اسلام بطور دین فطرت پارٹ ۲

Posted on at



اطاعت رسول اسلامی تعلیمات کا دوسرا ماخز ھے بعض مقامات پر قران پاک میں اللہ پاک نے اپنی اطاعت کے ساتھ ساتھ حضور پاک کی اطاعت کو بھی لازم ٹھہرایاھے کئی جگہوں پر تو صرف ھضور پاک کی اطاعت کا ہی زکر کیا گیا ھے ۔ اللہ کے رسول کی اطاعت رحمت الہی کے حسول کا واحد زریعہ ھے اطاعت رسول دین کی اس قدر اہم احساس ھے کہ اس سے انکار کفر کا مستوجب ھے اس وقت تک ایمان کامل نہیں ہوتا جب تک حضور پاک کے احکامات کو پورے اخلاص سے تسلیم نہیں کر لیا جاتا ۔

پس ثابت ہوا کہ قران پاک اور حجور پاک کی تعلیمات ہی اسلام کا دستور العمل ھیں۔ قران پاک میں انسانی فطرت کے بارے میں بے مثال شہادتیں موجود ھیں جن کا خلاصہ درجہ زیل ھے ۔ بے شک انسان ضعیف پیدا ہوا ۔ مایوس و ناشکرا ،جی کا کچا، زرا سی تکلیف پر گھبرانے والا،نازو نعمت میں اپنے اوپر نازاں ، اس کی زندگی مشقت و بر داشت کی زندگی ھےاس کے راستے میں قدم قدم پر رکاوٹیں ھیں ۔ قدم قدم پر تز بزب ،بات بات میں گو مگوئی،خود بے بس اور حقیر ھے ۔ اس کی تخلیق کا ایک مقصد اور حکمت ھے اس کو بہترین شکل و صورت عطا کی ۔ اس کا ہر قدم علم و فعل کی دنیا میں اگے بڑھتا ھے اور علم طبعی پر دسترس حاصل کرتا جاتا ھے ۔ چاند و سورج اس کے لئے مسخر ھے کرہ ارض پر ہر جگہ اس کے لئے نعمتیں بکھری پڑی ھیں اس کی تکریم کا یہ عالم ھے کہ خشکی اور تری پر چھا گیا ۔ خواہش پرست ھے ۔ لامحدود خواہشات کی تکمیل چاہتا ھے اللہ تعالی نے اس میں اپنی روح پھونکی ،خلافت ارضی عطا کی،اس کو ارادہ اختیار کی قوت دی،اس کی زات مین فجور و تقوی دونوں جمع ھیں ،اس سے اس کی زات کے بارے میں باز پرس ہو گی،اس کے لئے ایک راستہ کامیابی و کامرانی کا راستہ ھے جب کہ دوسرا راستہ ناکامی و نامرادی کا راستہ ھے،

 

اللہ پاک نے تمام انسانوں کو ان کی فطرت  دین اسلام پر پیدا کیا۔ قران پاک میں حیران کن سائنسی انکشاف کا اظہار ھے جن کو چودہ سو سال بعد سائنس نے سچ ثابت کر دیا ۔ کائنات ابتدا میں دھواں ہی دھواں تھی سورہٗ حم السجدہ) زندگی کی ابتدا پانی سے ہوئی اور ہم نے پانی ہی سے ہر جاندار چیز کو پیدا کیا ۔ دنیا کی تمام اشیا جوڑا جوڑا پیدا کیں۔ پاک ھے وہ ذات جس نے جملہ اقسام کے جوڑے پیدا کئے ۔ ہم نے حاملہ کع دینے والی ہوائیں چلائیں ۔ دودھ کے بارے میں ارشاد ھے یقیناجانوروں میں تمھارے لئے ایک سبق ھے ہم تمیں ان کے جسموں کے اندر کی چیز سے جو انتوں کے مادہ اور خون کے اختلاط سے ھے ایسا دودھ دیتے ھیں جو پینے والوں کے لئے خاص اور فرھت بخش ہوتا ھے ۔

سورہ النخل۶۶بلندی پر سانس لینے مین دشواری بیان کی گئی ھے سمندر میں تہہ موجوں اور تہہ بہ تہہ اندھیروں کا تصور بیان کیا گیا ھے پہاڑوں کو زمین کی میخیں قرار دیا گیا ھے سورج کو چمکتا ہوا اور چاند کو نورانی بنانے کا تصور موجود ھے سورج اور چاند کے مداروں کا وجود بیان کیا گیا ھے ۔ سورج اپنی منزل کی طرف رواں دواں ھے اور چاند اپنے ٹھکانے کی طرف دوڑا جا رہا ھے ۔ یہ سب علیم ہستی کا باندھا ہوا نظام ھے ۔ سورہ یسین ۳۸) وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کائنات کی حدوں میں وسعت پیدا ہو گئی ھے وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ زمین سکڑ رہی ھے نباتات میں سبز مادے کی اہمیت بیان کی گئی ھے ۔ چودہ سو سال قبل اس طرح کی پیشن گوئیاں اسلام کی حقانیت کی دلیل ہیں ۔



About the author

amjad-riaz

you can ask me

Subscribe 0
160