مسواک قدرت کا بہترین عطیہ

Posted on at


مسواک قدرت کا بہترین عطیہ

پیشتر والدین بچوں کے دانتوں میں کیڑا لگنے، درد اور مسوڑھوں سے خون آنے کی شکایتوں سے پریشان رہتے ہیں۔ مہنگے مہنگے ٹوتھ پیسٹ، ماؤتھ واش اور جیل صرف وقتی آرام تو دے سکتے ہیں مگر کچھ عرصے بعد یہی شکایات دوبارہ شروع ہوجاتی ہیں۔

آپ بچوں کو چاکلیٹ کھانے سے تو نہیں روک سکتے نہ ہی انہیں تکلیف میں دیکھ سکتے ہیں تو پھر ایسا کیجئے کہ انہیں بچپن ہی سے مسواک کے استعمال کی عادت ڈالئے حیران مت ہوں یہ بہت قدیم جڑی بوٹی ہے جس کے استعمال سے دانتوں کی صحت حیرت انگیز طور پر بہتر ہونے لگتی ہے۔

اس کا استعمال برس ہا برس سے کیا جا رہا ہے اہل عرب اسے دانتوں کے لئے انتہائی مفید تصور کرتے تھے مگر اب یہ انتہائی محدود پیمانے پر استعمال میں ہے۔ مسلم ممالک میں خصوصاً نماز جمعہ کے بعد مساجد کے با ہر جائے نماز، ٹوپیاں اور تسبیوں کے علاوہ مسواک بھی فروخت کی جاتی ہے۔ یہ آپ کو کسی میعاری ہربل اسٹور (جہاں جڑی بوٹیاں فروخت ہوتی ہیں) سے بھی با آسانی مل سکتی ہے۔ پیلو، کیکر اور نیم کی لکڑی سے بنی مسواک ایشیائی ممالک میں مقبول ہے۔ یہ ایک پنسل کے سائز کی لکڑی کی اسٹک ہوتی ہے۔ اسے استعمال کرنے کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ ایک پانی سے بھرے گلاس میں اس کا ایک سرا بھگو دیں کچھ دیر بعد جب وہ نرم پڑ جائے تو دانتوں سے گیلے حصے کا کچل اور چھیل کر ٹوتھ برش کی طرح بنا لیں پھر اس حصے سےاچھی طرح دانتوں کو رگڑیں۔ نیم کی مسواک چونکہ اینٹی سیپٹک ہوتی ہے لہذا زیادہ تر لوگ یہی استعمال کرتے ہیں اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ نیم ایسا پودا جس کے پتوں سے لے کر لکڑی تک میں جراثیم سے لڑنے کی بے پناہ صلاحیت موجود ہوتی ہے۔ یہ دانتوں کے عام امراض جیسے مسوڑھوں میں سوجن یا خون نکلنا، دانتوں میں پلاک کا جمع ہونا اور ان کی اندرونی صفائی کے لئے نہایت فائدہ مند ہے۔

پاکستان میں مسواک کا استعمال بہت کم کیا جاتا ہے۔ لوگوں کو اب تک مسواک کے فوائد کا اندازہ نہیں ہو سکا ہے۔ اسے چبانے سے نا صرف دانتوں کی مکمل صفائی ہوجاتی ہے بلکہ ساتھ ہی نظام انہظام بھی فعال ہوتا ہے۔ ہمارے یہاں بچوں کے لئے ابتدائی تربیت میں صحت و صفائی کے حوالے سے بنیادی نکات واضح کر دینے کا فقدان ہے۔ انہیں اپنی صحت کے بارے میں معلومات دینا والدین اور اساتذہ کا فرض ہے۔

بچوں میں دانتوں کے امراض کی شرح زیادہ ہونے کی وجہ سے یہ ضروری ہے کہ انہیں ابتدائی مرحلے پر مسواک کے فوائد اور استعمال کے طریقے سے آگاہ کر دنیا چاہئے۔ جو لوگ باقاعدہ مسواک استعمال کرتے رہتے ہیں ان کے مسوڑھے اور دانت زیادہ صحت مند ہوتے ہیں۔ ان کے دانتوں کی ساخت بھی پلاسٹک کے ٹوتھ برش سےصاف ہونے والے دانتوں سے زیادہ اچھی ہوتی ہے اور مسواک کے استعمال کی بدولت دانتوں پر نشانات بھی نہیں رہتے۔ مسواک کرنا بظاہر ایک قدیم ترین طریقہ ہے مگر اس کے فوائد بے شمار ہیں جس طرح پلاسٹک کے ٹوتھ برش کو استعمال کرنے کے لئے بھی تکنیک ہوتی ہیں بالکل اسی طرح مسواک بھی خاص طریقے سے کی جاتی ہے۔

ٹوتھ برش اور مسواک دونوں کو مسوڑھوں اور دانتوں پر اس طرح نہیں چلانا چاہئے کہ ان سے خون آنے لگے۔ اُفقی یا دائروں کی شکل میں برش یا مسواک کی ڈنڈی سے دانت صاف کئے جاتے ہیں عمودی حرکت کی صورت میں یہ مسوڑھوں میں سوجن اور خون رسنے کا سبب بن سکتے ہیں۔ مناسب یہی ہے کہ دانتوں کی باقاعدہ صفائی سے متعلق معلومات کے لئے معالج سے مشورہ کیا جائے۔

ہر جوبیس گھنٹے بعد مسواک کا وہ حصہ کاٹ کر یا چبا کر باقی ڈنڈی سے علیحدہ کریں جو ٹوتھ برش کے طور پر دن بھر استعمال کیا گیا ہو۔

باسی یاخشک مسواک کی ڈنڈی کو کبھی استعمال نہ کریں۔ کیونکہ یہ اینٹی سیپٹک اور اینٹی بیکٹیریل کی خصوسیات کھونے کے علوہ سخت ہو سکتی ہے جس سے مسوڑھوں کے زخمی ہونے کا اندیشہ رہتا ہے۔

مسواک کرنا سنت نبوی ﷺ ہونے کے ساتھ قدرت کا ایک بہترین عطیہ ہے جو اس نے دانتوں کی صفائی کے لئے بنی نوع انسان کو عطا کیا ہے۔ اگر ہم ابھی سے خود اور بچوں کو اس کی عادت ڈال دیں تو یقیناً دانتوں کا نقصان پھر بھی کم ہوگا۔



About the author

muhammad-haneef-khan

I am Muhammad Haneef Khan I am Administration Officer in Pakistan Public School & College, K.T.S, Haripur.

Subscribe 0
160