شارٹ کٹ تلاش کرتے ہیں اپنے لئے اور اپنی خوہشات اور ضروریات کو پورا کرنے کے لئے جائز اور نا جائز کوئی بھی کمائی کا ذریعہ تلاش کر لیتے ہیں بہت سے لوگ ایسے بھی ہیں کہ جن کو یہ شوق ہوتا ہے کہ وہ بس راتوں رات امیر بن جائیں اور یہی لالچ پھر انسان سے بہت سے بڑے اور نا جائز کام کروا دیتی ہے بس اسی وجہ سے بہت سے لوگ سمگلنگ جیسا خطرناک راستہ پکڑتے ہیں اب ایسا نہیں ہے یہ کام بہت آسان ہوتا ہے اس میں بھی بہت بڑا رسک ہوتا ہےزندگی کا- لوگ یہ کام اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر کرتے ہیں مگر اس کام میں جہاں پر انسان کے لئے رسک بہت زیادہ ہے وہاں اس کے ساتھ ساتھ اس میں کام میں پیسہ بھی بہت زیادہ ہے یہ کام ایسا نہیں ہے کہ اس میں پیسے دیر سے ملتے ہیں یا پھر کسی قسم کا ادھار چلتا ہے بس جیسے ہی کام ختم ویسے ہی فورن سے رقم مل جاتی ہے اس وجہ سے تو سمگلر اپنی جان تک داؤ پر لگا دیتے ہیں
ایسا نہیں ہے کہ حکومت سمگلنگ جیسے کاروبار پر روک تھام نہیں کرتی، حکومت کی لاکھ کوشیشوں کے باوجود بھی یہ کاروبار چلتا ہے سمگلنگ بہت سے طریقوں سے کی جاتی ہے یہ بحری جہازوں ،ہوائی جہازوں،اور بذریہ روڈ بھی کی جاتی ہے یہ ایک بہت بڑا اور مظبوط مافیا ہے اس میں اکثر بہت سے کسٹم کے لوگ بھی شامل ہوتے ہیں جو کہ چیزوں کو ایئر پورٹ سے لانے اور لے جانے میں ان لوگوں کی بھر پور مدد کرتے ہیں اور پھر بہت سی چیزیں جو کہ باہر کے ممالک سے یہاں پر پاکستان میں لائی جاتی ہیں ان چیزوں سے یہاں کا مافیا اپنا کاروبار چلاتا ہے اور پھر ان باہر کے ممالک سے لائی ہوئی چیزوں سے من پسند منافع کمایا جاتا ہے مگر یہ لوگ ملک کے دشمن ہوتے ہیں جو کہ اپنے ملک کو بہت زیادہ نقصان پہنچاتے ہیں اس کاروبار سے کچھ لوگوں کو تو فائدہ ضرور مل جاتا ہے مگر ملک کو نقصان ہوتا ہے اسمگلر پولیس اور کسٹم کے افسروں کو بھی بھاری رشوت دیتے ہیں اور بہت سے لوگ اس لالچ میں آ بھی جاتے ہیں اور ان لوگوں کی پیش کش قبول کر کے ان کا غیر قانونی کاموں میں ساتھ دیتے ہیں اور یہ لوگ افیون ،چرس ،سونا ،چاندی ،ہیرے ،قیمتی اسلحہ اور بہت سی چیزوں کی سمگلنگ کرتے ہیں ایک ملک سے دوسرے ملک میں اور ان سب چیزوں کے بدلے پھر بھاری منافع کماتے ہیں