ایک ناقابل فراموش واقعہ3

Posted on at


ڈاکٹر صاھب بہت خدا ترس اور بڑے مہربان انسان تھے انہوں نے ہماری بہت رہنمایی کی اور ہم بروقت ایک ٹرسٹ میں پہنچ گئے وہاں سے فوری طور پر ایک بوتل خون کا بندوست کیا اتنے میں فجر کا وقت ہو چکا تھا. گاؤں سے بہت سے افراد آ چکے تھے لیکن ہماری پریشانی میں اس وقت اضافہ ہوا جب ڈاکٹر صاھب نے یہ بتایا کہ بیٹے کی حالت بہتر نہیں ہو رہی اسے لاہور لے جانا پڑے گا



چند ہی گھنٹوں میں ہم امبولنس میں لاہور کی طرف روانہ ہو چکے تھے. سروسز ہسپتال کی ایمرجنسی میں ہمیں کوئی مشکل پیش نہیں ای. وہاں ہمیں بتایا گیا کہ گیارہ بجے آپریشن ہو جاۓ گا. ایک بار پھر خون کی ضرورت تھی خوش قسمتی سے میرا خون کا گروپ بھی زخمی کے خون کے گروپ سے مل گیا.



میں نے بھی ایک بوتل خون عطیہ کیا میری زندگی کا یہ پہلا واقعہ تھا کہ میں اپنا خون کسی کو دے رہا تھا. میرے گھر والوں کو بھی اس سارے واقع کا پتا چل چکا تھا اور وہ لوگ چودھری صاھب کے فون پر ہماری خیریت پوچھ رہے تھے اور ہماری حوصلہ افزائی فرما رہے تھے



گیارہ بجے مضروب کا آپریشن شروع ہوا پیٹ میں لگنے والی گولی نے بڑی انت کو نقصان پہنچایا تھا . ڈاکٹروں نے اپنی طرف سے کچھ ادویات تو دیں تھیں اور کچھ نسخہ بھی لکھ دیا تھا میرے بڑے بھائی اپنے کچھ دوستوں کے ساتھ پہنچ گئے تھے انہوں نے مجھے ساتھ لیا اور تمام ضروری ادویات لیں. شام تک زخمی کی حالت خطرے سے باہر تھی اور وہ صحت یاب ہو رہا تھا.



About the author

160